کثرت استعمال کی خاطر اشتہار دینے میں جھوٹ سے استفادہ کرنا

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 

کثرت استعمال کی خاطر اشتہار دینے میں جھوٹ سے استفادہ کرنا

سوال: سامان کی زیادہ فروخت اور کثرت استعمال کی غرض سے جھوٹے اشتہار دینے کا نیچے دی گئی دو صورتوں میں کیا حکم ہے؟
۱۔ ایسے اشتہار میں جھوٹ سے کام لینا، جس کے جھوٹے ہونے سے ہر شخص واقف ہے ۔
۲۔ وہ جھوٹ جس سے فقط ماہرین ہی واقف ہوتے ہیں ۔
جواب دیدیا گیا: جھوٹ جائز نہیں ہے؛ مگریہ کہ اس کے واقعی ہونے پر کوئی قرینہ موجود ہو، یا اس کے مجازی معنی مراد لئے گئے ہوں ۔
CommentList
Tags
*متن
*حفاظتی کوڈ غلط ہے. http://makarem.ir
قارئین کی تعداد : 4194