سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 

مسجد کی تیسری منزل کے مامومین کا اقتداء کرنا [امام جماعت کےشرایط]

سوال: جن لوگوں نے مسجد کی تیسری منزل پر( پہلی منزل کی ) جماعت کےساتھ نماز پڑھی ہے ، ان کی نما ز کا کیا حکم ہے َ
جواب دیدیا گیا: جواب:،۔ اگر وہ جماعت پہلی منزل پر منعقد جماعت کے ساتھ ایک ہی جماعت شما ر ہوتی ہے تو کوئی حرج نہیں ہے۔

و ہ امام جماعت جس کا ہاتھ کٹ گیاہو [امام جماعت کےشرایط]

سوال: اگر کسی شخص کا ایک ہاتھ کٹ جائے ، کیا امام جماعت کے فرائض انجام دے سکتا ہے ؟
جواب دیدیا گیا: جواب:۔ کوئی حرج نہیں ہے ۔

ایسے امام جماعت کی اقتدا کرنا جس کی کمر خمیدہ ہے [امام جماعت کےشرایط]

سوال: ایک امام جماعت کی کمر خمیدہ ہے، لیکن یہ خمیدگی رکوع کی حد تک نہیں ہے، اور وہ رکوع کے لئے اور زیادہ جھکتے ہیں تاکہ رکوع صادق آجائے، کیا ایسے امام کی اقتدا کرنا صحیح ہے؟
جواب دیدیا گیا: کوئی اشکال نہیں ہے ۔

حج کے موقع پر اہل سنت امام جماعت کی اقتداء [امام جماعت کےشرایط]

سوال: موسم حج میں لوگ اہل سنت جماعت کی اقتداء کرتے ہیں ، اگر وقت میں وسعت ہو تو کیااعادہ کرنا واجب ہے ؟
جواب دیدیا گیا: جواب : ان کی نماز صحیح ہے اور اعاد ہ لازم نہیں ہے ۔

ناآشنا امام جماعت کی اقتداء [امام جماعت کےشرایط]

سوال: ایک عالم دین کسی شہر یا بستی میں آتاہے لیکن اہل بستی اسے نہیں جانتے کیا نماز میں اس عالم کی اقتداء کی جاسکتی ہے ؟
جواب دیدیا گیا: جواب:۔ اگر اس کے عادل ہونے کا اطمنان حاصل ہوجائے تواقتداء کے لئے یہی کافی ہے ۔

شکی امام جماعت [امام جماعت کےشرایط]

سوال: کیا وسواسی امام جماعت مثال کے طور پر جو ایک لفظ کو کئی مرتبہ دہراتا ہے ، کی اقتداء کرنا جائز ہے ؟
جواب دیدیا گیا: جواب:۔ اشکال سے خالی نہیں ہے ، لیکن توجہ رہے کہ احتیاط کی مراعات کرتے ہوئے کسی لفظ کو ایک یا دوبار دہرانا ، وسواس ہونے کی دلیل نہیں ہے ۔

ایسے امام جماعت کی عدالت جس نے کئی مرتبہ غیبت کی ہو [امام جماعت کےشرایط]

سوال: امام جماعت کی شرائط میں سے ایک شرط عدالت ہے جس کی تعریف میں کہا جاتا ہے: ”گناہ کبیرہ نہ کرے اور صغیرہ پر اصرار نہ کرے“ اب اگر کوئی شخص ایک امام جماعت کو پہنچانتا ہے اور بھی جانتا ہے کہ وہ ایک محترم شخص ہے نیز اس میں عقیدہ یا دیگر تمام مسائل کے لحاظ سے کوئی انحراف نہیں ہے، البتّہ ایک یا دو مرتبہ اس سے غیبت سرزد ہوئی ہےتو کیا یہ کام اس کی عدالت کے ساقط ہونے کا سبب ہوجائے گا؟
جواب دیدیا گیا: اس اکیلے مورد کی توجیہ کرنا چاہیے؛ شاید وہ معتقد ہو کہ مذکورہ مورد میں وہ شخص جس کی غیبت کی گئی ہے جائز الغیبة ہے، اگرچہ اپنے اعتقاد میں اس (امام جماعت) نے خطا ہی کیوں نہ کی ہو ۔

ایک شخص کا اس امام جماعت کی اقتداء کرنا جس کی اس نے غیبت کی ہو [امام جماعت کےشرایط]

سوال: اگر کوئی شخص پیٹھ پیچھے کسی امام جماعت کی غیبت کرے، کیا اس کی اقتداء میں نماز پڑھ سکتا ہے؟
جواب دیدیا گیا: اگر وہ امام جماعت کو عادل جانتا ہے تو اس کی اقتداء کرنے میں کوئی اشکال نہیں ہے؛ لیکن ہرحال میں اپنے گناہ سے توبہ کرے اور اگر کوئی خاص مشکل پیش نہ آئے تو اس سے معافی مانگے ۔

غیر عالم دین شخص کی امامت [امام جماعت کےشرایط]

سوال: گاوٴں کے لوگوں نے مجھے نماز جماعت کے فرائض انجام دینے کی پیش کش کی تاکہ عالم دین نہ ہونے کی صورت میں ، نماز جماعت بر قرار رہے ، نیز وہ محترم علماء دین بھی جو اس گاوٴں میں تبلیغ کے لئے تشریف لاتے ہیں انہوں نے بھی دعوت دی ہے لیکن میں نظر کی کمزوری کی وجہ سے ، احتیاط کررہاہوں چنانچہ اگر آپ اجازت مرحمت فرمائیں تو میں اس ذمہ داری کو سنبھال لوں؟
جواب دیدیا گیا: جواب:۔ اگر مومنین آپ کی عدالت کا یقین رکھتے ہیں ، اور آپ کی قرائت صحیح ہے اور کوئی عالم دین جماعت کرانے کے لئے موجود نہیں ہے تو اس صورت میں آپ جماعت کراسکتے ہیں ۔

ایسے امام جماعت کی اقتداء کرنا جو دوسرے مجتہد کا مقلد ہے [امام جماعت کےشرایط]

سوال: میں ایک مسجد کا امام جماعت ہوں ، برائے مہر بانی میرے لئے ایک اجازہ مرحمت فرمائیے ؟
جواب دیدیا گیا: جواب:۔ اگر مسجد میں جماعت کرانا آپ کی مرادہے تو اجازہ کی ضرورت نہیں ہے اور اگر کوئی دوسری چیز مقصود ہے تو تحریر کریں تاکہ جواب دیا جائے۔

عالم دین کے ہوتے ہوئے غیر عالم دین کوی اقتداء میں نماز پڑھنا [امام جماعت کےشرایط]

سوال: اگر عالم دین کے ہوتے ہوئے غیر عالم دین کی اقتداء میں نماز پڑھی جائے تو صحت و بطلان کے لحاظ سے مامومین کی نماز کا کیا حکم ہے؟
جواب دیدیا گیا: اس میں اشکال ہے ۔

نماز جماعت پڑھانے میں عالم دین کو اولویت [امام جماعت کےشرایط]

سوال: اگر کوئی دینی طالب علم، غیر منظم اور غیرمرتب طورپر کسی مسجد میں نماز جماعت پڑھاسکتا ہو، لیکن غیر عالم دین شخص کے لئے منظم صورت میں جماعت کرانے کا امکان ہو تو اس صورت میں مومنین کا وظیفہ کیا ہے کہ وہ کس امام کی اقتداء کریں؟
جواب دیدیا گیا: اس طرح کے مقامات پر اگر عالم دین موجود ہو تو وہی جماعت کرائے اور اگر وہ حاضر نہ ہو تو غیر عالم دین جماعت کراسکتا ہے ۔

دوسری مسجد میں دوبارہ نماز جماعت بجالانا [امام جماعت کےشرایط]

سوال: امام جماعت ایسے مرجع کامقلد ہے جس کے نزدیک ، دوسری مسجد میں دوسری جماعت کے ساتھ نماز کو دوبارہ پڑھنا جائز ہے لیکن دوسری مسجد کے ماٴموم اس مرجع کے مقلد ہیں جس کے نزدیک جائز نہیں ہے ، کیا دوسری مسجد کے ماموم ، اس امام جماعت کی اقتداء کرسکتے ہیں ؟
جواب دیدیا گیا: جواب :۔ نہیں کرسکتے لیکن اگر انہیں معلوم نہیں تو ان کے سامنے اس مطلب کی وضاحت کرنا ، امام جماعت پرلازم نہیں ہے ۔

امام جماعت کے پیر میں نقص ہونا [امام جماعت کےشرایط]

سوال: امام جماعت کا کسی حادثہ کے نتیجہ میں ، ایک پیر ٹوٹ گیا ، جس کی وجہ سے ان کا پیر صحیح سے مڑتا نہیں ہے کہ تشہد ، سجود اور سلام پڑھتے وقت دو زانو ہوکر بیٹھ سکیں ، بلکہ سجدے اور تشہد میں ، پیر کو تھوڑا سیدھا رکھنا پڑتا ہے ، لیکن دوسرے شرائط ان میں موجود ہیں ، کیا اس حال میں وہ امامت کے فرائض انجام دے سکتے ہیں ؟
جواب دیدیا گیا: جواب : جائز ہے۔

ایّام تبلیغ میں مبلّغ عالم دین کی اقتداء [امام جماعت کےشرایط]

سوال: ایسی مسجدیں جن میں سال کے سال غیر عالم دین جماعت کراتا ہے اور تبلیغ کے خاص زمانے جیسے ماہ رمضان وغیرہ کہ جن میں علمائے دین تبلیغ کے لئے آتے ہیں، دونوں کے ہوتے ہوئے نماز جماعت کے لئے کس کو اولویت حاصل ہے؟
جواب دیدیا گیا: جامع الشرائط عالم دین کو فوقیت حاصل ہے ۔

امام راتب کی عدم موجودگی میں ایک دینی طالب علم کا جماعت کرانا [امام جماعت کےشرایط]

سوال: کیاایک دینی طالب علم اس وقت تک جب تک کہ امام جماعت نہ آئے نماز جماعت پڑھا سکتا ہے؟
جواب دیدیا گیا: جی ہاں، وہ امامت کراسکتا ہے تاکہ نماز جماعت کی تعطیل نہ ہونے پائے ۔

خواتین کے لئے ، خاتون امام جماعت [امام جماعت کےشرایط]

سوال: خوا تین کی جماعت میں عورت کی امامت کا کیا حکم ہے؟
جواب دیدیا گیا: جواب ۔ جا ئز ہے

عالم کے ہوتے ہوئے غیر عالم کی امامت [امام جماعت کےشرایط]

سوال: مسجد کا امام راتب عالم دین نہیں ( کوئی عام شخص ہے) اگر اتفاق سے کوئی عالم دین مسجد میں آجائے اور امام جماعت کے فرا ئض،انجام دینا چا ہے تو کیا غیر عالم امام راتب کی اجازت حاصل کرے؟آیا مو لانا کے ہو تے ہوئے کو ئی غیر مولوی امام جماعت ہو سکتا ہے یا نہیں؟
جواب دیدیا گیا: جواب:۔ اجازت لینا واجب نہیں ہے لیکن مومن کے اخلا ق سے بہت مناسب ہے،نیز جہا ں پر مولانا مو جود ہیں،غیر مولوی حضرات کی امامت اشکال سے خالی نہیں ہے۔

ایسے امام جماعت کی اقتداء کرنا جو اجارہ کی نماز پڑھ رہا ہو [امام جماعت کےشرایط]

سوال: اگر امام اجارہ کی نماز پڑھ رہا ہے تو کیا مامومین اس کی اقتداء کرسکتے ہیں؟
جواب دیدیا گیا: اگر نماز اجارہ ایسے شخص کی ہو کہ جس کی نماز قطعی طور سے قضا ہوئی ہے تو ایسے امام کی اقتداء میں کوئی اشکال نہیں ہے ۔

امام جماعت اور مامومین کے مراجع تقلید کا الگ الگ ہونا [امام جماعت کےشرایط]

سوال: اگر امام جماعت اور ماموم کے مراجع تقلید مختلف ہوں اور نماز کے بعض مسائل میں ان مراجع کے درمیان اختلاف نظر پایا جاتا ہو، اس صورت میں ماموم کا کیا وظیفہ ہے؟
جواب دیدیا گیا: اگر یہ بات نہیں جانتا کہ اس کے مرجع تقلید کے فتوے کے مطابق امام کی نماز باطل ہے تو اس کی اقتداء کرسکتا ہے ۔

وہ امام جماعت جو (بحالت مجبوری) میز پر سجدہ کرتاہے [امام جماعت کےشرایط]

سوال: جو شخص کھڑے ہوکر نما زپڑھتا ہے معمول کے مطابق رکوع کرتا ہے لیکن سجدے کے لئے کرسی پر بیٹھ کر میز ہر سجدہ گاپرکھ کر سجدہ کرتا ہے ، کیا ایسا شخص امام جماعت کے فرائض انجام دے سکتا ہے ؟
جواب دیدیا گیا: جواب:۔ احتیاط واجب کی بنابر امامت نہ کرے۔

نماز کے دوران امام جماعت کے وضو کا باطل ہوجانا [امام جماعت کےشرایط]

سوال: اگر نماز کے دوران امام جماعت کی ریح خارج ہوجائے تو امام جماعت کو کیا کرنا چاہئے ؟ نماز کو ترک کردے یا نماز کے بعد مومنین سے کہ اپنی نماز کو دوبارہ پڑھ لیں، یا اگر اس کو اپنی عزت کا خطرہ ہو تو کیا کرے ؟
جواب دیدیا گیا: ایسے شخص کو آگے بڑھا دے جس میں جماعت کی امامت کے شرایط پائے جاتے ہوں تاکہ مومنین اپنی نماز کو اس کے ساتھ جاری رکھ سکیں اور اگر کوئی ایسا شخص جماعت کی صف میں نہ ہو تو پھر اعلان کردے کہ میرا وضو باطل ہوگیا ہے (اور وضو باطل ہونے کی کیفیت کو بیان نہ کرے) اور آپ لوگ اپنی نمازوں کو جاری رکھیں ۔
کل صفحات : 1