۱۲ ۔ بدن سے بالوں کا زائل کرنا .

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
مناسک عمره مفرده
۱۳ ۔ عقد نکاح ۱۱ ۔ حالت احرام میں زیر سایہ جانا ( مردوں کے لئے )

مسئلہ 230 ۔ محرم اپنے بدن سے بالوں کو جدا نہ کرے خواہ مونڈنا یا قینچی کرنا ہو یا اکھاڑنا جس وسیلے سے بھی ( مثلا دوا کے ذریعے ) خواہ خود یہ کام انجام دے یا دوسرے کو اس کام کی اصلاح کے لئے آمادہ کرے ، یہاں تک کہ ایک بال بھی بدن سے جدا کرنا جائز نہیں ہے اور اعضاء بدن کے درمیان کوئی فرق بھی نہیں ہے .
مسئلہ 231 ۔ بالوں کے بدن سے جدا کرنے کی حرمت میں ازالہ شدہ بال کے کم اور زیادہ ہونے کے درمیان کوئی تفاوت نہیں ہے بلکہ جیسا کہ عرض ہوا ایک بال بھی بدن سے جدا کرنا حرام ہے ہر چند کفارہ کے لحاظ سے فرق ہے .
مسئلہ 232 ۔ اگر جانے کہ سر و صورت کے بالوں میں کنگھی کرنا بالوں کی جدائی کا سبب ہے تو کنگھی کرنا جائز نہیں ہے بلکہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ حالت احرام میں مطلقا بالوں کو جھاڑنے سے اجتناب کرے . اور بدن کھجلاتے وقت بھی محتاط رہے اور دھیان رکھے کوئی بال جدا نہ ہو .
مسئلہ 233 ۔ اگر بالوں کا رکھنا بیماری یا شدید تکلیف اور بے اطمینان کی باعث ہو جائز ہے اس کو زائل کرے لیکن کفارہ ہے .
مسئلہ 234 ۔ اگر وضو یا غسل کرتے وقت بغیر قصد کے کوئی بال ٹوٹ جائے ، کوئی مضائقہ نہیں ہے .
مسئلہ 235 ۔ اگر عمدا اپنے سر کے بالوں کو مونڈے یا دونوں بغل کے بالوں یا ایک کو مونڈ ے ، اس کا کفارہ ایک گوسفند ہے ، لیکن اگر بر بناء ضرورت اپنے سر کو مونڈے ایک گوسفند کفارہ ہے ، لیکن اگر بر بناء ضرورت اپنے سر کو مونڈے تو مخیر ہے ایک گوسفند کفارہ دے دیا تین دن روزہ رکھے ، یا چھ فقیر کو اطعام کر ے کہ ہر فقیر کو ۲ مد طعام ( تقریبا ڈیڑھ کلو ) دے اور احتیاط واجب یہ ہے کہ بغل کے نیچے کے بال کو زائل کرنے میں بھی یہی کفارہ دے ، لیکن اگر سر یا صورت یا زیر بغل یا زیر گلو وغیرہ کے تھوڑے سے بال زائل کرے ، کافی ہے ایک فقیر کو اطعام کرے .
مسئلہ 236 ۔ اگر سر کے بال کو مونڈنے کے علاوہ کسی اور طرح سے زائل کر لے ، احتیاط واجب یہ ہے کہ مونڈنے کا کفارہ دے .
مسئلہ 237 ۔ اگر مسئلہ سے نا واقفیت یا فراموشی یا غفلت کی وجہ سے بدن کے بال کو زائل کرے ، کفارہ نہیں ہے ، اور اگر وضو یا غسل کرتے وقت بدن پر ہاتھ پھیر ے اور بال ٹوٹ جائیں جیسا کہ عرض ہوا ، کفارہ نہیں ہے ، لیکن اگر بلا مقصد سر و صورت یا بدن پر ہاتھ پھیرے اور بال ٹوٹ جائیں احتیاط واجب یہ ہے کہ تھوڑی غذا فقیر کو دے .
مسئلہ 238 ۔ محرم دوسرے کے بدن کے بال کو زائل نہیں کر سکتا خواہ مدّ مقابل محرم ہو یا غیر محرم ہو خواہ بلیڈ سے ہو یا دوسرے آلہ کی مدد سے ہو ، لیکن اس میں کفارہ نہیں ہے ، ملحوظ رکھنا چاہئے کہ منیٰ میں احرام سے خارج ہوتے وقت محرم افراد دوسروں کے سروں کو نہیں مونڈ سکتے نہ اصلاح کر سکتے ہیں ، بلکہ پہلے خود احرام سے خارج ہوں پھر ایسا کریں .
سوال 239 : محرم نے اپنا سر دھویا ہے اور اس کے بال گیلے ہیں اگر انتظار کرے کہ اس کے بال طبیعی طور پر خشک ہو جائیں اور پھر وضو کرے تو اس کی نماز میں تاخیر ہوگی اس صورت میں اس کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : کوئی مضائقہ نہیں ہے اپنے سر کو تولیہ سے خشک کرے ، اور پھر وضو کرے ، لیکن تولیہ کو آہستہ رگڑے تا کہ کوئی بال جدا نہ ہو ، اس طرح دقت کرے تا کہ تمام سر کو نہ ڈھانپے.
سوال 240 ۔ اگر جو شخص کہ احرام سے خارج ہوا ہے شخص محرم کے بالوں کو مونڈ ے یا چھوٹا کر ے یا کوئی دوسرا ایسا کام کہ محرم پر حرام ہے اس کے لئے انجام دے جیسے ناخن کاٹنا یا اس کو زینت کرنا وغیرہ وغیرہ تو کیا حکم ؟
جواب : اگر محرم اپنی رضا و رغبت سے اس کام کے لئے تیار ہو تو حرام کام کا مرتکب ہوا ہے اور لازم ہے کہ کفارہ دے لیکن اگر بلا احتیار یا فراموشی کے باعث ہو تو کسی ایک پر بھی کفارہ واجب نہیں ہے .

۱۳ ۔ عقد نکاح ۱۱ ۔ حالت احرام میں زیر سایہ جانا ( مردوں کے لئے )
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma