سوم : لبیک کہنا

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
مناسک عمره مفرده
احکام احرام دوم : نیت

مسئلہ 102 ۔ واجب ہے احرام کے وقت لبیک چہار گانہ کو صحیح عربی میں کہے اور احتیاط واجب یہ ہے کہ درج ذیل صورت میں ہو : لبیک اللّٰھم لبیک ، لبیک لا شریک لک لبیک ان الحمد و النعمة لک و المک ، لا شریک لک ، یعنی خدا یا تری دعوت پر لبیک کہتا ہوں اور دوسری بار بھی تری آواز پر لبیک کہتا ہوں ، ترا کوئی ہمتا نہیں ، تیری دعوت پر لبیک کہتا ہوں ، حمد و ستائش صرف تیرے لئے سزاوار ہے اور ملک و نعمت تجھ سے مخصوص ہے ، تیرا کوئی شریک اور ہمتا نہیں ہے .
مسئلہ 103 ۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ پانچواں لبیک اور دوسری عبارتیں اضافہ کرنے سے اجتناب کرے ، مگر وہ چیزیں جن کا بیان مستحبات میں آئے گا .
مسئلہ 104 ۔ واجب ہے مذکورہ بالا چہار گانہ لبیک کو تکبیرة الاحرامِ نماز کی طرح صحیح طور پر ادا کرے .
مسئلہ 105 ۔ اگر زائر ، ان عبارتوں کو صحیح عربی میں ادا نہ کر سکتا ہو تو ان کو صحیح طور پر ادا کر نا سیکھے ، اور اگر یاد نہ کر سکے یا وقت نہ ہو ، کافی ہے دوسرا ایک ایک کر کے پڑھے اور وہ تکرار کرے اور اگر صحیح تلفظ پر قادر نہ ہو ، احتیاط یہ ہے کہ جو پڑھ سکتا ہے پڑھے اور اس کا ترجمہ بھی پڑھے .
مسئلہ 106 ۔ گونگا شخص لبیک کہنے کے بجائے اپنے ہاتھ سے اشارہ کرے گا اور اپنی زبان کو معمول کے مطابق حرکت دے گا اور بہتر ہے اس کے علاوہ کوئی اس کی نیابت میں بھی لبیک کہے لیکن واجب نہیں ہے .
مسئلہ 107 ۔ بچے بھی عمرہ یا حج کے لئے محرم ہو سکتے ہیں ، اور چنانچہ خود تشخیص دیں ، لبیک کو نیت کے ہمراہ کہیں گے اور اگر غیر ممیز ہوں ، کوئی ان کی طرف سے نیابت کرے گا اور لبیک کہے گا اور اگر کوئی میقات میں بیہوش ہو اس کی طرف سے بھی نیت کی جا سکتی ہے اور لبیک کہا جا سکتا ہے .
مسئلہ 108 ۔ احرام میں صرف ایک مرتبہ لبیک کہنا ( مذکورہ صورت میں ) واجب ہے . اور اس کے بعد مختلف حالات میں بقدر امکان اس کی تکرار کرنا مستحب ہے . یعنی مرکب پر سوار ہوتے اور اترتے وقت ، پستیوں اور بلندیوں سے گزرتے وقت ، خواب اور نمازوں کے بعد تکرار کرے . اور بہتر ہے مرد لبیک بلند آواز سے کہیں .
مسئلہ 109 ۔ احرام عمرہٴ تمتع میں واجب ہے کہ محرم جب مکہ کے گھروں کو دیکھے تو لبیک کہنا بند کردے اور احرام حج میں ظہر روز عرفہ کے ہنگام اور عمرہٴ مفردہ میں مشاہدہ کعبہ کے وقت واجب ہے اگر مکہ سے احرام کے لئے باہر گیا ہے ، اور حدود حرم میں داخل ہوتے وقت اگر مکہ کے باہر سے حرم آرہا ہے لبیک کو قطع کرے .
مسئلہ 110 ۔ اگر محرم نے ” لبیک “ واجب کو خواہ عمداً یا عذر کی وجہ سے نہ کہا ہو محرمات احرام اس پر حرام نہ ہوں گے ، اور اگر بعض محرمات حرام کو کہ جن کے بجالانے میں کفارہ ہے انجام دے تو اس پر کفارہ واجب نہ ہوگا ۔ اس طرح اگر لبیک اول کو ریا سے باطل کردے .
مسئلہ 111 ۔ لبیک کہنے سے پہلے جو اعمال محرم پر حرام ہیں اس پر حرام نہ ہوں گے ہر چند نیتِ احرام کی ہو اور لباس احرام بھی پہن رکھا ہو ، بنا بر این اگر لبیک کہنے سے پہلے ان میں سے بعض کو بجالائے تو کوئی کفارہ نہیں ہے . اور در حقیقت لبیک اول نماز کے اللہ اکبر کی مانند ہے کہ جب تک اس کو نہ کہے گا نماز میں داخل نہ ہوگا ، اور اگر شک کرے کہ لبیک کہا ہے یا نہیں تو بھی اس پر کچھ حرام نہ ہوگا .
مسئلہ 112 ۔ اگر میقات میں ہو اور شک کرے لبیک کہی ہے یا نہیں تو حتماً لبیک کہے اور اگر میقات سے گزر چکا ہے تو احتیاط یہ ہے کہ اگر واپس ہو سکتا ہے تو واپس ہو اور لبیک کہے اور اگر واپس نہیں لوٹ سکتا ہے تو وہیں پر کہے ، اور اگر لبیک کہا ہے لیکن نہیں جانتا صحیح کہا ہے یا نہیں تو صحیح کہنے پر بناء رکھے گا اور اس کا احرام صحیح ہے .
مسئلہ 113 ۔ اگر لبیک فراموش کر دے یا مسئلہ سے نا واقف ہونے کی وجہ سے اس کو نہ کہے تو لازم ہے کہ امکانی صورت میں میقات واپس جائے اور احرام باندھے اور لبیک کہے ، اور اگر واپس نہ ہو سکے اور ابھی داخلِ حرم نہیں ہوا ، وہیں پر لبیک کہے اور اگر حرم میں داخل ہو چکا ہے تو واجب ہے کہ حرم کے باہر واپس آئے اور وہاں احرام باندھے او رلبیک کہے اور اگر واپس نہیں ہو سکتا ، وہیں محرم ہو اور لبیک کہے اور اگر حج یا عمرہ تمام ہونے کے بعد اس کو یاد آئے ، اس کا عمل صحیح ہے .
مسئلہ 114 ۔ جائز نہیں ہے لبیک واجب کو میقات سے تاخیر میں ڈالے ، اور اگر عمدا تاخیر میں ڈالے تو لازم ہے کہ اس شخص کے وظیفہ پر عمل کرے جو بغیر احرام کے میقات سے گزرا ہے . یعنی اگر پلٹ سکتا ہے تو پلٹے .
سوال 115 ۔ بعض ایرانی و زوّار ” لبیک “ ” غیر “ ” یوم “ اور اس کے مانند کلمات کو کچھ اس طرح ادا کرتے ہیں کہ کبھی احساس ہوتا ہے مائل بہ کسرہ ہے ، مقابل میں بعض اہل دقت یا وسواسی افراد کا کہنا ہے کہ فتحہ کو مکمل طور پر ظاہر ہونا چاہئے اور ہنگام تلفظ اس طرح اشباع کرتے ہیں کہ ”الف “ سے مشابہ ہو جاتا ہے ( اور لبیاک کہتے ہیں ) در انحالیکہ قرائت زبان عربی کے اساتید اور حتی خود عرب بھی جیسی دقت دوسرا گروہ لازم سمجھتا ہے اس طرح ادا نہیں کرتے برائے مہربانی بیان فرمائیے کہ ان کلمات کو صحیح ادا کرنے کا طریقہ کیا ہے ؟
جواب : اس طرح کے مسائل میں اہل زبان کے تلفظ پر توجہ کرنی چاہئے اور چونکہ اہل زبان فتحہ کو جس طرح دوسرا گروہ معتقد ہے نہیں کہتے ، احتیاط یہ ہے کہ اس سے پرہیز ہو اور جو ہم نے اہل زبان سے بارہا سنا ہے یہ ہے کہ فتحہ کو تھوڑا مائل بہ کسرہ ادا کرتے ہیں اور یہی صحیح ہے .
سوال 116 ۔ ایک حاجی قوت سماعت سے بالکل محروم ہے اور اس کی زبان میں بھی لکنت ہے اور صحیح تکلم پر قادر نہیں ہے ، مسئولین اور اس کے رفقاء اس موضوع کی طرف متوجہ نہیں تھے ، اس شخص نے میقات میں نیت نہیں کی اور تلبیہ بھی نہیں کہا اور اسی طرح دوسروں کے ہمراہ وارد مکہ ہو گیا اس کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : میقات واپس ہو اور نیت و تلبیہ کے ساتھ محرم ہو ہر چند لیجانے کے ہمراہ ہو اور اگر میقات واپس نہیں آسکتا تو حرم کے باہر محرم ہو اور اگر تلبیہ ہر چند تلقین کے ساتھ صحیح نہیں کہہ سکتا ہے تو احتیاط یہ ہے کہ جس طرح کہہ سکتا ہے کہے اور اس کا ترجمہ بھی زبان پر لائے .
سوال 117 ۔ چنانچہ میقات سے نکلنے کے بعد متوجہ ہو کہ تلبیہ نہیں کہا یا نیت نہیں کی یا کسی اور وجہ سے اس کا احرام درست نہیں ہے اور دوسری طرف آدھے راستے سے میقات واپس نہیں جا سکتا ہے بلکہ ضروری ہے کہ مکہ آئے اور پھر وہاں سے میقات واپس جائے ، ایسے شخص کا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب : اگر میقات واپس لوٹ سکتا ہے تو واپس آئے ہر چند مکہ جانے کے بعد ہو ، لیکن چونکہ مکہ میں بغیر احرام کے داخل ہونا جائز نہیں ہے ادنی الحل سے عمرہٴ مفردہ کی نیت سے محرم ہو جائے اور عمرہٴ مفردہ کے اعمال بجالانے کے بعد مشہور میقاتوں میں سے کسی ایک میقات پر جائے اور عمرہٴ تمتع کے لئے صحیح طور پر وہاں سے محرم ہو .
سوال 118 ۔ کیا عورتیں تلبیہ اس طرح بلند کہہ سکتی ہیں کہ نا محرم شخص ان کی صدائیں سنے ؟
جواب : کوئی مضائقہ نہیں ہے .

احکام احرام دوم : نیت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma