ب : پيمان برا دري

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
ولايت کي واضح سند، حديث غدير
ج : نجات کا تنہا ذريعہالف: حق کس کے ساتھ ہے؟

پيمان برا دري :

پيغمبر اسلام (صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم )کے اصحاب کے ايک مشہور گروہ نے اس حديث کو پيغمبر اسلام (صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم )سے نقل کيا ہے :” آخي رسول اللہ (صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم )بين اصحاب فاخي بين ابي بکر و عمر، وفالان و فلان ، فجاء علي رضي اللہ عنہ فقال آخيت بين اصحابک و لم تواخ بيني وبين احد؟ فقال رسول اللہ (صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم )انت اخي في الدنيا والآخرة “
پيغمبر اسلام (صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم )نے اپنے اصحاب کے درميان صيغہ اخوت جاري کيا ، حضرت ابوبکر کو حضرت عمر کا بھائي بنايا اور اسي طرح سب کو ايک دوسرے کا بھائي بنايا ۔اسي وقت حضرت علي (عليہ السلام) ، پيغمبر اسلام (صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم )کي خدمت ميں حاضر ہوئے اور عرض کي آپ نے سب کے درميان بھائی کا رشتہ قائم کرديا ليکن مجھے کسي کا بھائي نہيں بنايا ۔ پيغمبر (صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم )نے فرمايا:” آپ دنيا و آخرت ميں ميرے بھائي ہيں “
اسي سے ملتا جلتا مضمون اہل سنت کي کتابوں ميں ۴۹ جگہوں پر ذکر ہوا ہے ۔ [1]
کيا حضرت علي (عليہ السلام) اور پيغمبر اسلام (صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم )کے درميا ن بھائی کا رشتہ اس بات کي دليل نہيں ہے کہ وہ امت ميں سب سے افضل و اعليٰ ہيں؟ کيا افضل کے ہوتے ہوئے مفضول کے پاس جانا چاہئے؟

[1] علامہ امينيۺ نے اپني کتاب الغدير کي تيسري جلد ميںان پچاس کي پچاس حديثوں کا ذکر ان کے حوالوں کے ساتھ کيا ہے ۔
ج : نجات کا تنہا ذريعہالف: حق کس کے ساتھ ہے؟
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma