۴۔جزائے کامل:بعض مفسرین کے بقول جزاتب مکمل ہوتی ہے جب اس میں یہ چار شر طیں موجود ہوں :
۱۔ فائدہ دیکھائی دینے والا ہو ۔ ۲۔ احترام کے ساتھ ہو ۔ ۳۔ ہر قسم کی پریشانی سے خالی ہو ۔ ۴۔ دائمی ہو ۔
مندرجہ بالا آیات میں نعمات بہشت کے لئے ان چار پہلووٴں کی طرف اشارہ ہواہے۔
”ان المتقین فی جنات و عیون “ پہلی قسم کے لئے ہے ۔
”ادخلوھا بسلام اٰمنین “ احترام و تعظیم کی دلیل ہے ۔
”و نزعنا ما فی صدور ھم من غل اخواناًعلی سرر متقابلین“
ہرقسم کی پریشانی ،ناراضی اور روحانی تکلیف کی نفی کی طرف اشارہ ہے ۔
”لایمسھم فیھا نصب“ جسمانی نقصان اور ضرر کی نفی کے متعلق ہے ۔
”وماھم منھا بمخرجین “ آخرین شرط پوری کرتا ہے یعنی ان نعمتوں کے لئے مدام ہے لہٰذا یہ جزا ہر لحاظ سے مکمل ہو گی ۔ 1