سوره اسراء / آیه 105 - 109

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 12
عاشقانِ حق۴۔ ”وعدالاٰخرة“سے کیا مراد ہے؟


۱۰۵ وَبِالْحَقِّ اٴَنزَلْنَاہُ وَبِالْحَقِّ نَزَلَ وَمَا اٴَرْسَلْنَاکَ إِلاَّ مُبَشِّرًا وَنَذِیرًا
۱۰۶ وَقُرْآنًا فَرَقْنَاہُ لِتَقْرَاٴَہُ عَلَی النَّاسِ عَلیٰ مُکْثٍ وَنَزَّلْنَاہُ تَنزِیلًا
۱۰۷ قُلْ آمِنُوا بِہِ اٴَوْ لَاتُؤْمِنُوا إِنَّ الَّذِینَ اٴُوتُوا الْعِلْمَ مِنْ قَبْلِہِ إِذَا یُتْلَی عَلَیْھِمْ یَخِرُّونَ لِلْاٴَذْقَانِ سُجَّدًا
۱۰۸ وَیَقُولُونَ سُبْحَانَ رَبِّنَا إِنْ کَانَ وَعْدُ رَبِّنَا لَمَفْعُولًا
۱۰۹ وَیَخِرُّونَ لِلْاٴَذْقَانِ یَبْکُونَ وَیَزِیدُھُمْ خُشُوعًا


ترجمہ


۱۰۵۔اس قرآن کو ہم نے حق کے ساتھ نازل کیا اور حق ہی کے ساتھ یہ نازل ہوا ہے اور تجھے ہم نے سوائے اس کے کسی کام کے لیے نہیں بھیجا کہ تو بشارت دینے والا اور متنبہ کرنے والا ہو ۔
۱۰۶۔ہم نے قرآن تجھ پر جدا جدا آیتوں کی صورت میں اتارا ہے تاکہ تو اسے لوگوں کے سامنے تدریجاً اور سکون کے ساتھ پڑھے (اور یہ دلوں میں اتر جائے)اور یقیناً یہ قرآن ہم ہی نے نازل کیا ہے ۔
۱۰۷۔ ان سے کہہ دو : تم مانو یا نہ مانو جنہیں قبل ازیں علم عطا کیا گیا ہے یہ آیات جب ان کے سامنے پڑھی جاتی ہیں وہ زمین پر سجدے میں جاگرتے ہیں ۔
۱۰۸۔ اور کہتے ہیں: پاک ہے ہمارا رب کہ جس کے وعدے حتماً پورے ہو کے رہتے ہیں ۔
۱۰۹۔ وہ (بے اختیار )زمین پر گرجاتے ہیں (اور سجدہ ریز ہوجاتے ہیں )، اشک بہاتے ہیں اور ہر لمحہ ان کا خشوع و خضوع بڑھتا ہی رہتا ہے ۔

 

عاشقانِ حق۴۔ ”وعدالاٰخرة“سے کیا مراد ہے؟
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma