سوره اسراء / آیه 96 - 97

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 12
حقیقی ہدایت یافتہ”ما منع الناس“ اور ملائکة یمشون مطمئنین“ کا مفہوم

۹۶ قُلْ کَفیٰ بِاللهِ شَھِیدًا بَیْنِی وَبَیْنَکُمْ إِنَّہُ کَانَ بِعِبَادِہِ خَبِیرًا بَصِیرًا
۹۷ وَمَنْ یَھْدِ اللهُ فَھُوَ الْمُھْتَدِی وَمَنْ یُضْلِلْ فَلَنْ تَجِدَ لَھُمْ اٴَوْلِیَاءَ مِنْ دُونِہِ وَنَحْشُرُھُمْ یَوْمَ الْقِیَامَةِ عَلیٰ وَجُوہِھِمْ عُمْیًا وَبُکْمًا وَصُمًّا مَاٴْوَاھُمْ جَھَنَّمُ کُلَّمَا خَبَتْ زِدْنَاھُمْ
سَعِیرًا


ترجمہ


۹۶۔کہہ دو: یہی کافی ہے کہ اللہ میرے اور تمہارے درمیان گواہ ہے کیونکہ وہ اپنے بندوں کے بارے میں آگاہ اور بینا ہے ۔
۹۷۔جسے خدا ہدایت دے وہی حقیقی ہدایت یافتہ ہے اور جس شخص کو (اس کے اعمال کے باعث) وہ گمراہی میں ڈال دے، ایسے لوگوں کے لیے تو اللہ کے سوا کسی کو ہادی و سرپرست نہیں پائے گا اور روز قیامت ان لوگوں کو ہم اوندھے منہ محشور کریں گے، اس حال میں کہ وہ اندھے، گونگے اور بہرے ہوں گے ۔ ان کا ٹھکانا جہنم ہے اور جس وقت اس کی آگ بجھنے لگے گی ہم اسے اور بھڑکا دیں گے ۔

حقیقی ہدایت یافتہ”ما منع الناس“ اور ملائکة یمشون مطمئنین“ کا مفہوم
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma