سوره مریم / آیه 22 - 26

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 13
مریم (علیه السلام) سخت طوفانوں کے تھپڑوں میں ۲۔”تمثل “ کیا ہے ؟


۲۲۔فحملتہ فانتبذت بہ مک ناقصیا
۲۳۔فاجآء ھا المخاض الی جذع النخلة قالت یٰلیتنی مت قبل ھذاو کنت نسیا منسیا
۲۴ ۔فنادھامن تحتھاالاتحزنی قد جعل ربک تحتک سریا
۲۵ ۔و ھزی ٓ الیک بجذع النخلة تسقط علیک رطباجنیا
۲۶۔فکلی وشربی و قری عینا فاماترین من البشر احد ا فقولہ اٰنی نذرت للرحمن صومافلن اکلم الیوم انسیا


ترجمہ


۲۲۔آخر کار (مریم ) حاملہ ہوگئی اور وہ اسے دور دراز مقام کی طرف لے گیا ۔
۲۳ ۔درد زہ کی تکلیف اسے ایک کھجور کے تنے کی طرف لے گئی ( وہ اس قدر پریشان ہوئی کہ ) اس نے کہا کہ اے کاش میں اس سے پہلے ہی مرگئی ہوتی اور بالکل فراموش ہو گئی ہوتی ۔
۲۴۔اچانک اس کے پاؤں کے نیچے کی طرف سے ( کسی نے ) اس پکار کر کہا کہ غمگین نہ ہو تیرے پروردگار نے تیرے ہاؤ کے نیچے (خوشگوار ) پانی کا چشمہ جاری کردیا ہے ۔
۲۵ ۔ اور کھجور کے اس درخت کو ہلاتا کہ ترو تازہ کھجور تجھ پو گریں ۔
۲۶ ۔ اس ( لذیذ غذا) میں سے کھا اوراس ( خوشگوار پانی میں سے پی اور اپنی آنکھو ں کو ( اس نئے مولود سے ) روشن کھ اور جب تو انسانوں میں سے کسی کو دیکھے تو اشارے سے کہ دے کہ میں نے خدائے ڑحمن کے لیے روزہ رکھا ہوا ہے اور میں آج کسی کے ساتھ بات نہیں کروں گی (یہ نومولود خود ہی تیرادفاع کرلے گا ) ۔

مریم (علیه السلام) سخت طوفانوں کے تھپڑوں میں ۲۔”تمثل “ کیا ہے ؟
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma