سوره حجر / آیه 6 - 8

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 11
فرشتوں کے نزول کا تقاضا لمبی آروزئیں غفلت کا سبب ہیں

۶۔ وَقَالُوا یَااٴَیُّھَا الَّذِی نُزِّلَ عَلَیْہِ الذِّکْرُ إِنَّکَ لَمَجْنُونٌ ۔
۷۔ لَوْ مَا تَاٴْتِینَا بِالْمَلَائِکَةِ إِنْ کُنْتَ مِنْ الصَّادِقِینَ ۔
۸۔ مَا نُنَزِّلُ الْمَلَائِکَةَ إِلاَّ بِالْحَقِّ وَمَا کَانُوا إِذًا مُنْظَرِینَ ۔

 

ترجمہ


۶۔اور انہوں نے کہا: اے وہ شخص کہ جس پر ذکر (قرآن)نازل ہواہے ، بےشک تو دیوانہ ہے ۔
۷۔ اگر سچ کہتا ہے تو ہمارے لئے فرشتے کیوںنہیں لے آتا ۔
۸۔( لیکن انھیں جان لینا چاہیئے کہ) ہم فرشتوں کو حق کے بغیر نازل نہیں کرتے اور جس وقت نازل ہوئے تو پھر انھیں مہلت نہیں دی جائے گی ( اور انکار کی صورت میں عذاب ِالٰہی میں نابود ہو جائیں گے ) ۔

فرشتوں کے نزول کا تقاضا لمبی آروزئیں غفلت کا سبب ہیں
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma