حضرت ابراہیم کب مبعوث نبوت ہوئے ، اس سلسلے میں ہمارے پاس کوئی واضح دلیل موجود نہیں ہے ۔ البتہ سورہ مریم سے بس اتنا معلوم ہوتا ہے کہ جب آپ نے اپنے چچا آزر سے بحث چھڑی تو آپ مقام نبوت پر فائز ہو چکے تھے کیونکہ سورہ کہتی ہے :
و اذکر فی الکتاب ابراھیم انہ کا صدیقاً نبیا ً اذ قال لابیہ یا ابت لم تعبد مالا یسمع ولا یبصر ولا یغنی عنک شیئاً ۔
ہم جانتے ہیں کہ یہ واقعہ بت پرستوں کے ساتھ شدید معرکہ آرائی اور آپ کو آگ میں ڈالے جانے سے پہلے کا ہے ۔ بعض موٴرخین نے لکھا ہے کہ آگ میں ڈالے جانے کے وقت حضرت ابراہیم (علیه السلام) کی عمر ۱۶۔ سال تھی ۔ ہم اس کے ساتھ یہ اضافہ کرتے ہیں کہ یہ عظیم کا رسالت آغاز نو جوانی ہی میں آپ کے دوش پر آن پڑا تھا ۔