۱۔ خالق اور مخلوق سے رشتہ

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 10
۲۔انفاق، پنہان اور آشکار کیوں ؟قرآن کی نگاہ میں انسان کی عظمت

۱۔ خالق اور مخلوق سے رشتہ : ان آیات میں ایک مرتبہ پھر سچے مومنین کے لائحہ عمل میں سے ” نماز “ اور انفاق “ کا ذکر کیا گیا ہے ۔
ہوسکتا ہے کہ بتدائی نظر سے سوال پیدا ہوتا ہے کہ اسلام کے تمام عملی پروگراموں میں سے یہاں صرف دو کاتذکرہ کیوں کیا گیا ہے ۔
اس کی علت یہ ہے کہ اسلام کی مختلف جہتیں ہیں ۔ ان کا خلاصہ تین میں پیش کیا جا سکتا ہے :
۱) انسان کا خدا سے رابطہ ۔
۲) انسان کا مخلوق سے رابطہ ۔
۳) انسان کا اپنی ذات سے رابطہ۔
درحقیقت تیسرا حصہ پہلے حصے اور دوسرے حصے کا نتیجہ ہے ۔ مذکورہ دو پروگرام ( نماز اور انفاق ) در اصل انہی دو حصوں میں سے ایک ایک کی طرف اشارہ ہےں ۔
نماز اللہ سے ہر قسم کے رابطے کا مظہر ہے کیونکہ نماز کے دوران یہ رابطہ دوسرے عمل کی نسبت زیادہ واضح ہوتا ہے ۔ جب کہ انفاق مخلوق ِ خدا سے رشتے کی طرف اشارہ ہے اور ا س کے لئے ضروری ہے کہ ہر نعمت ِ رزق میں سے انفاق کا وسیع مفہوم پیش ِ نظر رکھا جائے جس میں ہر طرح کی مادی و روحانی نعمت شامل ہے ۔
البتہ اس طرف توجہ کرتے ہوئے کہ جس سورہ کی بحث جاری ہے وہ مکی ہے اور ا س کے نزول کے وقت ابھی زکوٰة کا حکم نازل نہیں ہوا تھا، اس انفاق کو زکوٰة سے مر بوط نہیں سمجھا جاسکتا بلکہ یہ ایک وسیع معنی رکھتا ہے کہ جس میں نزول ِ حکم کے بعد زکوٰة بھی شامل ہے ۔

۲۔انفاق، پنہان اور آشکار کیوں ؟قرآن کی نگاہ میں انسان کی عظمت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma