مفاتیح نوین

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
کامیابی کا راز
کتاب عاشوراحضرت زہرا (علیہا السلام) ”من یقبل الیسیر“ کی مظہر

طول تاریخ میں اکثر بزرگ علماء نے ائمہ (علیہم السلام) سے ماثوردعاؤں اور زیارتوں کو لکھا ہے تاکہ خداوند عالم سے راز و نیاز اور اولیاء الہی کی زیارت کے مشتاق حضرات ٹھاٹے مارتے ہوئے اس چشمہ کے معنوی فیض سے سیراب ہوسکیں، جیسے مرحوم کلینی، شیخ صدوق، سیدبن طاووس اور علامہ مجلسی وغیرہ۔ ان بزرگ علماء نے اپنے اپنے زمانہ میں دعاء کے متعلق اپنی ذمہ داری کو بنحواحسن انجام دیا ۔
یہاں تک کہ مرحوم ثقة المحدثین حاج شیخ عباس قمی (علیہ الرحمة) کا زمانہ آیا توانہوں نے بہت ہی ذوق و شوق اور اس بہترین سلیقہ کے ساتھ جو انہیں اہل بیت (علیہم السلام) کے آثار اور متقدمین کی دعاء اور زیارت کی کتابوں سے حاصل تھا، ایک جامع کتاب ”مفاتیح الجنان“ کے نام سے لکھی اور چونکہ انہوں نے بہت ہی خلوص نیت کے ساتھ اس کام کو انجام دیا تھا لہذا بہت کم عرصہ میں یہ کتاب تمام مساجد اور امام بارگاہوں کی زینت بن گئی ۔
لیکن چونکہ یہ کتاب دوسری تمام کتابوں کی طرح ایک خاص زمان اورمکان کے لئے لکھی گئی تھی اور اس کے مخاطبین بھی مخصوص تھے لہذا ضروری تھا کہ ہمارے زمانہ میں اس کتاب پر تجدید نظر کی جائے ، اس کی کمیوں کوبرطرف کیا جائے اور بہت سے ایسے مطالب سے جن پر غلط لوگ اعتراض کرتے ہیں ، چشم پوشی کی جائے ۔ دعاؤں اور زیارتوں کے مآخذ و منابع کو اس میں بڑھایا جائے ، دعاؤں اور زیارتوں کی برکات، آثار اور ان کے فلسفہ کو بیان کیا جائے ، اس کے بعد الگ فصلوں میںاس کو منظم کیا جائے اور اس طرح ہمارے زمانہ کے اعتبار سے ایک جامع کتاب آمادہ ہوجائے ۔
کئی سال سے میں اس متعلق کے سوچ رہا تھا اور خداوند عالم سے کام کی توفیق طلب کر رہا تھا ،اس سلسلہ میں کافی مطالعہ کرنے اور حوزہ علمیہ کے ذہین اور فعال افراد کی مدد سے یہ کام جامہ عمل تک پہنچااور ایک کتاب ”مفاتیح نوین“ کے نام سے کچھ خصوصیات اور بہت زیادہ فرق کے ساتھ تدوین ہوئی اور خدا کا کہ شکر اس کتاب کا بھی بہت زیادہ استقبال ہوا ۔

 

کتاب عاشوراحضرت زہرا (علیہا السلام) ”من یقبل الیسیر“ کی مظہر
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma