مجلہ ٴنسل جوان

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
کامیابی کا راز
اسلامی حکومت کا منصوبہماہ مبارک رمضان اور ایام فاطمیہ کے جلسات

ہم نے پہلوی کے تاریک دور میں مجلہ ٴمکتب اسلام کے علاوہ دوسرا رسالہ ”نجات نسل جوان“ کے نام سے منتشر کیا تھا جس نے بعد میں مختلف کتابوں کی شکل اختیار کی ۔ اس کا اکثر و بیشتر حصہ میرے قلم سے لکھا گیا ہے اور دوسرا حصہ دوست واحباب کے قلم سے لکھا گیا ۔ مجلہ نجات نسل جوان جیسا کہ اس کے نام سے ظاہر ہوتا ہے ،کا ہدف جوانوں کے مسائل تھا اوریقینا یہ مجلہ اس زمانہ کے مفاسد سے نجات دلانے کی کوشش کرتا ، نیز ظالم و جابر حکومت کے خلاف تھا ۔ یہ لوگ نسل جوان کی نجات کے لفظ پر بہت زیادہ حساس تھے اور کہتے تھے : کس چیز سے نجات؟ آیا نسل جوان کو اس معاشرہ میں کسی چیز کا خطرہ ہے جو تم چاہتے ہو کہ ان کو نجات دو؟!
اس بات کو بیان کرنا بھی ضروری ہے کہ ان لوگوں کا ہدف یہ تھا کہ جوانوں کو منحرف کیا جائے کیونکہ وہ جانتے تھے کہ انقلاب کا لشکر اسی نسل جوان سے تیار ہوگااور اگر نسل جوان کو فساد اورتباہی کی طرف دھکیل دیا جائے تو وہ اپنے ہدف میں کامیاب ہوجائیں گے ، لہذا ان کیلئے یہ بات بہت گراں تھی کہ کوئی انسان نسل جوان کو نجات دلائے ، بہر حال جوانوں نے اس مجلہ کا بہت زیادہ استقبال کیا اور میں بھی بہت زیادہ خوش ہوگیا ۔
جوانوں کی طرف سے جو خطوط ہمیں موصول ہوتے تھے،ان سے ایک طرف تو امید کی کرن محسوس ہوتی تھی اور دوسری طرف اس زمانہ میں نسل جوان کے فحشا و فساد میں غرق ہونے کی خبریں ملتی تھیں ۔ ہمارے اہم کاموں میں سے ایک کام جوانوں کے خطوط کا جواب دینا ہوگیا تھا ، یہ بات عرض کروں کہ میں اس زمانہ میں ان مسائل سے دچار ہونے کی وجہ سے آہستہ آہستہ جوانوں کے مسائل میں ماہر ، ان کی فکری گراہوں سے آشنا اور جوانوں کے مسائل سے کافی حد تک آشنائی ہوگئی ،وہ آشنائی آج کے فتووں میں بہت زیادہ موثر ہوئی ، میں کوشش کرتا ہوں کہ فتووں میں جہاں تک ہوسکے اور جہاں تک شرعی دلیلیں مجھے اجازت دیتی ہیں نسل جوان کی مشکلات کو حل کرتا ہوں اور خدا کا شکر کرتا ہوں کہ ان مسائل کا مجھے سامنا کرنا پڑاجس کی وجہ سے مجھے معاشرہ کی ایک شناخت ہوگئی اور مقام فتوی میں بھی اپنے حصہ کے مطابق شرعی دلیلوں کو سامنے رکھتے ہوئے ان کی مشکلوں کو حل کرتا ہوں ۔
جوانوں کی مشکلات کو دور کرنے اور ان کی اصلاح کے سلسلہ میں متعدد کتابیں لکھیں جیسے ”جوانان را در یابید“ ، ”سرگرمی ھا خطرناک“ ، ”این مسائل برای ہمہ جوانان مطرح است“ اور” نماز مکتب عالی تربیت“۔
لیکن جوانوں کی بہت زیادہ مشکلات کومد نظر رکھتے ہوئے ان میں سے کوئی کتاب بھی ”مشکل جنسی جوانان“ کی اہمیت تک نہیں پہنچتی اور بہت ہی افسوس کے ساتھ اس بات کا اعتراف کرنا چاہئے کہ انسان کی زندگی ایک گاڑی کی طرح ہوگئی ہے ، پڑھائی کا وقت زیادہ ہوگیا، زیادہ عمروں میں شادی ہونے لگی، خاندانوں میں تجملات،لڑکوں اور لڑکیوں میں ایک دوسرے سے اعتمادختم ہوگیا ہے ان سب اسباب کی وجہ سے مسائل بہت مشکل ہوگئے ہیں ۔
یہ مسئلہ ”مشکلات جنسی جوانان“ نامی کتاب لکھنے کا سبب بنا جس میں جنسی انحرافات کی وضاحت اور ان کا علاج بھی لکھا اور جو لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ یہ مسئلہ یہیں پر ختم ہوجاتا ہے اس کا کوئی حل نہیں ہے ان پر یہ بات ثابت کی کہ اس کا حل موجود ہے ،یہ کتاب چالیس دفعہ سے زیادہ چھپ چکی ہے !

 

اسلامی حکومت کا منصوبہماہ مبارک رمضان اور ایام فاطمیہ کے جلسات
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma