معراج کا مقصد

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 12
معراج اور دور حاضر کا علم اور سائنسمسئلہ معراج

گزشتہ مباحث پر غور کرنے سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ معراج کا مقصد یہ نہیں کہ رسول اکرم صلی الله علیہ وآلہ وسلم دیدار خدا کے لیے آسمانوں پر جائیں، جیسا کہ سادہ لوح افراد خیال کرتے ہیں ۔ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ بعض مغربی دانشور بھی نا آگاہی کی بناء پر دوسروں کے سامنے اسلام کا چہرہ بگاڑ کر پیش کرنے کے لیے ایسی باتیں کرتے ہیں ۔ ان میں سے ایک مسٹر ”گیورگیو“ ہیں ۔ وہ اپنی کتاب ”محمد وہ پیغمبر ہیں جنہیں پھر سے پہچاننا چاہیٴے“ میں کہتے ہیں:
محمد اپنے سفر معراج میں ایسی جگہ پہنچے کہ انہیںخدا کے قلم کی آواز سنائی دی انہوں نے سمجھا کہ اللہ اپنے بندوں کے حساب کتاب میں مشغول ہے البتہ وہ اللہ کے قلم کی آواز تو سنتے تھے مگر انہیں اللہ دکھائی نہ دیتا تھا کیونکہ کوئی شخص خدا کو نہیں دیکھ سکتا خواہ پیغمبر ہی کیوں نہ ہو۔(1)
یہ عبارت نشاندہی کرتی ہے کہ قلم لکڑی کا تھا، ایسا کہ کاغذ پر لکھتے وقت لرزتا تھا اور آواز پیدا کرتا تھا ۔اسی طرح کی اور بہت ساری خرافات اس میں موجود ہیں ۔
جبکہ مقصدِ معراج یہ تھا کہ اللہ کے عظیم پیغمبر کائنات میں بالخصوص عالمِ بالا میں موجود عظمت الٰہی کی نشانیوں کا مشاہدہ کریں اور انسانوںکی ہدایت و رہبری کے لیے ایک نیا ادراک اور نئی بصیرت حاصل کریں ۔
امام صادق علیہ السلام سے مقصدِ معراج پوچھا گیا تو آپ (ع)نے فرمایا:
ان الله لا یوصف بمکان، ولا یجری علیہ زمان، ولکنہ عزوجل اٴراد اٴن یشرف بہ ملائکتہ و سکان سماواتہ، و یکرمہم بمشاہدتہ،و یریہ من عجائب عظمتہ ما یخبربہ بعد ہبوطہ۔
خدا ہر گز کوئی مکان نہیں رکھتا اور نہ اس پر کوئی زمانہ گزرتا ہے لیکن وہ چاہتا تھا کہ فرشتوں اور آسمان کے باسیوں کو اپنے پیغمبر کی تشریف آوری سے عزت بخشے اور انہیں آپ کی زیارت کا شرف عطا کرے نیز آپ کو اپنی عظمت کے عجائبات دکھائے تاکہ واپس آکر آپ انہیں لوگوں سے بیان کریں ۔(2)

 


1۔ مذکورہ کتاب کے فارسی ترجمہ کا نام ہے ”محمد پیغمبری کہ از نو باید شناخت“ ص ۱۲۵ دیکھیے ۔
2۔ تفسیر برہان،ج۲،ص۴۰۰۔
معراج اور دور حاضر کا علم اور سائنسمسئلہ معراج
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma