۱۱ وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَعْبُدُ اللهَ عَلیٰ حَرْفٍ فَإِنْ اٴَصَابَہُ خَیْرٌ اطْمَاٴَنَّ بِہِ وَإِنْ اٴَصَابَتْہُ فِتْنَةٌ انقَلَبَ عَلیٰ وَجْھِہِ خَسِرَ الدُّنْیَا وَالْآخِرَةَ ذٰلِکَ ھُوَ الْخُسْرَانُ الْمُبِینُ
۱۲ یَدْعُوا مِنْ دُونِ اللهِ مَا لَایَضُرُّہُ وَمَا لَایَنْفَعُہُ ذٰلِکَ ھُوَ الضَّلَالُ الْبَعِیدُ
۱۳ یَدْعُوا لَمَنْ ضَرُّہُ اٴَقْرَبُ مِنْ نَفْعِہِ لَبِئْسَ الْمَوْلَی وَلَبِئْسَ الْعَشِیرُ
۱۴ إِنَّ اللهَ یُدْخِلُ الَّذِینَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِی مِنْ تَحْتِھَا الْاٴَنْھَارُ إِنَّ اللهَ یَفْعَلُ مَا یُرِیدُ
۱۱۔ بعض لوگ صرف زبانی کلامی الله پرستش کرتے ہیں (ان کا دلی ایمان بہت ہی کمزور ہے) یہی وجہ ہے کہ جب دنیوی منفعت حاصل کرتے ہیں تو مطمئن ہوجاتے ہیں، مگر جونہی آزمائشی مُصیبت آتی ہے، روگردانی کرتے ہوئے کُفر کا رخ کرتے ہیں، اس طرح دُنیا وآخرت کھوبیٹھتے ہیں اور یہی کُھلا ہوا گھاٹا ہے ۔
۱۲۔ وہ خدا کو چھوڑ کر اس کو پکارتے ہیں، جو کسی قسم کا نفع یا نقصان پہنچانے کی اہلیت نہیں رکھتا اور یہی گہری گمراہی ہے ۔
۱۳۔ وہ اس کو پکارتے ہیں جس کی طرف سے نفع کی نسبت نقصان کا کہیں زیادہ اندیشہ ہے، کیسا ہی بُرا سرپرست اور کیسا بُرا ساتھی ہے ۔
۱۴۔ جو ایمان لائے اور انھوں نے اعمال صالح کئے الله کو ایسے باغات میں لے جائے گا، جن کے درختوں تلے نہریں بہتی ہیں اور (بیشک) الله جس کام کا ارادہ کرتا ہے اسے انجام دیتا ہے ۔