سورہٴ انفال کے مختلف اور اہم مباحث

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 07
شان نزولتلاوتِ قرآن ہو رہی ہو تو خاموش رہو

سورہٴ انفال کی پچھتر آیات میں نہایت اہم مباحث موجود ہیں:
۱۔ پہلے اسلام کے اہم مالی مسائل کے کچھ حصّوں کی طرف اشارہ کیا گیا ہے، انفال اور غنائم بھی ان میں شامل ہیں کہ جن سے بیت المال کا ایک بڑا حصّہ تشکیل پاتا ہے۔
۲۔ دوسرے مباحث میں حقیقی موٴمنین کی صفات اور امتیازات کا ذکر ہے، جنگ بدر کا واقعہ بیان کیا گیا ہے جو کہ دشمنوں کے ساتھ مسلمانوں کا مسلح ٹکراؤ تھا، اس جنگ کے عجیب وغریب اور حیرت انگیز حوادث کا ذکر کیا گیا ہے۔
۳۔ سورہ کا ایک اہم حصّہ مسلمانوں پر دشمن کے پیہم حملوں کے مقابلے میں احکامِ جہاد پر مشتمل ہے، اس میں مسلمانوں کی اس سلسلے میں ذمہ داریاں بیان کی گئی ہیں۔
۴۔ اس میں پیغمبر اسلام صلی الله علیہ وآلہ وسلّم کے حالات اور ہجرت کی تاریخی رات کا واقعہ بیان ہوا ہے جسے ”لیلة المبیت“ کہتے ہیں۔
۵۔ اسلام سے پہلے مشرکین کی کیفیت اور ان کی خرافات کا بھی تذکرہ ہے
۶۔ ابتدائے اسلام میں مسلمانوں کی کمزوری اور ناتوانی کی کیفیت اور اس کے اسلام کے زیر سایہ ان کی تقویت کا ذکر بھی اس میں موجود ہے۔
۷۔ خمس کا حکم اور اس کی تقسیم کی کیفیت بیان کی گئی ہے۔
۸۔بیان کیا گیا ہے کہ ہر دور میںہر مقام پر جہاد کے لئے جنگی، سیاسی اور اجتماعی تیاری ضروری ہے۔
۹۔ظاہری افرادی کمی ہے باوجود معنوی اور روحانی طاقت کے حوالے سے دشمن پر مسلمانوں کی برتری کا ذکر بھی اس میں موجود ہے۔
۱۰۔جنگی قیدیوں کے بارے میں احکام اور ان سے سلوک کے بارے میں بھی گفتگو کی گئی ہے۔
۱۱۔ہجرت کرنے والوں اور ہجرت نہ کرنے والوں کے بارے میں بات کی گئی ہے۔
۱۲۔منافقوں سے مبارزہ ومقابلہ بھی اس میں موجود ہے اور ان کی پہچان کا طریقہ بھی بتایا گیا ہے۔
۱۳۔آخر میں اخلاقی، اجتماعی اور دیگر اصلاحی حوالے سے متعدد مسائل بیان کئے گئے ہیں۔
ان تمام امور کے پیشِ نظر مقامِ تعجب نہیں اگر کچھ روایات میں اس سورہ کی تلاوت کی بہت فضیلت بیان کی گئی ہے، مثلاً امام صادق علیہ السلام سے مروی ایک روایت میں ہے آپ(علیه السلام) نے فرمایا:
من قرء الانفال وبرائة فی کلّ شھر لم یدخلہ نفاق ابداً وکان من شیعة اٴمیرالمومنین (ع) حقاً ویاٴکل یوم القیامة من موائد الجنة معھم حتی یفرغ الناس من الحساب-
جو شخص ہر ماہ سورہٴ انفال اور برائت کی تلاوت کرے اس کے وجود میں ہر گز روحِ نفاق داخل نہیں ہوگی اور وہ حقیقی طور پر امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کاپیرو ہوگا اور قیامت کے دن ان کے ساتھ بیٹھ کر جنت کے کھانوں میں سے کھائے گا یہاں تک کہ لوگ اپنے حساب سے فارغ ہوجائیں گے(۱)
جیسا کہ پہلے بھی اشارہ ہوا ہے، قرآن کی سورتوں کے فضائل اور عظیم ثواب کہ جن کا تلاوت کرنے والوں کے لئے وعدہ کیا گیا ہے فقط الفاظ پڑھنے سے ہاتھ نہیں آئیں گے بلکہ پڑھنا تو مقدمہ ہے غور وفکر کرنے کا اور غورو فکر وسیلہ ہے سمجھنے کا اور سمجھنا تمہید ہے عمل کرنے کی اور چونکہ سورہٴ انفال اور سورہٴ برائت میں منافقین اور سچّے مومنین کی صفات بیان کی گئی ہیں تو جو افراددونوں سورتوں کو پڑھیں اور اپنی زندگی میں ان کی ہدایت پر عمل پیرا ہوں ان کے وجود میں کبھی بھی روحِ نفاق داخل نہیں ہوسکتی، اسی طرح چونکہ ان دونوں سورتوں میں سچّے مجاہدین کی صفات بیان کی گئی ہیں اور سرورِ مجاہدین حضرت علی علیہ السلام کی فداکاریوں کا کچھ ذکر ہے تو جو افراد ان دونوں سورتوں کے مفاہیم کا ادراک کرلیں اور انھیں اپنے اوپر نافذ کرلیں یقیناً وہ امیرالمومنین علیہ السلام کے سچّے شیعوں میں سے ہوجائیں گے۔
 

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
۱-یَسْاٴَلُونَکَ عَنْ الْاٴَنْفَالِ قُلْ الْاٴَنْفَالُ لِلّٰہِ وَالرَّسُولِ فَاتَّقُوا اللهَ وَاٴَصْلِحُوا ذَاتَ بَیْنِکُمْ وَاٴَطِیعُوا اللهَ وَرَسُولَہُ إِنْ کُنتُمْ مُؤْمِنِینَ
ترجمہ
۱۔ تم اس انفال (غنائم اور ہر وہ مال جس کا مالک مشخص نہ ہو) کے بارے میں سوال کرتے ہیں، کہہ دو: انفال خدا اور رسول سے مخصوص ہے پس خدا (کے حکم کی مخالفت) سے بچو اور پرہیز کرو اور جو بھائی آپس میں لڑے ہوئے ہیں ان میں صلح کراؤ اور خدا اور اس کے پیغمبر کی اطاعت کرو، اگر ایمان رکھتے ہو۔

 


۱۔ تفسیر مجمع البیان، مذکورہ آیت کے ذیل میں-
 

 

شان نزولتلاوتِ قرآن ہو رہی ہو تو خاموش رہو
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma