اسباب جنگ

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 03
جناب عباس کی بر وقت اطلاع جنگ اُحد

اس مقام پر ضروری ہے کہ پہلے جنگ احد کے مجموعی واقعات کا تزکرہ کیا جائے ۔روایات اور اسلامی تواریخ سے پتہ چلتا ہے کہ جب کفار مکہ جنگ بدر میںشکست خوردہ ہوئے اور ستر مقتول ستر قیدی چھوڑکر مکہ کی طرف پلٹ گئے تو ابو سفیان نے لوگوں کو خبردار کیا کہ وہ اپنی عورتوںکو مقتولین بدر پر گریہ و زاری نہ کرنے دیں کیونکہ آنسو غم و اندوہ کو دور کردیتے ہیں اور اس طرح محمد کی دشمنی اور عداوت ان کے دلوں سے زائل ہو جائے گی ۔ ابو سفیان نے خود یہ عہد کر رکھا تھا کہ جب تک جنگ بدر کے قاتلوں سے انتقام نہ لے لے اس وقت تک وہ اپنی بیوی سے ہمبستری نہیں کرے گا ۔بہر حال قریش ہر ممکن طریقے سے لوگوں کو مسلمانوں کے خلاف اکساتے تھے اور انتقام کی صدا شہر مکہ میں بلند ہو رہی تھی ۔
ہجرت کے تیسرے سال قریش تین ہزار سوار اور دو ہزار پیدل فوج کے ساتھ بہت سا سامان جنگ لے کر آپ سے جنگ کرنے کے لئے مکہ سے نکلے اور میدان جنگ میں ثابت قدمی سے لڑنے کے لئے اپنے بڑے بڑے بت اور اپنی عورتیں بھی ہمراہ لے آئے ۔

جناب عباس کی بر وقت اطلاع جنگ اُحد
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma