٢۔ اکراہ کے احکام

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
استفتائات جدید 03
اعتقادیات١۔دینی ترتیب کی آفتوں کی پہچان

سوال ١٤٩٢۔ اکراہی حکم کے اُٹھ جانے کا دائرہ کہاں تک ہے؟ حق اﷲ ہے، حق الناس ہے، یا تمام محرّمات؟

جواب: بے گناہوں کا خون بہانے کے علاوہ اکراہ کی صورت میں تمام احکام اٹھ جاتے ہیں؛ لیکن یہ، اس صورت میں ہے کہ جب مکرہ علیہ کے اوپر کسی مہم امر کا اکراہ ہو ۔

سوال ۱۴۹۳۔ کیا اکراہ کی وجہ سے دوسروں کو ضرر پہچانا بھی جائز ہوجاتا ہے؟ جائز ہونے کی صورت میں کیا حدیث ”رفع“ اور حدیث ”لاضرر“ تعارض میں تعارض ہوجاتا ہے؟

جواب: اکراہ کی صورت میں دوسروں کو نقصان پہنچانا جائز ہے اور اکراہ کی دلیلں حاکم ہوتی ہیں؛ کیونکہ بہت سے اکراہ کے موارد دوسروں کو ضرر پہنچانے پر مستمل ہیں؛ جیسے (ظالم کی؛ حکومت میں کسی منصب کا قبول کرنا، لیکن ضمان کا مسئلہ اپنی جگہ محفوظ ہے ۔

سوال ۱۴۹۴۔ کیا دھمکیوں کا غیر قابل رفع ہونا تحقق اکراہ کی شرط ہے؟ کیا اس صورت میں احکام وضعیہ اور تکلیفیہ میں فرق ہے؟

جواب: اگر کوئی دھمکیوں کا مقابلہ کرسکتا ہو تو اس صورت میں اکراہ صدق نہیں کرتا ۔

سوال۱۴۹۵۔ کیا مکرہ علیہ عمل سے راہ فرار ڈھونڈنا واجب ہے؟

جواب: اگر توریہ کے ذریعہ گردن خلاصی کا امکان ہو تو احتیاط یہ ہے کہ اس راہ کو استعمال کرے ۔

سوال ۱۴۹۶۔ کیا عدم نفع (نفع نہ پہنچانے کی دھمکی) اکراہ کے محقق ہونے میں موٴثر ہے؟

جواب: عدم النفع کی صورت میں اکراہ صدق نہیں کرتا ۔

اعتقادیات١۔دینی ترتیب کی آفتوں کی پہچان
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma