فصول کفارہ

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 02
بے فائدہ توبہ

فصول کفارہ

” إِنَّ الَّذِینَ کَفَرُوا وَمَاتُوا وَهم کُفَّارٌ فَلَنْ یُقْبَلَ مِنْ اٴَحَدِہِمْ مِلْءُ الْاٴَرْضِ ذَہَبًا وَلَوْ افْتَدَی بِہِ“
یہ آیت ایسے افراد کے بار ے میں ہے جنہوں نے حالت کفر میں زندگی گزاری ہے اور اسی حالت میں دنیا سے چلے گئے ہیں ، قرآن کہتا ہے : جو لوگ راہ حق واضح ہونے جاکے باوجود طغیان اور سر کشی کا راستہ اختیار کئے رہے ہیں اور حقیقتاً سر تسلیم خم نہیں کرتے ان کی بخششیں اور عطیات قابلِ قبول نہیں ہوں گے اور ان کے لئے راہ نجات نہیں ہے اگر چہ خرچ کرنے سے مراد یہ ہے کہ ان کی بخشش کتنی بھی زیادہ کیوں نہ ہو قلب و روح کی آلودگی اور حق سے دشمنی کے ہوتے ہوئے ان کے لئے موٴثر نہیں ہے ورنہ واضح ہے کہ اگر ساری زمین سونے سے پر ہوجائے تو سونے کی قدر و قیمت مٹی کے برابر ہو جائے گی اس بناء پر مندرجہ بالاجملہ اس معاملے کی اہمیت ثابت کرنے کے لئے ہے ۔
اس بارے میں کہ اس انفاق اور خرچ کرنے سے مراد اس جہان میں انفاق کرنا ہے یا دوسرے جہاں میں تو اکثر مفسرین نے دونوں احتمالات ذکر کئے ہیں لیکن آیت کا ظہور دوسرے جہاں سے ربط رکھتا ہے یعنی حالت کفر میں مرجانے کے بعد اگر فرض کریں کہ زمین کی بہت بڑی دولت و ثروت ان کے اختیار میں ہو اور وہ خیال کریں کہ اس جہان کی طرح اس سے استفادہ کرتے ہوئے اپنے آپ کو سزا سے بچالیں گے تو یہ ان کا بہت بڑا اشتباہ ہو گا اور یہ مالی جرمانہ اور فدیہ ان کی سزا کی کیفیت پر کسی قسم کا کوئی اثر نہیں ڈال سکے گا ۔
”اٴُوْلَئِکَ لَهم عَذَابٌ اٴَلِیمٌ وَمَا لَهم مِنْ نَاصِرِین“
ان کے لئے دردناک عذاب یقینی ہے اور اس عظیم سزا سے بچا نے کے لئے انہیں کوئی حامی و مدد گار نہیں مل سکے گا اور شفاعت کرنے والوں کی شفا عت بھی انہیں میسر نہ ہوگی ۔
 

بے فائدہ توبہ
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma