مستحبی طواف :

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
مناسک حج
۴ ۔ صفا و مردہ کے درمیان سعی ۳ ۔ نماز طواف :

مکہ میں رہنے والوں کے لئے طواف ، مستحب موٴکّد ہے اور طواف واجب کی مانند اس میں بھی سات دور ہیں اور اس کے بعد دو رکعت نماز طواف پرھی جاتی ہے لیکن صفا و مروہ کے درمیان سعی نہیں ہے اور مسجد الحرام میں افضل ترین عبادت ہے ایک حدیث میں امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : خانہٴ کعبہ کے اطراف میں خدا کی ایک سو بیس رحمتیں موجود ہیں ان میں سے آدھی طواف کرنے والوں اور ۴۰ / فیصد نماز گزاروں اور ۲۰ / فیصد خانہٴ کعبہ کی طرف نگاہ کرنے والوں سے مخصوص ہیں (۱)
انسان اپنی نیت سے یا دوستوں کی نیت سے جو مکہ میں نہیں ہیں خواہ زندہ ہوں یا مردہ اس طواف کو بجا لا سکتا ہے ۔
مستحبی طواف ، ایک مہینے میں بقصد رجاء بجالانے والے متعدد عمروں پر ترجیح رکھتا ہے ۔
طواف مستحب مانند طواف واجب ہے لیکن مندرجہ ذیل امور میں مختلف ہے ۔
۱ ۔ طواف مستحب میں وضو شرط نہیں ہے ہر چند افضل یہ ہے کہ با وضو ہو لیکن نما طواف کے لئے وضو کرنا لازم ہے ۔
۲ ۔ نماز طواف مستحب مسجد الحرام کے کسی بھی حصہ میں پڑھی جاسکتی ہے مقام ابراہیم کی پشت پر لازم نہیں ہے حتی اختیار ی حالت میں ۔
۳ ۔ طواف مستحب میں موالات لازم نہیں ہے اس کے دوروں کے درمیان جدائی اور فاصلہ ڈال سکتا ہے ۔
۴ ۔ عذر و ضرورت کے بغیر طواف نافلہ کو قطع کرنا جائز ہے اگرچہ بقیہ دوروں کو بجالانا نہیں چاہتا ۔ لیکن طواف واجب بنا بر احتیاط واجب موارد ضرورت کے علاوہ قطع نہ ہونا چاہئے ۔
۵ ۔ طواف مستحب کے دوروں میں کمی کا شک کوئی اشکال نہیں رکھتا اور کمتر پر بنا رکھے گا ۔
۶ ۔ طواف واجب میں قِران جائز نہیں ہے یعنی پے در پے دو طواف بلا فاصلہٴ نماز کے نہیں کئے جاسکتے لیکن طواف مستحب میں جائز اور مکروہ ہے ۔
۷ ۔ موارد ضرورت کے علاوہ بھی طواف مستحب کو قطع کرنا جائز ہے اور بعد میں جہاں سے قطع کیا ہے بقیہ کو بجالائے ، اور دور چہارم سے گزرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔
بہتر ہے جہاں پر بہت زیادہ افراد مشغول طواف واجب ہیں اور بھیڑ بہت زیادہ ہے ، طواف مستحب سے اجتناب کیا جائے تاکہ محل طواف ، طواف واجب کرنے والوں کے لئے خالی ہو ۔
طواف مستحب میں وقت اور تعداد معین ضروری نہیں ہے بلکہ دن یا رات میں کسی بھی وقت کیا جاسکتا ہے لیکن ہر طواف میں سات دور ہیں ۔
طواف مستحب کے لئے احرام ضروری نہیں ہے اور اس میں بات کرنا ( مانند طواف واجب ) جائز ہے ہر چند بہتر ہے کہ ذکر خدا یا دعا میں مشغول ہو ۔
طواف واجب اور مستحب میں بلند آواز سے دعائیں پڑھنا اگر دوسروں کے لے مزاحمت کا باعث ہو درست نہیں ہے ۔

 


1. وسائل الشیعہ ، ج ۹ ، صحفہ ۳۵۸ ۔

 

۴ ۔ صفا و مردہ کے درمیان سعی ۳ ۔ نماز طواف :
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma