نیابتی حج

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
مناسک حج
حج نذری حج مستحبی :

مسئلہ ۱۱ ۔ میّت کی جانب سے حج واجب یا مستحب کے لئے کسی شخص کو اجیر کرنا جائز ہے ، لیکن زندہ شخص کی جانب سے فقط مستحبی حج کے لئے کسی کو اجیر کیا جا سکتا ہے ، مگر وہ لوگ کہ جن پر حج واجب ہے اور کوتاہی کے سبب حج بجا نہیں لائے اور فی الوقت بیماری یا پیروی و ناتوانی کی وجہ سے حج پر قادر نہیں ہیں ، ایسی صورت میں ان لوگوں پر نائب کرنا واجب ہے ، لیکن اگر ایسے وقت استطاعت مالی میسر ہوئی کہ استطاعت جسمانی سے محروم ہے ، یا راستہ اس کے لئے مسدود ہے تو حج اس پر واجب نہیں ہے اور نائب کرنا بھی واجب نہیں ہے ، نہ حیات میں ، نہ اس کی موت کے بعد -
مسئلہ ۱۲ ۔ مرد اور عورت دونوں ایک دوسرے کی طرف سے نیابت کر سکتے ہیں - اور ان میں سے ہر ایک کے لئے ضروری ہے کہ حج میں اپنے وظیفہ پر عمل کریں ، اگر عورت ہے عورتوں کے وظائف کو انجام دے اور اگر مرد ہے ، تو مردوں کے وظائف پر عمل کرے لیکن بہتر یہ ہے کہ عورت عورت کی اور مرد مرد کی نیابت کرے -
مسئلہ 13 ۔ جس شخص پر حج واجب ہے ،وه دوسرے کی جانب سے حج کے لئے اجیر نہیں ہو سکتا ہے ، لیکن اگر ایسا کام کرے تو اس کا حجّ نیابتی صحیح ہوگا ہر چند گنہگار ہے ، اور جو شخص مستطیع نہیں ہے حجّ نیابتی بجالا سکتا ہے اور مکّہ پہونچ کر اس راہ سے مستطیع نہیں ہوگا -
مسئله 14 : جب بهی کوئی حج کیلے اجیر هو اور معین نه هو که کس سال حج انجام دے تواس کا وظیفه یه هے که پهلے سال حج کرے.
مسئلہ 15 ۔ جائز ہے انجام حجّ واجب کے لئے کسی ایسے شخص کو میت کی طرف سے اجیر کر یں کہ میقات سے حج بجالائے اور اس کا پیسہ اصل ترکہ سے پرداخت ہو ، اس کو حجّ میقاتی کہتے ہیں ، لیکن اگر ورثہ اجازت دیں تو اس کی طرف سے حجّ بلدی انجام دیا جا سکتا ہے ( کسی کو اجیر کریں تا کہ میّت کے شہر سے حج بجا لائے ) اور یہ افضل ہے لیکن حجّ بلدی اور میقاتی کی قیمت کے تفاوت کو صرف بڑے وارثوں کو ادا کرنا چاہئے -
مسئلہ ۱۶ : ”نائب“ کو حج کے مسائل جانا ضروری ہے لیکن یہ ضروری نہیں ہے کہ پہلے حج بجا لاچکا ہو ۔ اور قافلہ میں کام کرنے والے یا ان کے جیسے لوگ اگر پہلے سے جانتے ہوں کہ مشعر میں اختیاری طور پر وقوف نہیں کرسکتے تو وہ نیابت قبول نہیں کرسکتے ۔

حج نذری حج مستحبی :
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma