اعضاء کی دیت

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
استفتائات جدید 01
جنین کی دیتجان کی دیت

سوال ۱۳۲۲۔ گردہ کی دیت کیا ہے؟

جواب: دونوں کی دیت کامل دیت کے برابر ہے چونکہ دونوں گردوں کا نہ ہونا ھلاکت کا سبب بن جاتا ہے اور ایک گردہ کی دیت احتیاط واجب کی بناء پر نصف دیت ہے۔

سوال ۱۳۲۳۔ دھات کی چیزیں بنانے والے کارخانہ میں کام کرتے وقت مواد منفجرہ کے پھٹ جانے کے سبب کسی کی انگلیاں کٹ جانے کا کیا حکم ہے، جبکہ مالک کے پاس اس کام کا سرٹیفیکٹ بھی نہیں ہے، کیا دیت مالک کے اوپر واجب ہے؟ اگر مالک پر ہے تو اس کی مقدار کیا ہے؟

جواب: اگر جس کی انگلی کٹی ہے اسے کام کے بارے میں معلوم تھا اور وہ اپنی مرضی سے یہ کام کر رہا تھا تو مالک ضامن نہیں ہے۔

سوال ۱۳۲۴۔ اگر کسی شخص کو چوٹ پہچی ہو اور زخموں اور ہڈیوں کے ٹوٹنے کے علاوہ اسی عضو میں نقص بھی پیدا ہو گیا ہو، البتہ یہ نقص ہڈیاں ٹوٹنے کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے، اس طرح کے مسائل میں زخموں اور ہڈیوں کے ٹوٹنے کی دیت کے علاوہ نقص عضو کی دیت بھی لی جائے گی؟

جواب: ہر حالت پر ایک دیت لی جائے گی، جیسے ہڈیاں ٹوٹنے اور زخموں کی دیت، جبکہ کسی عضو کے ٹوٹ جانے اور نقص پیدا ہو جانے اور ٹوٹ جانے اور نقص پیدا نہ ہونے کی صورت میں دونوں دیت میں فرق ہے۔

سوال ۱۳۲۵۔ ایک شخص کو زمین پرکھیچا گیا ہے جس کی وجہ سے اسے ٹھنڈ لگنے کے ساتھ ساتھ اس کے پیر، انگلیوں، ہاتھ اور ہتھیلی وغیرہ میں چھالے پڑ گیے ہیں، اس کی دیت کی مقدار کیا ہے؟

جواب: اس کی دیت کا تعلق ان کی تاثیر کی نسبت سے متعین کیا جائے گا۔

سوال ۱۳۲۶۔ ایک شخص دوسرے کے سبب پہچائی گئی ایک حادثاتی چوٹ کی وجہ سے اپنا پاخانہ روک پانے پر قادر نہیں تھا، بعد میں آپریشن کے بعد اب اس بات پر قادر ہے مگر مرض ابھی دس فی صد باقی ہے، عدالت صحتیاب ہو جانے کے بعد حکم صادر کرتی ہے، آیا اس شخص کو پوری دیت ملے گی یا دس فی صدی؟

جواب: وہ کامل دیت کا مستحق ہے۔

سوال ۱۳۲۷۔ حادثہ یا جھگڑے میں چوٹ لگنے کی وجہ سے ایک شخص کے گردے خراب ہو گیے ہیں یا یہ کہ چوٹ کے سبب اب ہمیشہ اسے علاج اور دیکھ بھال کراتے رہنا ہوگا، یا ایسا ہی ایک گردہ یا تلی یا مثانہ میں ہوا ہو، قاضی اس طرح کے مورد میں کیسے حکم جاری کرے گا؟ مہربانی کرکے تفصیل سے جواب دیں اور یہ بتائیں کہ علاج کے اخراجات مارنے والے کے ذمہ ہیں یا جسے چوٹ لگی ہے اس کے ذمہ؟ اگر مضروب کے ذمہ ہو تو ممکن ہے کہ اسے ملنے والی دیت کی رقم علاج کے خرچ میں کم پڑ جائے؟

جواب: ماہر ڈاکٹر بتائیں گے کہ یہ اندرونی چوٹ کل بدن کا کتنا فیصد ہے۔(جس طرح سے جنگ میں زخمیوں کا حساب کیا جاتا ہے۔) اسی کی نسبت سے اسے کامل دیت سے حساب کریں گے اور اگر علاج کا خرچ زیادہ ہو تو احتیاط واجب یہ ہے کہ زیادہ کا حساب کرکے اسے ادا کریں۔

سوال ۱۳۲۸۔ ایک شخص نے دوسرے پر پٹرول ڈال کر آگ لگا دی، جس سے وہ جل گیا، اور اس کے بدن کو بھی زخم لگائے اس طرح سے کہ بدن کے اس حصہ کی کھال ختم ہو چکی ہے، اب جلا ہوا ٹھیک ہونے لگا ہے، اس تمہید کے ضمن میں درج ذیل سوالوں کے جواب ارسال کریں:
الف۔ اس ظلم کا عوض دیت ہے یا ارش؟
ب۔ اگر دیت ہے تو اس کی مقدار کیا ہے؟
ج۔ دیت یا ارش کی صورت میں علاج میں جرچ ہونے والا پیسا کس کے ذمہ ہے؟

جواب: اس میں دیت نہیں ہے بلکہ ارش ہے اور احتیاط واجب یہ ہے کہ اگر ارش کا پیسا علاج میں خرچ ہونے والے پیسے سے کم ہو تو بقیہ بھی اسے ادا کرنا ہوگا۔

سوال ۱۳۲۹۔ ایک جگھڑے میں دو لوگ مل کر ایک شخص پر حملہ کرتے ہیں اور بیلچیہ اور لوہے سے اس کے سر و چہرے پر مارتے ہیں، قانونی ڈاکٹر کے مطابق سر پر لگنے والی چوٹ کا اثر دماغ پر پڑا پے اور چہرے پر پڑی ضرب کے اثر سے کھال مین سوراخ ہو گیا ہے، مار کھانے والے کا کچھ گھنٹوں کے بعد انتقال ہو جاتا ہے، اور قانونی ڈاکٹر مغز پر پڑنے والی ضرب کو موت کی علت قرار دیتا ہے۔ محل حادثہ پر موجود مرنے والے کے رشتہ دار ان دونوں کو اس کی موت کا ذمہ دار بتاتے ہیں اور قاضی نے بھی ان کی تائید کر دی ہے، اس کے بعد ایک تیسرا شخص یہ دعوی کر رہا ہے کہ چہرے کا زخم اس نے لگایا تھا، اگر اس تیسرے کی بات بر فرض سچ مان لی جائے تو سوال یہ ہے کہ کیا وہ بھی قتل میں شریک مانا جائے گا اور اس پر بھی دیت واجب ہوگی، چہرہ پر دو زخم جس سے سوراخ ہو گیا ہے اس کی دیت کتنی ہے؟

جواب: اس مسئلہ کے مطابق چہرہ کا زخم موت کا سبب نہیں بنا ہے لہذا جس کے زخم سے جان گئی ہے دیت اس پر ادا کرنا واجب ہے اور اگر زخم ہڈیوں تک نہ پہچا ہو تو ہر زخم کے بدلہ تین اونٹ ادا کرے گا۔

سوال ۱۳۳۰۔ ہڈیاں ٹوٹنے کی دیت، معیوب ہو جانے کی صورت میں، اس عضو کی دیت کا ایک پنجم ہے، جبکہ بعض اعضاء کے ٹوٹ جانے کی دیت خاص طور پر ذکر ہوئی ہے، تو کیا اس مورد میں مذکور دیت قاعدہ کلی سے تطبیق دی جائے گی یا مذکورہ دیت اسی عضو کے لیے معیار ہے فقط؟

جواب: یہ قاعدہ تمام جگہوں پر نافذ نہیں ہوگا، اس لیے کہ بعض موارد میں اس کے بر خلاف نص اور اجماع میں وارد ہوا ہے لہذا نص اور اجماع والے موارد میں ان خاص مورد پر عمل کیا جائے گا۔

سوال ۱۳۳۱۔ تلی کی دیت بیان فرمائیں؟

جواب: اگر تلی پر باہر سے زخم لگے تو اس دیت جاءفہ (کامل دیت کا ایک سوم) ہے اور اگر ظاہر میں کوئی زخم نہ ہو صرف ضرب وغیرہ کی وجہ سے تلی میں نقص پیدا ہو گیا ہو تو ماہر ڈاکٹر اس کے نقص کو متعین کریں گے اور اسے کامل دیت سے حساب کرکے دیت کی مقدار معین کریں گے۔

سوال ۱۳۳۲۔ اگر گولی کسی انسان کے داہنے پہلو میں تقریبا ۲۰ سینٹی میٹر لگتے ہوئے خارج ہو جائے یعنی تھوڑی سی جلد کے نیچے سے گزری ہے مگر اندر داخل نہیں ہوئی، قانونی ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ اس نے اندر کوئی نقصان نہیں پہچایا ہے تو کیا یہ جراحت اس جایفہ کا مصداق ہے جس کی رو سے اس کی دیت، کامل دیت کا ایک سوم ہے یا دو سوم یا ان دونوں کے علاوہ ہے اور اس کا ارش معین ہوگا؟

جواب: اس جراحت کا مصداق ظاہرا وہ نافذہ ہے جس کی دیت معتبر روایات میں سو دینار تعیین کی گئی ہے۔

سوال ۱۳۳۳۔ اگر مار پیٹ میں کسی کے داہنے پیر کی ہڈی ٹوٹ جائے تو اس کی دیت پورے پیر کی دیت کا کتنا حصہ ہے؟ اور اگر اسی ایک ضربہ سے پیر کی ہڈی چار جگہ ٹوٹ جائے تو اس کی دیت کی مقدار کیا ہے؟ اور اگر اس ضربہ کے اثر سے پیر چار جگہ سے ٹوٹ جائے تو دیت کتنے در صد ہوگی؟

جواب: پیر کی ہڈی ٹوٹنے کی دیت کامل دیت کا ایک دہم حصہ ہے (جو کہ پیر کی دیت کا ایک پنجم بنتا ہے) یہ اس صورت میں ہے کہ پیر پہلے کی طرح ٹھیک نہ ہو سکے لیکن اگر پہلے کی طرح پوری طرح سے ٹھیک ہو جائے تو مقدار مذکور کا چار پنجم اس کی دیت ہوگی۔ اور اگر ایک کی بجائے کئی جگہ سے ٹوٹا ہو تو ہر شکستگی کی دیت چار پنجم ہے چاہے ایک ضرب میں کئی جگہ سے ٹوٹے یا کئی ضرب میں۔

سوال ۱۳۳۴۔ ایک عضو کے جدا جدا متعدد جگہ سے ٹوٹنے کی دیت کیا ہے؟ مثلا ایک شخص کے پیر میں کئی جگہ فریکچر ہو گیا ہو، جو سب الگ الگ حساب ہوتا ہو، اس طرح کے موارد میں بدن کے سارے اعضاء میں ہر شکستگی پر دیت جداگانہ واجب ہے یا سب کے بدلے ہڈی ٹوٹنے کے ایک دیت دینی ہوگی؟

جواب: ہر شکستگی کی دیت مستقل اور جدا ہے۔

سوال ۱۳۳۵۔ گردن پر لگنے والی چوٹ پر دیت ہے یا ارش؟ اور کیا ہڈی کا ٹوٹنا قسامہ سے ثابت ہوتا ہے؟

جواب: بعض موارد میں دیت واجب ہے اور بعض میں ارش، ہڈی کا ٹوٹنا قسامہ سے ثابت ہو جاتا ہے۔

سوال ۱۳۳۶۔ کسی انسان کے چہرے پر ایک خراش کی دیت ایک اونٹ ہے تو اگر اسی حملہ میں کئی خراش اسی طرح سے لگی ہو تو کیا دیت میں فرق ہو جائے گا؟ اسی طرح سے اگر چند جگہوں پر چند خراشیں لگیں ہو تو ان کا کیا حکم ہے؟

جواب: ہر خراش کی ایک الگ دیت ہے، چاہے وہ سب ایک حملہ میں ہوں یا متعدد حملات میں۔

سوال ۱۳۳۷۔ اگر کوئی کسی کی آنکھ میں چوٹ لگائے اور اس ایک چوٹ سے دو نقص پیدا ہو جائے تو دیت الگ الگ واجب ہے یا ایک ہی دیت کافی ہے؟

جواب: دونوں پر الگ الگ دیت واجب ہے۔

سوال ۱۳۳۸۔ جگھڑے میں ایک عمدی ضرب سے ایک شخص کے کاسہ سر کے ٹوٹنے اور اس کے سبب مغز میں خونریزی شروع ہو گئی ہے، ہسپتال میں داخل کرنے کے بعد اس کا آپریشن ہوا اور تقریبا اس کے دو ہفتہ بعد کنپٹی سے خونریزی شروع ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے دوبارہ آپریشن کرنا پڑتا ہے، جس کے بعد علاج کرنے والے ڈاکٹر کی اجازت کے بغیر مریض کے گھر والے اسے کسی اور ہسپتال میں منتقل کرتے ہیں جس کے دو دن بعد مریض کا انتقال ہو جاتا ہے، ڈاکٹروں کا گروہ موت کا سبب پیٹ کی فضا کے کسی حصہ سے منتشر ہونے والے خون میں مشکل ایجاد ہونے کو بتاتے ہیں جس کی پیدایش کے مختلف اسباب ہو سکتے ہیں جیسے الف۔ کاسہ سر پو وارد ہونے والی چوٹ اور اس سے ہونے والی خونریزی، ستر فی صد، ب۔ بیمار میں پہلے سے موجود اسباب پندرہ فی صد، ج۔ بیکار اور فضول میں مریض کا ایک ہاسپیٹل سے دوسرے ہاسپیٹل لے جانا، پندرہ فی صد،جناب کی نظر جان لینے والے کے بارے میں کیا ہے عمدی ہو یا غیر عمدی اور جان کی دیت اور عضو کی دیت کے بارے میں حکم بیان کریں؟

جواب: اگر قابل اطمینان ڈاکٹروں کا نظریہ یہ ہو کہ اگر مریض کو اس ہسپتال سے دوسرے ہسپتال نہیں لے جاتے تو مریض کی جان بچ سکتی تھی تو جس نے سر پر چوٹ پہچائی تھی اس پر صرف ضرب لگانے کی دیت واجب ہے اور قتل غیر عمد کی دیت ان لوگوں پر ہے جنہوں نے مریض کو دوسرے ہسپتال پہچایا تھا اور اگر اس کی موت میں دونوں امر دخیل تھے تو سب مل کر اپنے حصہ کی دیت ادا کریں گے لیکن اگر ان دونوں خطا میں زیادہ فرق نہ ہو تو دونوں مساوی دیت دے سکتے ہیں۔

سوال ۱۳۳۹۔ ایک شخص حادثہ کی وجہ سے زخمی ہے اور اس کی تلی بغیر کسی ظاہری چوٹ اور پیٹ کے پھٹنے کے پارہ ہو چکی ہے، لہذا آپریشن کے بعد اس کی تلی کو نکالنا پڑا ہے آیا یہ جراحت جایفہ کا مصداق ہے تاکہ اسے کامل دیت کا ثلث مل سکے؟

جواب: احتیاط یہ ہے کہ وہ دونوں میں آپس میں مصالحت کر لیں۔

سوال ۱۳۴۰۔ اس سے پہلے والے سوال کے مطابق مصالحت نہ ہونے کی صورت میں جواب مرحمت فرمائیں؟

جواب: یہاں پر قاعدہ حکومت کی روش سے استفادہ کیا جائے گا یعنی یہ کہ جس قدر فیصد کے حساب سے نقص پیدا ہوا ہے اسے پورے بدن کی دیت سے حساب کیا جائے گا اور دیت ادا کی جائے گی، مثلا اگر جانکاروں کے مطابق اگر یہ نقص تیس فیصدی ہے تو اسے تیس فیصد دیت ادا کی جائے گی اور اسی طرح اگر کم یا زیادہ ہوگی تو اسی حساب سے دیت ادا کی جائے گی۔

سوال ۱۳۴۱۔ اگر ماں باپ اپنے بچے کو تربیت کی غرض یا غصہ میں ماریں اور وہ جگہ کالی یا لال یا نیلی ہوجائے تو ان پر دیت واجب ہے؟

جواب: ہاں دیت واجب ہے۔

سوال ۱۳۴۲۔ ایک ڈرایور کا ایک شخص کے ساتھ ایکسیڈینٹ ہو جاتا ہے جس میں اس کی ٹانگوں میں فریکچر ہو جاتا ہے جو علاج کے بعد ٹھیک تو ہو جاتا ہے مگر اس کے سبب اس کا پایاں پیس تین سینٹی میٹر چھوٹا ہو جاتا ہے اور اس حادثہ کی وجہ سے وہ اپنا پاخانہ روکنے کی قدرت نہیں رکھتا، اسلامی شرعکے مطابق اس کی دیت کیا ہوگی؟

جواب: اگر پاخانہ روکنے کی قدرت پوری طرح سے ضایع ہو چکی ہے تو اس کی خاطر کامل دیت ادا کی جائے گی اور فریچکر کے لیے اس کے جانکاروں کے پاس جا کر یہ پتہ کریں گے کہ نقص کتنا فیصد ہے اسء حساب سے دیت ادا کی جائے گی۔

جنین کی دیتجان کی دیت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma