آٹھواںسبق: ایک چھوٹے سے پرندے میں حیرت انگیزدنیا

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
نو جوانوں کے لئے اصول عقائدکے پچاس سبق
نواں سبق :حشرات اور پھولوں کی دوستی! ساتواں سبق:نظام خلقت کے چند نمونے

چمگادڑ اور اس کی عجیب خلقت
اس درس میں ہم اپنے بدن کے عظیم ملک سے۔۔کہ ہم نے اس کے سات شہروں میں سے ایک گلی کی بھی سیر نہیں کی ہے ۔۔باہر آکر تیزی کے ساتھ ادھر ُادھر گھوم پھر کر مخلوقات کے حیرت انگیز نظام کے چند نمو نے اکٹھا کریں گے:
ہم رات کی تاریکی میں آسمان پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔ہم ظلمت کے پردوں کے در میان ایک غیر معمولی پرندے کو پراسرار سایہ کی صورت میں دیکھتے ہیں جو پوری شجاعت کے ساتھ اپنی غذا حاصل کر نے کے لئے ہر طرف پرواز کر رہاہے۔
یہ پرندہ وہی ”چمگا دڑ“ ہے،جس کی ہر چیز عجیب ہے۔لیکن رات کی تاریکی میں اس کی پرواز عجیب تر ہے۔
اندھیری رات میں چمگا دڑ کا انتہائی سرعت کے ساتھ پروازکرنا اور کسی چیز سے اس کا نہ ٹکرانا اس قدر تعجب انگیز ہے کہ جتنا بھی اس پر غور کیا جائے اس پر اسرار پرندہ کے بارے میں نئے نئے اسرار معلوم ہو تے ہیں۔
یہ پرندہ رات کی تاریکی میں اسی سرعت وشجاعت کے ساتھ پرواز کرتا ہے کہ جیسے ایک تیز اڑنے والا کبوتر دن کے اجالے میں پرواز کر تا ہے ۔یقینا اگر اس پرندہ میں مانع کے بارے میں اطلاع دینے کا کوئی وسیلہ نہ ہو تا تو بڑی احتیاط سے اور آہستہ آہستہ پرواز کر تا۔
اگر اس پرندہ کو ایک تنگ و تاریک اورپرپیچ وخم اور سیاہی سے بھرے ٹنل(سرنگ)میں چھوڑ دیاجائے تووہ تمام پیچ وخم سے گزر جاتا ہے بغیر اس کے کہ ایک بار بھی ٹنل کی دیوار سے ٹکرائے اور ایک ذرہ سیاہی بھی اس کے پروں پر بیٹھے چمگادڑ کی یہ عجیب حالت اس کے وجود میں پائی جانے والی خاصیت کے سبب ہے جو کہ راڈار کی خاصیت کے ماند ہے۔
یہاں پر ہمیں راڈار کے بارے میں تھوڑی سی آگاہی حاصل کر نی چاہئے تا کہ ہمیں اس چھوٹے سے چمگادڑ میں اس راڈار کی حالت معلوم ہو جائے۔
علم فزیکس میں آواز کے سلسلہ میں ماورائے صوت کی امواج کے بارے میں ایک بحث ہے ۔یہ وہی امواج ہیں جن کا وقفہ اور طول اس قدر زیادہ ہے کہ انسان کے کان اسے درک کر نے کی قدرت نہیں رکھتے ہیں ،اسی لئے انھیں ماورائے صوت کہتے ہیں ۔
جب اس قسم کی امواج کو ایک قوی ٹرانسمیٹر کے ذریعہ ایجاد کیا جاتا ہے ،تو یہ امواج ہر طرف پھیلتی ہیں ۔لیکن جوں ہی فضا میں کسی جگہ پر کسی رکاوٹ (دشمن کے جہاز یا کسی اور مانع)سے ٹکراتی ہیں ایک فٹ بال کے دیوار سے ٹکرانے کے مانند واپس پلٹتی ہیں بالکل اسی طرح کہ جب ہم ایک اونچے پہاڑ یا دیوار کے سامنے آوازبلند کرتے ہیں تو اس آواز کی گونج پہاڑ یا دیوار سے ٹکرا کر واپس لوٹتی ہے ۔ان امواج کی باز گشت کی مدت کے مطابق اس مانع کے فاصلہ کا صحیح انداز کیا جاسکتا ہے۔
بہت سے ہوائی جہازوں اور کشتیوں کو راڈرار کے ذریعہ سے ہی ہدایت کی جاتی ہے جہاں کہیں بھی وہ جانا چاہیں ۔اسی طرح دشمن کے ہوائی جہاز اور کشتیوں کو معلوم کر نے کے لئے بھی راڈار سے استفا دہ کیا جاتا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس چھوٹے سے پرندہ میں راڈار کے مانند ایک مشین موجود ہے ۔اس کا ثبوت یوں ملتا ہے کہ اگر چمکادڑ کو ایک بند کمرے میں پرواز کرائیں اور اسی لمحہ ماورائے صوت کی امواج کو سننے کے قابل امواج میں تبدیل کر نے والے ایک مائیکر وفون کو کمرہ میں رکھا جائے تو پورے کمرہ میں ایک نامفہوم گوش خراش آواز پھیل جائے گی اور ہر سیکنڈمیں ۳۰ سے ۶۰ مرتبہ ماورائے صوت کی امواج چمگادڑ سے سنی جائیں گی۔
لیکن سوال یہ پیدا ہو تا ہے کہ چمگادڑ کے کس عضو سے یہ امواج پیدا ہوتی ہیں یعنی اس کا ٹرانسمیٹرکون سا عضو ہے اور مائیکر و فون کون سا عضو ہے؟
اس سوال کے جواب میں سائنسدان کہتے ہیں:یہ امواج چمگادڑکے حلق کی نالی کے قوی پٹھّوں سے پیدا ہوتی ہیں اور اس کی ناک کے سوراخوں سے باہر نکلتی ہیں اور اس کے بڑے کان امواج کو حاصل کر نے میں مائیکروفون کاکام انجام دیتے ہیں۔
اس لئے چمگادڑاندھیری رات کی اپنی سیر و سیاحت کے دوران اپنے کانوں کا مر ہون منت ہے۔”جورین“نامی ایک روسی سائنسدان نے تجربے سے ثابت کیا ہے کہ اگر چمگادڑ کے کان کاٹ دئے جائیںتو وہ تاریکی میں کسی مانع سے ٹکرائے بغیر پرواز نہیں کرسکتا ہے۔جبکہ اگر اس کی آنکھوں کو بالکل ہی نکال دیا جائے تو پھر بھی وہ پوری مہا رت سے پرواز کر سکتا ہے ،یعنی چمگادڑ اپنے کانوں سے دیکھتا ہے،نہ اپنی آنکھوں سے اور یہ ایک عجیب چیز ہے۔(توجہ کیجئے!!)
اب ذرا غور کیجئے کہ اس چھوٹے سے پرندہ کے اس نازک جسم میں ان دو عجیب اور حیرت انگیز مشینوں کو کس نے خلق کیا ہے اور ان سے استفادہ کر نے کے طریقہ کو کس نے اسے سکھایا ہے تاکہ اس اطمینان بخش وسیلہ کے ذریعہ رات کے وقت اپنی پرواز کے دوران بہت سے خطرات سے محفوظ رہ سکے؟واقعاًکس نے سکھایا ہے؟
کیا یہ ممکن ہے کہ ایک بے شعور اور بے عقل طبیعت ایسا کام انجام دے سکے؟اور ایک ایسی مشین کو آسانی کے ساتھ اس پرندہ کے بدن میں قرار دے ،جسے بڑے بڑے سائنسدان کافی رقو مات خرچ کر کے بناتے ہیں؟
شاعر کہتا ہے:
شائستہ ستائش آن آفریدہ گاری اس کارچنین دلاویز نقشی زماء وطینی
وہ خالق جہان ہی تعریف کے ہی لائق جو آب وگل دکش جہاں بنادے
امیرالمؤمنین علی علیہ السلام نے نہج البلاغہ میں چمگادڑ کی خلقت کے بارے میں ایک مفصل خطبہ میں فر مایا ہے:
”لاتمتنع من المضی فیہ لغسق دجنتہفسبحان الباری لکل شیء علی غیر مثال“(خطبہ /۱۵۵)
”وہ (چمگادڑ)شدید اندھیرے کی وجہ سے ہر گز اپنی راہ سے پیچھے نہیں ہٹتا ہے پاک ومنزّہ ہے وہ خدا جس نے کسی نمونہ کے بغیر ہر چیز کو خلق کیا ہے“


غور کیجئے اور جواب دیجئے
۱۔چمگادڑ کی خلقت کے بارے میں آپ کونسے مزید دلچسپ اطلاعات رکھتے ہیں؟
۲۔کیا آپ جانتے ہیں کہ چمگادڑ کے پر ،بچے کی پرورش کا طریقہ اور یہاں تک کہ اس کاسونا دوسرے حیوانات سے متفاوت ہے یعنی یہ مکمل طور پر ایک استثنائی پرندہ ہے

نواں سبق :حشرات اور پھولوں کی دوستی! ساتواں سبق:نظام خلقت کے چند نمونے
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma