۴۵۔امامت کیا ہے؟

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
ہمارے عقیدے
۴۶۔امام ،گناہ اور غلطی سے محفوظ ہے۴۴۔ امام کا وجود ہمیشہ ضروری ہے۔

ہمارا عقیدہ ہے کہ امامت فقط ظاہری حکومت کا عہدہ نہیں ہے بلکہ ایک نہایت بلندروحانی اور معنوی منصب ہے۔امام، اسلامی حکومت کی قیادت کے ساتھ ساتھ دین و دنیا کے معاملہ میں ہمہ گیر حکومت کا بھی ذمہدار ہے۔ امام،لوگوں کی روحانی و فکری راہنمائی کرتا ار پیغمبر اسلام (ص) کی شریعے کو جملہ تحریفات اور تغےّر اور تبدل سے محفوظ رکھتا ہے۔ امام، ان اہداف کو پایہ تکمیل تک پہنچاتا ہے جن کے لئے پیغمبر اسلام (ص) مبعوث ہوئے تھے۔
یہ وہی عظیم منصب ہے جو خدا نے ابرا ہیم (ع) خلیل اللہ کو نبوت اور رسالت کا راستہ طے کرنے اور متعدد امتحانات میں کامیابی کے بعد عطا کیا ۔انہوںنے بھی خدا کے حضور اپنی ذریّت اور اولاد میں سے بعض کے لئے اس عظیم منصب کی درخواست کی اور انہیں یہ جواب ملا کہ ظالم اور گناہ گار لوگ ہر گز اس رتبے پر فائز نہیں ہو سکیں گے۔
(
واذابتلٰی ابراھیم ربہ بکلمات فاتمھنّ قال انّی جاعلک للنّاس اماما قال ومن ذرّیتی قال لا ینال عھدی الظّالمین ) یعنی اس وقت کو یاد کرو کہ جب خدا نے ابراھیم (ع) کو مختلف چیزوں سے آزمایا اور وہ خدا کی آزمائش سے سرخ رو ہوکر نکلا ۔خدا نے فرمایا میں نے تجھے لوگوں کا امام بنایا ہے۔ ابراھیم (ع) نے عرض کی، میری نسل میں سے بھی امام بنائیے۔ خدا نے فرمایا میرا یہ عھدہ(امامت)ہرگز ظالموں کو حاصل نہیں ہو سکتا۔ (اور تیری نسل سے فقط معصوم لوگوں کو حاصل ہوگا)۔ (سورئہ بقرہ،آیت ۱۲۴)
واضح رہے کہ اتنا عظیم منصب صرف ظاہری حکومت سے عبارت نہیں ہو سکتا۔اگر امامت کا جلوہ وہ نہ ہو جو ہم نے اوپر بیان کیا ہے تو مزکورہ بالا روایت کا کوئی واضح مفہوم نہیں ر ہے گا۔
ہمارہ عقیدہ ہے کہ: تمام اولوالعزم انبیاء کو امامت کا مرتبہ حاصل تھا ۔جو کچھ انہوں نے اپنی رسالت کے ذریعہ پیش کیا اس پر خود عمل کیا۔ وہ لوگوں کے معنوی ، مادی ، ظاہری اور باطنی قائد تھے ۔خاص کرپیغمبر اسلام (ص) کو اپنی نبوت کے آگاز سے ہی امامت اور رہبری کے عظیم مرتبے پر فائز تھے۔ان کا کام فقط خدا کے احکام کو آگے پہونچانا نہیں تھا۔
ہمارا عقیدہ ہے کہ پیغمبر اسلام (ص)کے بعد امامت کا سلسلہ ان کی پاک ذریت کے درمیان جاری رہا ہے۔
امامت کی جو تعریف اوپر کی گئی ہے اس سے بخوبی معلوم ہوتا ہے کہ اس ،قام تک رسائی دشوار شرائط کی حامل ہے۔خواہ تقویٰ (ہر گناہ سے معصوم ہونے کی حد تک) کے لحاظ سے ہو یا علم و دانش اور دین کے تمام معارف و احکامات کو جاننے نیز انسانوں کی شناخت اور ہر عصر میں ان کی ضروریات کو پہچاننے کے حوالے سے۔ (غور کیجئے)

۴۶۔امام ،گناہ اور غلطی سے محفوظ ہے۴۴۔ امام کا وجود ہمیشہ ضروری ہے۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma