بعض اوقات ہمارے عوام کچھ ایسی حرکتیں کرتے ہیں جن کی وجہ سے مخالفوں کو بہانہ مل
جاتا ہے لہذا تمام علمائے اسلام اورمسلمان دانشمندوں کا فریضہ ہے کہ وہ لوگوں کو
قبر پیغمبر(صلی الله علیه و آله وسلم) ، ائمہ اطہار علیہم السلام ، شہداء اور
بزرگان اسلام کی قبروں کے پاس بعض احمقانہ حرکات سے روکیں اور انہیں زیارت ، شفاعت
، توسل اور واقعی مفاہیم کی تعلیم دیں ۔
وہ لوگوں کو بتائیں کہ ہر چیز خدا کے ہاتھ میں ہے ، وہی مسبب الاسباب اور قاضی
الحاجات ہے، مصیبتوں کو دور کرتا ہے اور مشکلوں کو حل کرتا ہے .
اگر ہم قبر پیغمبر(صلی الله علیه و آله وسلم)اور ائمہ علیہم السلام سے توسل کرتے
ہیں تو وہ بھی خدا کی اجازت سے جواب دیتے ہیں اور بارگاہ خداوندی میں ہماری مشکلات
کے حل ہونے کی شفاعت کرتے ہیں ۔
بعض لوگوں کا ائمہ علیہم السلام کی قبروں کے سامنے سجدہ کرنا ، یا ایسی تعبیرات کا
استعمال کرناجن سے الوہیت کی بو آتی ہے ، یا ضریح سے ڈورے باندھنا وغیرہ،مشکل آفریں
امور ہیں جو زیارت کی حقیقت کو بدل دیتے ہیں اور ہر ایک سے بدتر ہمارے مخالفین
انہیں کاموں کو بہانہ بنا کر دیگرلوگوں کو زیارت سے محروم کردیتے ہیں ۔