وہابیوں کے ہاتھوں فرہنگی میراث کی نابودی

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
شیعوں کا جواب
نعوذ بالله من ہذہ الاکاذیب_عدم تحریف پر عقلى اور نقلى دلیلیں :
گذشتہ صدی میں ایک دردناک واقعہ وحی کی زمین پر رونما ہوا جس میں وہابیوں کے ہاتھوں تمام اسلامی آثار نابود کردئیے گئے ۔
تقریباً ٨٠ سال پہلے جب وہابیوں کے ہاتھوں میں حجاز کی باگ ڈور آئی تو ایک بے سوچی سمجھی غیر معقول سازش کے تحت تمام اسلامی آثار کو بدعت اور شرک کا بہانہ قرار دے کر نابود کردیا گیا ۔
لیکن اس وقت ان میں اتنی جرأت نہ تھی کہ جو سلوک ان لوگوں نے بقیہ اسلامی آثار کے ساتھ کیا تھا وہی سلوک قبر پیغمبر(صلی الله علیه و آله وسلم)کے ساتھ کرتے ، حقیقت میں یہ تقیہ کی مخالفت کرنے والے مسلمانوں کے ڈر سے تقیہ میں رہے اور اسے نابود نہیں کیا ۔
ایک سال جب میں بیت اللہ کی زیارت کی غرض سے مکہ گیا تو دوستانہ بحث و گفتگو میں وہاں کے بزرگوں سے سوال کیا کہ تمام قبروں کو مسمار کردیا لیکن قبر پیغمبر(صلی الله علیه و آله وسلم)کو ہاتھ نہیں لگایا ، اس کی وجہ کیا ہے؟ لیکن ان کے پاس اس سوال کا کوئی جواب نہیں تھا ۔
بہرحال امت کی جان مختلف امور سے وابستہ ہے کہ جس میں ایک فرہنگی میراث اورعلمی و دینی آثار ہیں لہذا مقام افسوس ہے کہ سرزمین وحی مخصوصاً مکہ اور مدینہ چند متعصب ، نادان اور جاہل وہابیوں کے ہاتھوں میں گرفتار ہوگئی ہے جس کی وجہ سے اسلام کی ایسی گرانبہا فرہنگی میراثیں برباد ہوئی ہیں کہ جن میں سے ہر ایک اسلام کی تاریخ کے ایک بہت بڑے حصہ کو بیان کرتی تھی ۔
وہاں تنہا بقیع میں سونے والے ائمہ علیہم السلام کی قبریں نابود نہ ہوئیں بلکہ اس گروہ نے جہاں جہاں اسلامی آثار دیکھے انہیں منہدم کردیا اور اس طرح پیکر اسلام پر ایک کاری زخم وارد کیا جس کا مندمل ہونا بہت مشکل ہے ۔
یہ تاریخی آثار بڑے جذاب تھے جو انسان کو تاریخ کی گہرائیوں میں کھینچ لے جاتے تھے ، بقیع جو ایک دور میں پررونق تھی ، جس کا ہر حصہ تاریخ کے مختلف ادوار کی غمازی کرتا تھا ،وہی آج خوبصورت اور مہنگے ہوٹلوں کے درمیان ایک بدشکل بیابان کی صورت اختیار کرچکی ہے ، جسے دیواروں کے ذریعہ گھیر دیا گیا اور چوبیس گھنٹہ میں ایک دوگھنٹہ کے لئے کھولاجاتاہے ، وہ بھی صرف مردوں کے لئے!
null
نعوذ بالله من ہذہ الاکاذیب_عدم تحریف پر عقلى اور نقلى دلیلیں :
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma