جنگ تبوک میں شرکت نہ کرنے والے تین لوگ

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
مسجد ضرار(1)ایک عظیم درس

مسلمانوں میں سے تین افراد کعب بن مالک ،مرارہ بن ربیع او ربلال بن امیہ نے جنگ تبوک میںشرکت نہ کى او رانھوںنے پیغمبر خدا (ص) کے ہمراہ سفر نہ کیا وہ منافقین میں شامل نہیں ہو نا چاہتے تھے بلکہ ایسا انھوںنے سستى اور کاہلى کى بنا پر کیا تھا،تھوڑا ہى عرصہ گذرا تھا کہ وہ اپنے کئے پر نادم اور پشیمان ہوگئے_
جب رسول اللہ (ص) میدان تبوک سے مدینہ لوٹے تو وہ آنحضرت (ص) کى خدمت میں حاضر ہوئے اور معذرت کى لیکن رسول اللہ(ص) نے ان سے ایک لفظ تک نہ کہا اور مسلمانوں کو بھى حکم دیا کہ کوئی شخص ان سے بات چیت نہ کرے وہ ایک عجیب معاشرتى دبائو کا شکار ہوگئے یہاں تک کہ ان کے چھوٹے بچے او رعورتیں رسول اللہ (ص) کے پاس آئیں او راجازت چاہى کہ ان سے الگ ہو جائیں ،آپ (ص) نے انھیں علیحدگى کى اجازت تو نہ دى لیکن حکم دیا کہ ان کے قریب نہ جائیں،مدینہ کى فضااپنى وسعت کے باوجود ان پر تنگ ہو گئی ،وہ مجبور ہوگئے کہ اتنى بڑى ذلت اوررسوائی سے نجات حاصل کرنے کے لئے شہر چھوڑدیں اوراطراف مدینہ کے پہاڑوں کى چوٹى پر جاکر پناہ لیں_
جن باتوںنے ان کے جذبات پر شدید ضرب لگائی ان میں سے ایک یہ تھى کہ کعب بن مالک کہتا ہے :میںایک دن بازار مدینہ میں پریشانى کے عالم میں بیٹھا تھاکہ ایک شامى عیسائی مجھے تلاش کرتا ہوا آیا، جب اس نے مجھے پہچان لیا تو بادشاہ غسان کى طرف سے ایک خط میرے ہاتھ میںدیا ، اس میں لکھاتھا کہ اگر تیرے ساتھى نے تجھے دھتکاردیا ہے تو ہمارى طرف چلے آئو، میرى حالت منقلب اور غیر ہوگئی ،اور میں نے کہا وائے ہو مجھ پر میرا معاملہ اس حد تک پہنچ گیا ہے کہ دشمن میرے بارے میں لالچ کرنے لگے ہیں، خلاصہ یہ کہ ان کے اعزا ء واقارب ان کے پاس کھانالے آتے مگر ان سے ایک لفظ بھى نہ کہتے ،کچھ مدت اسى صورت میں گزر گئی او روہ مسلسل انتظار میں تھے کہ اس کى توبہ قبول ہو اورکوئی آیت نازل ہو جو ان کى توبہ کى دلیل بنے ، مگر کوئی خبر نہ تھى _
اس دوران ان میں سے ایک کے ذہن میںیہ بات آئی او راس نے دوسروں سے کہا اب جبکہ لوگوں نے ہم سے قطع تعلق کر لیا ہے ،کیا ہى بہتر ہے کہ ہم بھى ایک دوسرے سے قطع تعلق کرلیں (یہ ٹھیک ہے کہ ہم گنہ گار ہیں لیکن مناسب ہے کہ دوسرے گنہ گار سے خوش او رراضى نہ ہوں)_
انھوں نے ایسا ہى کیا یہاں تک کہ ایک لفظ بھى ایک دوسرے سے نہیںکہتے تھے اوران میںسے کوئی ایک دوسرے کے ساتھ نہیں رہتا تھا،اس طرح پچاس دن انھوںنے توبہ وزارى کى او رآخر کار ان کى توبہ قبول ہوگئی _(1)


(1)سورہ توبہ:آیت 118_ اس سلسلے میں نازل ہوئی ہے -



مسجد ضرار(1)ایک عظیم درس
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma