ابولہب کى دشمنی

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
ابولہب پیغمبر کا پیچھا کرتارہاابوطالب کا سال وفات ''عام الحزن''

اس کانام '' عبدالعزی'' (عزى بت کا بندہ ) اور اس کى کنیت ''ابولہب'' تھی_ اس کے لیے اس کنیت کا انتخاب شاید اس وجہ سے تھا کہ اس کا چہرہ سرخ اور بھڑکتا ہوا تھا، چونکہ لغت میں لہب آگ کے شعلہ کے معنى میں ہے _
وہ اور اس کى بیوى ''ام جمیل''جو ابوسفیان کى بہن تھى ، پیغمبر اکرم (ص) کے نہایت بدزبان اور سخت ترین دشمنوں میں سے تھے _
''طارق محارق '' نامى ایک شخص کہتاہے : میں '' ذى المجاز '' کے بازار میں تھا _(1)
اچانک میں نے ایک جوان کو دیکھا جو پکار پکار کر کہہ رہا تھا: اے لوگو: لاالہ الا اللہ کا اقرار کر لو تو نجات پاجائوگے _ اور اس کے پیچھے پیچھے میں نے ایک شخص کو دیکھا جو اس کے پائوں کے پچھلے حصہ پرپتھر مارتاجاتاہے جس کى وجہ سے اس کے پائوں سے خون جارى تھا اوروہ چلا چلا کر کہہ رہاتھا _اے لوگو یہ جھوٹاہے اس کى بات نہ ماننا ''_
میں نے پوچھا کہ یہ جوان کون ہے ؟ تو لوگوں نے بتایا :'' یہ محمد، ، (ص) ہے جس کا گمان یہ ہے کہ وہ پیغمبر ہے اور یہ بوڑھا اس کا چچا ابولہب ہے جو جو اس کو جھوٹا سمجھتا ہے _
''ربیع بن عباد'' کہتا ہے : میں اپنے باپ کے ساتھ تھا، میں نے رسول اللہ (ص) کو دیکھاکہ وہ قبائل عرب کے پاس جاتے اور ہر ایک کو پکار کر کہتے : میں تمہارى طرف خدا کا بھیجا ہوا رسول ہوں : تم خدائے یگانہ کے سوا اور کسى کى عبادت نہ کرو اور کسى کو اس کا شریک نہ بنائو _
جب وہ اپنى بات سے فارغ ہوجاتاتو ایک خوبرو بھینگا آدمى جو ان کے پیچھے پیچھے تھا، پکارکرکہتا : اے فلاں قبیلے : یہ شخص یہ چاہتاہے کہ تم لات وعزى بت اور اپنے ہم پیمان جنوں کو چھوڑدو اور اس کى بدعت وضلالت کى پیروى کرنے لگ جائواس کى نہ سننا، اور اس کى پیروى نہ کرنا ''_
میں نے پوچھا کہ یہ کون ہے ؟ تو انہوں نے بتایا کہ یہ '' اس کا چچا ابولہب ہے ''_


(1)ذى المجار عرفات کے نزدیک مکہ سے تھوڑے سے فاصلہ پر ہے

 

 

ابولہب پیغمبر کا پیچھا کرتارہاابوطالب کا سال وفات ''عام الحزن''
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma