حضرت سلیمان علیہ السلام

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
سلیمان علیہ السلام کا سخت امتحانداؤد علیہ السلام کو پیش آمدہ واقعے کى حقیقت

قرآن کریم میں حضرت داؤد(ع) کو سلیمان(ع) جیسا باشرف بیٹا عطا فرمانے کى خبردى گئی ہے کہ جو ان کى حکومت و رسالت کو باقى و جارى رکھنے والے تھے_ ارشاد ہوتا ہے:''ہم نے داؤد(ع) کو سلیمان(ع) عطا کیا،کیا ہى اچھا بندہ تھا کیونکہ وہ ہمیشہ دامن خدا کى طرف اور آغوش حق کى طرف لوٹتا تھا''_(1)
قرآن مجید ;موجودہ توریت کے برخلاف کہ جو سلیمان(ع) کو ایک جبار،بت خانہ ساز اور عورتوں کى ہوس میں مبتلا بادشاہ کے طور پر متعارف کراتى ہے_سلیمان(ع) کو خدا کا ایک عظیم پیغمبر شمار کرتا ہے،اور انہیں قدرت اور بے نظیر حکومت کے نمونہ کے طور پر پیش کرتا ہے،اور سلیمان(ع) سے مربوط مباحث کے دوران بہت ہى عظیم درس انسانوں کو دیتا ہے،ان داستانوں کے ذکر کرنے کا اصل مقصد وہى ہیں_
خدا نے اس بزرگ پیغمبر کو بہت ہى عظیم نعمتیں عطا فرمائی تھیں_
بہت ہى سریع اور تیز روسوارى کہ جس کے ذریعے وہ مختصر سى مدت میں اپنے سارے ملک کى سیر کرسکتے تھے_
مختلف صنعتوں کے لئے فراواں معدنى مواد_
اس معدنى مواد کو استعمال کرنے کے لئے کافى فعال قوت_
انہوں نے ان وسائل سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بڑے بڑے عبادت خانے بنائے اور لوگوں کو عبادت کى طرف ترغیب دى ،علاوہ ازیں حکومت کى فوجوں ،کارکنوں اور کمزور لوگوں کے طبقات کى پذیرائی کے لئے وسیع و عریض پروگرام منظم کیا،کہ جس کے برتنوں کے نمونہ سے،باقى چیزوں کا اندازہ لگایا جاسکتاہے_
ان تمام نعمتوں کے مقابلہ میں انہیں شکر گزارى کا حکم دیا،اس مطلب پر تاکید کرتے ہوئے کہ خدا کى نعمتوں کے شکر کا حق بہت ہى کم لوگ ادا کرسکتے ہے_
اس کے بعد یہ واضح و روشن کیا کہ ایک شخص اس قدرت و عظمت کے باوجود موت کے مقابلہ میں کتنا کمزور اور ناتواں تھا،کہ وہ ایک ہى لمحہ میں ناگہانى موت کے ذریعہ دنیا سے چل بسا،اس طرح سے کہ اجل نے اسے بیٹھنے یا بستر پر لیٹنے کى مہلت بھى نہ دی،تاکہ مغرور سرکشى کرنے والے یہ گمان نہ کرلیں _
کہ اگر وہ کسى مقام پر پہنچ جائیں اور قدرت و قوت حاصل کرلیں تو واقعى طور پر وہ توانا ہوگئے ہیں،وہ جس کے سامنے جن اور انسان،شیطان و پرى خدمت میں لگے ہوئے تھے_
اور زمین و آسمان جس کى جولانگاہ تھے،اور جس کى حشمت اور شان و شوکت میں جو بھى شک کرے اس کى عقل و فکر پر مرغ و ماہى قہقہہ لگائیں،اور وہ ایک مختصر سے لمحہ میں سمندر کى موجوں پر ابھرنے والے بلبلے کى طرح محو و نابود ہوگیا_
اور یہ بھى واضح و روشن کردے کہ ایک ناچیز عصا اسے ایک مدت تک کس طرح اٹھائے رہا اور''جن''اسے کھڑے ہوئے یا بیٹھے ہوئے دیکھتے رہنے کى وجہ سے کیسے سرگرمى کے ساتھ اپنے کاموں میں مشغول رہے؟
اور یہ بھی(دکھادے)کہ دیمک نے انہیں کس طرح زمین پر گرایا اور ان کے ملک کے تمام رشتوں کو توڑ کے رکھ دیا_ہاںایک عصا ہى اس وسیع و عریض ملک کى فعال قوت کو بروئے کار لائے ہوئے تھا اور ایک چھوٹى سے دیمک نے اس کو حرکت سے روک دیا_


(1)سورہ ص آیت 30

 

 

 

سلیمان علیہ السلام کا سخت امتحانداؤد علیہ السلام کو پیش آمدہ واقعے کى حقیقت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma