دریا کى موجیں گہوارے سے بہتر

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
دلوں میں حضرت مو سى علیہ السلام کى محبتجناب موسى علیہ السلام تنور میں

غالباًصبح کا وقت تھا_ابھى اہل مصر محو خواب تھے_مشرق سے پو پھٹ رہى تھی_ماںنے نوزائیدہ بچے اور صندوق کو دریائے نیل کے کنارے لائی،بچے کو آخرى مرتبہ دودھ پلایا_پھر اسے،مخصوص صندوق میں رکھا(جس میں یہ خصوصیت تھى کہ ایک چھوٹى کشتى کى طرح پانى پر تیرسکے)پھر اس صندوق کو نیل کى موجوں کے سپرد کردیا_
نیل کى پر شور موجوںنے اس صندوق کوجلدہى ساحل سے دور کردیا_ماں کنارے کھڑى دیکھ رہى تھى _ معاًاسے ایسا محسوس ہوا کہ اس کا دل سینے سے نکل کر موجوںکے اوپر تیررہاہے_اس دقت،اگر الطاف الہى اس کے دل کو سکون و قرار نہ بخشتا تو یقینا وہ زور زور سے رونے لگتى اور پھر سارا راز فاش ہو جاتا،کسى آدمى میں یہ قدرت نہیں ہے کہ ان حساس لمحات میں ماںپر جو گزررہى تھی_الفاظ میں اس کا نقشہ کھینچ سکے مگر _ ایک فارسى شاعرہ نے کسى حد تک اس منظر کو اپنے فصیح اور پر از جذبات اشعار میں مجسم کیا ہے_

1_مادر موسى (ع) چو موسى (ع) رابہ نیل
درفگند از گفتہ رب جلیل

2_خودز ساحل کرد باحسرت نگاہ
گفت کاى فرزند خرد بى گناہ

3_گر فراموشت کند لطف خداى
چون رہى زین کشتى بى ناخدای

4_وحى آمد کاین چہ فکر باطل است
رہرو ما اینک اندر منزل است

5_ماگرفتیم آنچہ را انداختى
دست حق را دیدى ونشاختی

6_سطح آب از گاہوارش خوشتراست
دایہ اش سیلاب و موجش مادراست

7_رودھا از خودنہ طغیان مى کنند آنچہ مى گوئیم ما آن مى کنند
8_ما بہ دریا حکم طوفان مى دہیم
ما بہ سیل وموج فرماں مى دہیم

9_نقش ہستى نقشى از ایوان ما است
خاک وباد وآب سرگردان ماست

10_بہ کہ برگردى بہ ما بسپاریش
کى تو از ما دوسترمى داریش؟(1)

1_جب موسى (ع) کى ماںنے حکم الہى کے مطابق موسى (ع) کو دریائے نیل میں ڈال دیا_
2_وہ ساحل پرکھڑى ہوئی حسرت سے دیکھ رہى تھى اور کہہ رہى تھى کہ اے میرے بے گناہ ننھے بیٹے
3_اگر لطف الہى تیرے شامل حال نہ ہو تو ،تو اس کشتى میںکیسے سلامت رہ سکتا ہے جس کا کوئی نا خدا نہیں ہے_
4_حضرت موسى علیہ السلام کى ماںکو اس وقت وحى ہوئی کہ تیرى یہ کیا خام خیالى ہے ہمارا مسافر تو سوئے منزل رواںہے_
5_تونے جب اس بچے کو دریا میں ڈالاتھا تو ہم نے اسے اسى وقت سنبھال لیا تھا _ تو نے خدا کا ہاتھ دیکھا مگر اسے پہچانا نہیں_
6_اس وقت پانى کى سطح(اس کے لیے)اس کے گہوارے سے زیادہ راحت بخش ہے_دریا کا سیلاب اس کى دایہ گیرى کررہا ہے اور اس کى موجیں آغوش مادر بنى ہوئی ہیں_
7_دیکھوں دریائوں میں ان کے ارادہ و اختیار سے طغیانى نہیں آتی_وہ ہمارے حکم کے مطیع ہیں وہ وہى کرتے ہیں جو ہمارا امر ہوتا ہے_
8_ہم ہى سمندروں کو طوفانى ہونے کاحکم دیتے ہیں اور ہم ہى سیل دریا کو روانى اور امواج بحر کو تلاطم کا فرمان بھیجتے ہیں_
9_ہستى کا نقش ہمارے ایوان کے نقوش میں سے ایک نقش ہے جو کچھ ہے،یہ کائنات تو اس کامشتے ازخروارى نمونہ ہے_ اور خاک،پانی،ہوا اور آتش ہمارے ہى اشارے سے متحرک ہیں_
10_بہتر یہى ہے کہ تو بچے کو ہمارے سپرد کردے اور خود واپس چلى جا_ کیونکہ تو اس سے ہم سے زیادہ محبت نہیں کرتی_


(1)از دیوان پروین اعتصامی

 


دلوں میں حضرت مو سى علیہ السلام کى محبتجناب موسى علیہ السلام تنور میں
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma