ایک دوسرے کو دھمکیاں

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
مدین کے تباہ کاروں کا انجامجناب شعیب(ع) کا جواب

یہ عظیم پیغمبرحضرت شعیب کہ انتہائی جچے تلے،بلیغ اور دلنشین کلام کى وجہ سے جن کا لقب،''خطیب الانبیاء ''ہے،ان کا کلام ان لوگوں کے لئے روحانى ومادى زند گى کى راہیں کھولنے والاتھا_انہوں نے بڑے صبر،حوصلے،متانت اور دلسوزى کے ساتھ ان سے تمام باتیں کیں لیکن ہم دیکھ رہے ہیں کہ اس گمراہ قوم نے انہیں کس طرح سے جواب دیا_
انہوں نے چار جملوں میں کہ جو ڈھٹائی،جہالت اور بے خبرى کا مظہر تھے آپ(ع) کو جواب دیا: پہلے وہ کہنے لگے:''اے شعیب(ع) تمہارى زیادہ تر باتیں ہمارى سمجھ میں نہیں آتیں''_(1)
بنیادى طور پر تیرى باتوں کا کوئی سر پیر نہیں،ان میں کوئی خاص بات اور منطق ہى نہیں کہ ہم ان پر کوئی غوروفکر کریں_ لہذا ان میں کوئی ایسى چیز نہیں جس پر ہم عمل کریں اس لیے تم اپنے آ پ کو زیادہ نہ تھکائو اور دوسرے لوگوں کے پیچھے جائو_
''دوسرا یہ کہ ہم تجھے اپنے مابین کمزور پاتے ہیں''_(2)
لہذا گر تم یہ سوچتے ہو کہ تم اپنى بے منطق باتیں طاقت کے بل پر منوالوگے تو یہ بھى تمہارى غلط فہمى ہے_
یہ گمان نہ کروں کہ اگر ہم تم سے پوچھ گچھ نہیں کرتے تو یہ تمہارى طاقت کے خوف سے ہے_اگر تیرى قوم و قبیلہ کا احترام پیش نظر نہ ہوتا تو ہم تجھے بد ترین طریقے سے قتل کردیتے اور تجھے سنگسار کرتے_(3)
آخر میں انہوں نے کہا:
''تو ہمارے لیے کوئی طاقتور اور ناقابل شکست نہیں ہے''_(4)
اگر چہ تو اپنے قبیلے کے بزرگوں میں شمار ہوتا ہے لیکن جو پروگرام تیرے پیش نظر ہے اس کى وجہ سے ہمارى نگاہ میں کوئی وقعت اور منزلت نہیں ہے_
حضرت شعیب(ع) ان باتوں کے نشتروں اور توہین آمیز رویّے سے(سیخ پا ہوکر)اٹھ کرنہیںگئے بلکہ آپ(ع) نے اس طرح انہیں پر منطق اور بلیغ پیرائے میں جواب دیا:''اے قوممیرے قبیلے کے یہ چند افراد تمہارے نزدیک خدا سے زیادہ عزیز ہیں_''(5)
تم میرے خاندان کى خاطر کہ جو تمہہارے بقول چند نفر سے زیادہ نہیں ہے ،مجھے آزار نہیں پہنچاتے ہو،توکیوں خدا کے لیے تم میرى باتوںکو قبول نہیں کرتے ہو_ کیا عظمت خدا کے سامنے چندافرادکى کوئی حیثیت ہے؟
کیا تم خدا کے لئے کسى احترام کے قائل ہو''جبکہ اسے اور اس کے فرمان کو تم نے پس پشت ڈال دیا ہے_''(6)
آخر میں حضرت شعیب(ع) کہتے ہیں:'' یہ خیال نہ کرو کہ خدا تمہارے اعمال کو نہیں دیکھتا اور تمہارى باتیں نہیں سنتا_ یقین جانو کہ میرا پروردگار ان تمام اعمال پر محیط ہے جو تم انجام دیتے ہو''_(7)
بلیغ سخن ور وہ ہے کہ جو اپنى باتوںمیں مدمقابل کى تمام تنقیدوں کا جواب دے_قوم شعیب(ع) کے مشرکین نے چونکہ اپنى باتوںکے آخر میں ضمناًانہیں سنگسار کرنے کى دھمکى دى تھى اور ان کے سامنے اپنى طاقت کا اظہار کیا تھا لہذا ان کى دھمکى کے جواب میں حضرت شعیب(ع) نے اپنے موقف کواس طرح سے بیان کیا:
اے میرى قومجو کچھ تمہارے بس میںہے کر گزرواور اس میںکوتاہى نہ کرو اور جو کچھ تم سے ہو سکتا ہے اس میں رورعایت نہ کرو_میں بھى اپنا کام کروں گا_لیکن تم جلد سمجھ جائو گے کہ کون رسوا کن عذاب میںگرفتار ہوتا ہے اور کون جھوٹا ہے میں یا تم
اور اب جبکہ معاملہ اس طرح ہے تو تم بھى انتظار کرو اور میں بھى انتظار کرتا ہوں،تم اپنى طاقت،تعداد،سرمائے اور اثرورسوخ سے مجھ پر کامیابى کے انتظار میں رہو اور میں بھى اس انتظار میں ہوں کہ عنقریب دردناک عذاب الہى تم جیسى گمراہ قوم کے دامن گیر ہو اور تمہیں صفحہ ہستى سے مٹادے_


(1)سورہ ہود آیت91
(2)سورہ ھود آیت 91
(3)سورہ شعیب آیت91
(4)سورہ ھود آیت91
(5)سورہ ھودآیت92

(6)سورہء ھود آیت92
(7)سورہ ھودآیت92

 

 

مدین کے تباہ کاروں کا انجامجناب شعیب(ع) کا جواب
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma