اے یوسف(ع) قبول کر لو

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
زندان کى تمناتو پھر یوسف سے عشق میں مجھے کیوں ملامت کرتى ہو ؟

بعض نے تو اس مو قع پر ایک تعجب انگیز روایت نقل کى ہے وہ یہ کہ چند زنان مصر جو اس دعوت میں مو جود تھیں وہ زوجہ عزیز کى حمایت میں اٹھ کھڑى ہو ئیں اور اسے حق بجا نب قراردیا وہ یوسف کے گرد جمع ہو گئیں اور ہر ایک نے یوسف کو رغبت دلانے کے لئے مختلف بات کى _
ایک نے کہا : اے جوان : یہ اپنے آپ کو بچا نا ، یہ نا زو نخرے آخر کس لئے ؟ کیوں اس عاشق دلدادہ پر رحم نہیں کرتے ؟ اس خیرہ کن جمال دل آرا کو نہیں دیکھتے ؟ کیا تمہارے سینے میں دل نہیں ہے ؟ کیا تم جوان نہیں ہو ؟ کیا تمہیںعشق وزیبا ئی سے کو ئی رغیبت نہیں اور کیا تم پتھر اور لکڑى کے بنے ہوئے ہو _
دوسرى نے کہا : میں حیران ہوں چونکہ حسن وعشق کى وجہ سے میرى سمجھ میںکچھ نہیں آتا لیکن کیا تم سمجھتے نہیں ہو کہ وہ عزیز مصر اور اس ملک کے صاحب اقتدا ر کى بیوى ہے ؟ کیا تم یہ نہیں سو چتے کہ اس کا دل تمہارے ہا تھ میں ہو تو یہ سارى حکومت تمہارے قبضے میںہو گى اور تم جو مقام چا ہو تمہیں مل جائے گا ؟
تیسرى نے کہا : میں حیر ان ہوں کہ نہ تم اس کے جمال زیبا کى طرف مائل ہو اور نہ اس کے مقام ومال کى طرف لیکن کیا تم یہ بھى نہیں جا نتے کہ وہ ایک خطر ناک انتقام جو عورت ہے اور انتقام لینے کى طاقت بھى پورى طرح اس کے ہاتھ میں ہے ؟ کیا تمہیں اس کے وحشتنا ک اور تاریک زندان کا کو ئی خوف نہیں ؟ کیا تم اس قید تنہا ئی کے عالم غربت وبیچا ر گى کے بارے میں غور وفکر نہیں کرتے ؟

 

 

زندان کى تمناتو پھر یوسف سے عشق میں مجھے کیوں ملامت کرتى ہو ؟
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma