کیا ان میں سے کسى کو دیکھتے ہو

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
حضرت صالح علیہ السلامعذاب الہى ایک نحس دن میں

قران اس کے بعد اس تیز اور سر کوب کرنے والى آندھى کى ایک دوسرى توصیف کو بیان کرتے ہوئے مزید کہتا ہے :''خدا نے اس کو اس قوم پر مسلسل سات راتیں اور آٹھ دن ان کى بنیادیں اکھاڑنے کے لئے مسلط کئے رکھا ''(1)
سات راتوں اور آٹھ دنوں میںاس عظیم قوم کى وسیع اور بارونق زندگى کوبالکل تباہ وبرباد کیا اور ان کو جڑسے اکھاڑ کر پر اگندہ کردیا _
نتیجہ یہ ہو ا کہ جیسا کہ قرآن کہتا ہے ''اگر تو وہاں ہوتا تو مشاہدہ کرتا کہ وہ سارى قوم منہ کے بل گرى پڑى ہے اور سوکھے اور کھوکھلے درختوں کى طرح ڈھیر ہوگئے ہیں ''_(2)
کتنى عمدہ تشبیہہ ہے،جو ان کے طویل قدوقامت کو بھى مشخص کرتى ہے ،ان کے جڑسے اکھڑجانے کو بھى ظاہر کرتى ہے اور خدا کے عذاب کے مقابلہ میں ان کے اندر سے خالى ہونے کو بھى بیان کرتى ہے اس طرح کہ وہ تیز آندھى جدھر چاہتى ہے انھیں آسانى کے ساتھ لے جاتى ہے _
قرآن اس واقعہ کے آخر میں مزید کہتا ہے '' کیا تم ان سے کسى کو باقى دیکھتے ہو''؟_(3)
ہاں :آج نہ صرف قوم عاد کا کوئی نام ونشان باقى نہیں بلکہ ان کے آباد شہروں اور پر شکوہ عمارتوں کے کھنڈرات اور ان کے سبز کھیتوں میں سے کوئی چیز باقى نہیں ہے _


(1)سورہ حاقہ آیت 7
(2)سورہ حاقہ آیت 7
(3)سورہ حاقہ آیت 8
 

 

حضرت صالح علیہ السلامعذاب الہى ایک نحس دن میں
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma