اس عورت کی عدت جس کا شوہر مرگیا ہ . 2155 _2151و

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
توضیح المسائل
طلاق بائن و رجعی. 2156طلاق کی عدت. 2150_2145

مسئلہ ۲۱۵۱: جس عورت کا شوہر مرجائے اس کو چار ماہ دس دن کی عدت رکھنی چاہئیے چاہے عورت دائمی ہو یا متعہ والی ہو اس کے شوہر نے اس سے ہمبستری کی ہو یا نہ کی ہو۔ یائسہ عورت کو بھی عدت رکھنی ضروری ہے۔ حاملہ عورت کی عدت وضع حمل ہے لیکن اگر چار ماہ دس دن سے پہلے بچہ پیدا ہوجائے تو اس کو چار ماہ دس دن (شوہر کے مرنے سے) مکمل کرنا چاہئیے ۔
مسئلہ ۲۱۵۲: وفات کے عدت میں عورت رنگ برنگی کپڑے نہ پہنے آنکھوں میں سرمہ نہ لگانے۔ ایسے امور انجام نہ دے جو زینت میں شمار ہوتے ہیں۔
مسئلہ ۲۱۵۳: عورت کو جب بھی شوہر کے مرنے کا یقین ہوجائے تو وفات کی عدت رکھے۔ عدت ختم ہونے کے بعد شادی کرسکتی ہے۔ اور اگر شادی کے بعد پتہ چلے کہ اس کا شوہر ہر بہت بعد میں مراہے تو فورا دوسرے شوہر سے علیحدگے اختیار کرلے۔ اور احتیاط واجب ہے کہ اگر حاملہ ہوچکی ہو تو دوسرے شوہر کی طلاق کی عدت رکھے اس کے بعد پہلے شوہر کا چار مہینہ دس دن کی وفات کی کی عدت رکھے۔ اور اگر حاملہ نہیں ہے تو پہلے، پہلے شوہر کی وفات کی عدت رکھے اس کے بعد دوسرے شوہر کی طلاق کی عدت پوری کرے۔
مسئلہ ۲۱۵۴: اگر شوہر غائب ہو تو وفات کی عدت کی ابتدا اس وقت سے شروع ہوتی ہے کہ جبکہ عورت کو اطلاع ملے کہ اس کا شوہر مرگیا ہے۔
مسئلہ ۲۱۵۵: اگر عورت کہے کہ میری عدت پوری ہوگئی ہے تو اس کی بات قبول کرے بشرطیکہ وہ بدنام نہ ہو، بلکہ احتیاط واجب ہے ہے کہ محل اطمینان ہو۔

طلاق بائن و رجعی. 2156طلاق کی عدت. 2150_2145
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma