زکوة فطرہ. 1709_1692

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
توضیح المسائل
زکوة فطرہ کا مصرف. 1711 _1710 زکوة کے متفرق مسائل. 1691_1667

مسئلہ ۱6۹۲: تمام وہ لوگ جو شب عید الفطر کو غروب آفتاب سے پہلے بالغ، عاقل،مالدار ہوں ان پر زکوة فطرہ واجب ہے۔ یعنی وہ شخص اپنی طرف سے اور جن لوگوں کو نفقہ دیتا ہے ان کی طرف سے ہر ایک کی طرف سے ایک ایک صاع (تقریبا تین کیلو) فطرہ دے اور وہ ایسی چیز ہو جو عموما وہاں کے لوگوں کی غذا ہو۔ چاہے گیہوں، جو، کجھور، چاول ، اور اسکی مانند کوئی چیز ہو یا اس کی قیمت ہو۔ فطرہ مستحق کودیا جائے گا۔
مسئلہ ۱۶۹۳: مالدار سے مراد وہ شخص ہے جو اپنے اہل و عیال کے سال بھر کا خرچ رکھتا ہوچاہے وہ کار و بار سے حاصل ہو تا ہو (یا ملازمت و غیرہ سے)اور جو ایسا نہ ہو وہ فقیر ہے اس پر زکوة فطرہ واجب نہیں ہے وہ خود زکوة فطرہ لے سکتا ہے۔
مسئلہ ۱۶۹۴: جو لوگ غروب سب عید سے پہلے کسی کے یہاں کھانا کھانے والوں میں شمارہوں انکا فطرہ میزبان پر واجب ہے خواہ وہ لوگ بڑے ہوں یا چھوٹے، مسلمان ہوں یا کافر، واجب النفقہ ہوں یا نہ ہوں اس کے پاس رہتے ہوں یا کسی اور جگہ رہتے ہوں۔
مسئلہ ۱۶۹۵: اگر کوئی شخص کسی ایسے آدمی کے نفقہ کا ذمہ دار ہو جو دوسرے شہر میں رہتا ہو اور مالک اس کو وکیل کردے کہ تم میرے مال سے اپنا فطرہ دیدینا اور مالک کو اطمینان و بھر و سہ ہوکہ وہ فطرہ دید یگا تو کافی ہے (مالک کو فطرہ نکالنے کی ضرورت نہیں ہے مترجم )
مسئلہ ۱۶۹۶: شب غروب آفتاب سے پہلے مالک مکان کی رضا مندی سے جو مہمان آجائے اور اس کا مہمان شمار ہو۔ یعنی یہ ارادہ رکھتا ہو کہ ایک ملت تک اسکے پاس رہیگا۔ تو اسکا بھی فطرہ میزبان پر واجب ہے لیکن اگر صرف شب عید اسکی دعوت ہو تو اسکا فطرہ میزبان پر واجب نہیں ہے اور اگر کوئی مہمان صاحب خانہ کی رضامندی کے بغیر آجائے تب بھی بناء بر احتیاط واجب اسکا فطرہ دے اسی طرح اس شخص کا بھی فطرہ دے جس کے لئے لوگوں نے مجبور کیا ہو کہ اسکا خرچ دیا کرو۔
مسئلہ ۱۶۹۷: غروب سے پہلے بالغ ہونے والے بچے، عاقل ہوجانے والے پاگل، مالدار ہو جانے والے فقیر کو فطرہ دینا چاہئے۔ لیکن اگر غروب آفتاب کے بعد ہو تو اسکا فطرہ واجب نہیں ہے ۔ اگر چہ مستحب ہے کہ عید الفطر کے دن ظہر تک اگر شرائط حاصل ہوجائیں تو فطرہ دے
مسئلہ ۱۶۹۸: جس فقیر کے پاس فقط ایک صاع (تقریبا تین کلو) گیہوں، جو و غیرہ ہو اس کو بھی فطرہ دینا مستحب ہے۔ اور اگر اس کے اہل و عیال ہوں اور وہ ان سب کا فطرہ دینا چاہتا ہو تو اسی ایک صاع کو فطرہ کی نیت سے ان میں سے کسی ایک کودے اور وہ بھی اسی اسی نیت سے دوسرے کودے یہاں تک کہ آخری فرد تک پہونچ جائے اور بہتر ہے کہ آخر میں کسی ایسے کو دیدیں جوان میں سے نہ ہو اور اگر ان میں سی کوئی کم سن ہو تو اسکی جگہ پر اس کاولی لے لے اور بعد میں دوسرے کو دیدے۔
مسئلہ ۱۶۹۹: غروب آفتاب کے بعد پیدا ہونے والے بچے اور آنے والے مہمان کا فطرہ مستحب ہے واجب نہیں ہے۔
مسئلہ ۱۷۰۰: اگر کوئی کسی کا مہمان ہو لیکن غروب آفتاب سے پہلے دوسرے کے پا س چلا جائے تو اس کا فطرہ دوسرے شخص پر واجب ہوگا مثلا لڑکی غروب آفتاب سے پہلے شوہر کے یہاں چلی جائے تو اس کا فطرہ شوہر پر واجب ہوگا۔
مسئلہ ۱۷۰۱: جس کا فطرہ دوسرے پر واجب ہو اس کا فطرہ پھر خود اس پر واجب نہ ہوگا۔ لیکن جس پر واجب ہے اگر وہ نہ دے تو احتیاط واجب ہے کہ اگر وہ خود دے سکتاہو تو دے۔
مسئلہ ۱۷۰۲: جس کا فطرہ دوسرے پر واجب ہو اگر وہ خود دے بھی دے تو دوسرے سے ساقط نہیں ہوگا۔ البتہ اگر دوسرے کے اذن و اجازت سے دے تو دوسرے سے ساقط ہوجائے گا۔
مسئلہ ۱۷۰۳: جس عورت کا شوہر اس کا خرچ نہ دے اور دوسرا اس عورت کے کفالت کرتا ہو تو اس کا فطرہ بھی اسی پر واجب ہے اور اگر عورت مالدار ہے اپنا خرچ خود ہی برداشت کرتی ہے تو اپنا فطرہ بھی خود ہی دے۔
مسئلہ ۱۷۰۴: سید غیر سید کا فطرہ نہیں لے سکتا۔
مسئلہ ۱۷۰۵: شیر خوار بچہ کا فطرہ اس شخص پر ہے جو اس کی دایہ یا مال کا خرچ برداشت کرتاہے اور اگر بچہ کار خرچ خود اس کے مال سے کیاجاتا ہو تو اس کا فطرہ کسی پر واجب نہیں ہے نہ اس پر نہ دوسرے پر۔
مسئلہ ۱۷۰۶: جو شخص اپنے اہل و عیال کا خرچ مال حرام سے دیتا ہو اس پر بھی واجب ہے کہ فطرہ حلال مال سے دے۔
مسئلہ ۱۷۰۷: انسان اگر کسی کو ملازم رکھے اور اس سے شرط کرے کہ تمھا را خرچ بھی میں دو ں گا تو اس کا فطرہ بھی دینا ہوگا۔ لیکن کاریگر جس کا خرچ مالک دیتا ہو (یعنی تنخواہ دیتاہو) اس کا فطرہ مالک پر واجب نہیں ہے اسی طرح وہ مہمانخانہ جہاں کام کرنے والے اپنا کھانا کھاتے ہیں ان کا فطرہ انھیں پر ہے۔ صاحب کار (مالک ) پر نہیں ہے۔
مسئلہ ۱۷۰۸: فوجیوں کے اخراجات فوجی مراکز میدان جنگ میں حکومت پر واجب ہیں لیکن ان لوگوں کا فطرہ حکومت پرواجب نہیں ہے اگر فوجیوں میں شرایط موجود ہوں تو وہ خود اپنا فطرہ دیں۔
مسئلہ ۱۷۰۹: جو شخص مہینہ کی آخری تاریخ کو غروب آفتاب کے بعد مرجانے اس کا اور اس کے اہل و عیال کا فطرہ اس کے مال سے ادا کیا جائے گا۔ لیکن اگر غروب سے پہلے مرجائے تو واجب نہیں ہے اگر اس کے عیال کے اندر شرائط فطرہ موجود ہوں تو وہ لوگ خود اپنا فطرہ دیں۔

زکوة فطرہ کا مصرف. 1711 _1710 زکوة کے متفرق مسائل. 1691_1667
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma