۲۔ معدنیات . 1533_1526

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
توضیح المسائل
۳۔ خزانہ (گنج) 1541 _1534۱۔ کار و بار کا نفع. 1525_1475

مسئلہ ۱۵۲۶: کان سے جو سونا، چاندی، لوہا تانبہ، پتیل، پھڑ کاکو ئلہ، تیبل، گندھک فیروزہ نمک اور دوسری معدنی چیزیں بر آمد ہوتی ہیں اور جود ھاتیں ملتی ہیں ان سب پر خمس واجب ہے۔ احتیاط واجب کی بنا پر ان چیزوں کے لئے کوئی نصاب معین نہیں ہے بلکہ معدن سے جو چیز ملے چاہے کم ہو یا زیادہ اس پر خمس واجب ہے۔
مسئلہ ۱۵۲۷: گچ، چونا، سر رخ مٹی اور اس قسم کی چیزوں کو اگر معدن کہاجائے توان پر خمس واجب ہے۔ اسی طرح پتھر کے قسموں کا معاملہ ہے۔
مسئلہ ۱۵۲۸: معدنی چیزیں خواہ زمین کے او پر ہوں یا نیچے، کسی کی وہ زمین ملکیت ہو یا اس کا کوئی مالک نہ ہو، نکالنے والا مسلمان ہو یا غیر مسلمان، بالغ ہو یا نا بالغ ہر صورت میں اس کا خمس واجب ہے۔ البتہ اگر بچہ ہے تو اس کا ولی خمس نکالے۔
مسئلہ ۱۵۲۹: معدنی چیز کے نکالنے کے اخراجات اور (اگر ضرورت ہو تو) صفائی کے اخراجات اور معدن کا کرایہ نکالنے کے بعد جو بچے اس پر خمس واجب ہے۔ لیکن سال کے اخراجات کو معدن کی در آمد سے وضع نہیں کیا جا سکتا۔
مسئلہ ۱۵۳۰: اگر چند آدمی معدن سے کوئی چیز نکالیں تو مخارج کم کرکے جو بھی بچے کم ہو یا کہ زیادہ بنابر احتیاط واجب اس خمس کا نکالیں۔
مسئلہ ۱۵۳۱: اگر دوسرے کی ملکیت سے کسی معدنی چیز کو نکالیں تو جو کچھ بھی ہاتھ آئے گا دہ صاحب زمین کی ملکیت ہوگا اور چونکہ زمین کے مالک نے اس کے نکالنے پر کچھ خرچ نہیں کیاہے اس لئے پورے کا خمس دینا ہوگا۔ ہاں اگر اس کام کو مالک کے حکم سے انجام دیا گیا ہے تو اس کا خرچ مالک برداشت کرے گا اور اس خرچ کو در آمد سے کم کرکے خمس نکالے گا۔
مسئلہ ۱۵۳۲: اگر معدن بڑے معادن میں سے ہو اور مباح یا ملکی زمین میں ہو تو حاکم شرع (مجتہد عادل) اس کے نکالنے اور امور مسلمین پر خرچ کرنے کا حق رکھتا ہے ۔ اور اس صورت میں نکالنے والوں کو حاکم شرع کے نظریہ کی رعایت کرنا ہوگی۔
مسئلہ ۱۵۳۳: اگر اسلامی حکومت معدنیات کو نکالے تو اس پر خمس واجب نہیں ہوتا۔

۳۔ خزانہ (گنج) 1541 _1534۱۔ کار و بار کا نفع. 1525_1475
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma