پانچ مقامات پر اذان ساقط ہوجاتی ہے. 844_861

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
توضیح المسائل
نمازکے واجبات : 864_862اذان واقامت : 843_841

مسئلہ۸۴۴ ۔ پانچ مقامات پر اذان ساقط ہوجاتی ہے اوربناء براحتیاط واجب ان مواقع پراذان نہ کہناچاہئے :
۱۔ جمعہ کے دن اگرنمازعصرکونمازجمعہ کے ساتھ پڑھنامقصودہے تو عصرکی اذان ساقط ہے۔
۲۔ عرفہ کے دن نمازعصرکی اذان ساقط ہے اگرظہروعصرکو ملاکرپڑھنا مقصودہے، عرفہ سے مرادنوذی الحجہ ہے۔
۳۔ جوشخص مشعرالحرام میں ہے اورمغرب وعشاء کی نمازملاکرپڑھنا چاہتاہے اس پرعیدقربان کی رات نمازعشاء کی اذان ساقط ہے۔
۴۔ وہ مستحاضہ عورت جس کوظہرکے بعدبلافاصلہ عصراورمغرب کے بعدبلافاصلہ عشاء کی نمازپڑھنی ہواس سے عصروعشاء کی اذن ساقط ہے۔
۵۔ جوشخص پیشاب وپاخانہ کوروکنے پرقادرنہیں ہے اس سے بھی عصروعشاء کی اذان ساقط ہے قاعدہ کلیہ یہ ہے کہ جو نماز اپنے سے پہلی والی نماز کے ساتھ پڑھی جاتی ہے اس کی اذان ساقط ہو جاتی ہے نافلہ و تعقیبات کا فاصلہ کافی نہیں ہے لیکن اگر دونوں نمازوں کو ان کے وقت فضیلت میں پڑھیں تو دونوں کے لئے اذان و اقامت مستحب ہے۔
مسئلہ ۸۴۵ : نماز جماعت میں اگر ایک آدمی اذان و اقامت کہہ دے تو سب کے لئے کافی ہے۔ اور باقی حضرات بناء بر احتیاط واجب اذان و اقامت کو ترک کردیں۔
مسئلہ۸۴۶۔ اگرنمازجماعت کے لئے مسجدمیں جائے اوردیکھے کہ نماز ختم ہوچکی ہے لیکن صفیں ابھی تک باقی ہیں تواپنی نمازکے لئے اذان واقامت نہ کہے بشرطیکہ پہلے والی جماعت کے لئے اذان واقامت کہی جاچکی تھی۔
مسئلہ۸۴۷۔ جہاں پرکچھ لوگ نمازجماعت میں مشغول ہیں یاابھی ان کی نمازجماعت ختم ہوئی ہے اورصفیں باقی ہیں اگرکوئی فرادی یادوسری منعقدہونے والی جماعت کے ساتھ نمازپڑھناچاہتاہے تواس سے پانچ شرط کے ساتھ اذان واقامت ساقط ہے بشرطیکه پہلی والی نماز کے لئے اذان واقامت کہی گئی ہو۔ اور جماعت صحیح رہی ہو۔دونوں نمازیں ایک ہی جگہ اور ادا اور ایک هی وقت میں اور ایک هی مسجد میں هوں۔
مسئلہ۸۴۸ : کسی بھی اذان دینے والے کی اذان کوسن کردہرانا مستحب ہے جو جملہ سنے اس کی تکرار کرے ثواب کی امید سے اقامت کی تکرار بھی مستحب ہے(اسی کو اذان و اقامت کی حکایت کرنا کہتے ہیں)۔
مسئلہ۸۴۹۔ عورت کی اذان سن کر مردکی اذان ساقط نہیں ہوتی، لیکن مرد کی اذان سن کرعورت سے اذان ساقط ہوجاتی ہے۔
مسئلہ۸۵۰۔ جس جماعت میں مردوعورت دونوں شریک ہوں نمازجماعت کی اذان واقامت مردکوکہناچاہئے، البتہ عورتوں کی جماعت میں عورتوں کی اذان واقامت کافی ہے۔
مسئلہ۸۵۱۔ اگراذان واقامت کے کلمات بغیرترتیب کے کہے،مثلا ”اشہدان لاالہ الااللہ “سے پہلے ”اشہدان محمدارسول اللہ“ کہے توضروری ہے کہ پلٹ کرترتیب کی رعایت کرے۔
مسئلہ۸۵۲۔ اذان اوراقامت کے درمیان زیادہ فاصلہ نہ رکھے اوراگراتنا فاصلہ رکھے کہ اقامت اس اذان سے مربوط نہ سمجھی جائے تودوبارہ رکھے اسی طرح اذان واقامت اورنمازکے درمیان فاصلہ زیادہ نہ دے ورنہ اذان واقامت کااعادہ کرے۔
مسئلہ۸۵۳۔ اذان واقامت کوصحیح عربی میں کہناچاہئے، چنانچہ اگرغلط کہے یاترجمہ کرے(کسی بھی زبان میں)توصحیح نہیں ہے۔
مسئلہ۸۵۴۔ نماز کا وقت داخل ہونے سے پهلے اذان و اقامت نہیں کہی جا سکتی اور اگر کہی جائے تو باطل ہے۔
مسئلہ۸۵۵۔ اگراقامت کہنے سے پہلے شک ہوجائے کہ اذان کہی ہے کہ نہیں تو اذان کہہ لے، لیکن اگراقامت شروع کرنے کے بعدشک ہوکہ اذان کہی ہے کہ نہیں تواپنے شک پراعتناء نہ کرے۔ البتہ اگر اذان و اقامت کے جملوں میں شک کرے تو احتیاط یہ ہے کہ پلٹ کر جائے اور پھر سے بجالائے۔
مسئلہ۸۵۶۔ اذان کہتے وقت روبہ قبلہ کھڑاہونامستحب ہے،باوضو ہو، بلندآوازسے کہے اورکھینچے اوراذان کے جملوں میں تھوڑاسافاصلہ دے، اذان کہتے وقت بات نہ کرے۔
مسئلہ۸۵۷۔ اقامت کہتے وقت مستحب ہے کہ بدن آرام سے ہو،اقامت کواذ۱ن کے بہ نسبت بہت آہستہ کہے اورجملوں میں فاصلہ کم هو مستحب ہے کہ اذان واقامت کے درمیان ایک قدم اٹھائے یاتھوڑی دیربیٹھ جائے یاسجدہ کرے یادعاکرے یادورکعت نمازپڑھے،
مسئلہ۸۵۸۔ جس کواذان کے لئے اذان معین کیاجائے بہترہے کہ وہ عادل ہو،وقت شناس ہو، بلندآوازہو،اس کی آوازمناسب ہو،اذان کوبلندجگہ پرکہے، اگرلاوڈسپیکرسے اذان کہی جائے توکوئی حرج نہیں کہ مؤذن نیچے ہو۔
مسئلہ۸۵۹ :۔ ریڈیووغیرہ سے اذان کاسن لینانمازکے لئے کافی نہیں ہے، بلکہ خودنمازی حضرات جیسا که اوپر بیان کیا گیا ہے اذان کہیں۔
مسئلہ ۸۶۰ : گانے کی صورت میں اذان کہنا(یعنی ایسی طرز سے آواز نکالنا جو لہو و لعب کی محفلوں کے مناسب ہو)حرام و باطل ہے۔
مسئلہ۸۶۱۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ اذان ہمیشہ نمازکے قصدسے کہی جائے اوردخول وقت کااعلان کرنے کے لئے اذان کہناجبکہ اس کے بعدنمازپڑھنے کاقصدنہ ہوتومشکل ہے۔

نمازکے واجبات : 864_862اذان واقامت : 843_841
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma