۳ . شفاعت کی سند

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
دولت کا بهترین مصرف
۴ . دوست و دشمن پر انفاق۲. اخلاص عمل حضرت علی - سے سیکھیں

خاتون جنت حضرت فاطمہ زہرا کی شہادت کے وقت امیرالمومنین حضرت علی (ع) نے آپ کے بستر کے پاس ایک صندوقچہ دیکھا تو آپ نے سوال فرمایایہ کیا ہے؟
جناب فاطمہ زہرا نے عرض کیا:اس صندوقچہ میں ایک سبز حریر ہے اور اس حریر کے درمیان ایک سفید صفحہ ہے اور اس صفحہ میں چند سطریں تحریر ہیں۔
حضرت علی (ع) نے فرمایا: اس کا مضمون کیا ہے؟بنت رسول نے جواب دیا:شادی کی رات میں اپنے مصلے پر بیٹھی ہوئی تھی کہ ایک فقیر آیا اور اس نے لباس کا تقاضا کیا۔میرے پاس صرف دو لباس تھے ایک نیا جو اس رات زیب تن کیا تھا اور ایک پرانا جوڑا تھا۔میں نے نئے لباس کو فقیر کو دے دیا۔
صبح میرے والد بزرگوار مجھ سے ملاقات کے لئے تشریف لائے آپ نے فرمایا: فاطمہ تمہارے پاس تو نیا کپڑا تھا اسے کیوں نہیں پہنا۔میں نے عرض کیا: کیا آپ نے نہیں فرمایا ہے کہ انسان جو کچھ بھی صدقہ میں دے گا اور اس سے غریبوں اور محتاجوں کی مدد کرے گا وہ اس کے لئے باقی رہے گا۔ میں نے بھی اس نئے کپڑے کو ایک فقیر کو دے دیا۔
آپ نے فرمایا:اگر تم نیاکپڑا پہنتی اور پرانے کپڑے کو فقیر کو دے دیتی تو یہ تمہارے شوہر کے لئے بھی بہتر ہوتا اور وہ فقیر بھی لباس پاجاتا۔
میں نے عرض کیاکہ اس کام میں بھی میں نے آپہی کی پیروی کی ہے اس لئے کہ میری ماں خدیجہ نے جب آپ کی خدمت کا شرف حاصل کیا اور اپنی ساری دولت آپ کے حوالہ کردیا اور آپ نے ساری دولت راہِ خدا میں عطا کردی یہاں تک کہ ایک سائل نے آپ سے ایک لباس کا مطالبہ کیا تو آپ نے اپنا لباس اسے دے دیااور ان کاموں میں آپ کے مثل کوئی نہیں ہے۔(یہ سن کر)میرے والدرو دیئے اور مجھے سینہ سے لگا لیا۔ اس وقت آپ نے فرمایا:(ابھی)جبرئیل نازل ہوئے تھے اور خدا کی جانب سے تمہیں سلام عرض کر رہے تھے اور کہہ رہے تھے(کہ خداوندعالم فرماتا ہے)فاطمہ سے کہہ دیجئے وہ کہ جو کچھ بھی مجھ سے چاہتی ہیں طلب کرلیںکہ میں ان کو دوست رکھتا ہوں۔میں نے عرض کی:”یا ابتاہ شغلتنی عن المسئلة لذة خدمتہ لاحاجة لی غیر لقاء ربی الکریم فی دار السلام“بابا جان! خدا کی خدمت کی لذت اور شیرینی نے مجھے کسی دوسری چیز کے مطالبہ سے روک رکھا ہے اور خدا سے ملاقات کے علاوہ میری دوسری کوئی آرزو نہیں ہے۔
میرے والد ماجد نے اپنے دست مبارک کو آسمان کی طرف بلند کیا اورمجھے بھی حکم دیا کہ میں بھی اپنے ہاتھوں کو آسمان کی طرف بلند کروں ۔اس کے بعد فرمایا:اللھم اغفرلامتی“ خدایا! میری امت کو بخش دے۔
(اسی وقت)جبرئیل نازل ہوئے اور آپ کی خدمت میں عرض کی: خداوندعالم فرمارہا ہے: تمہاری امت میں سے جو لوگ فاطمہان کے شوہر اور ان کی اولاد سے محبت کریں گے میں انھیں بخش دوں گا۔
میں نے اس بات کے لئے ایک سند اور نوشتہ کا بھی مطالبہ کیا تو جبرئیل یہ سبز حریر لے کر آئے اس میں یہ لکھا ہوا ہے:کتب ربکم علی نفسہ الرحمةجبرئیل ومکائیل نے بھی اس کی گواہی دی ہے۔میرے والد بزرگوار نے فرمایا:اس سبز حریر کو حفاظت سے رکھو اور وفات کے وقت وصیت کرو کہ اسے تمہارے ساتھ قبر میں دفن کر دیں۔ میں چاہتی ہوں کہ قیامت کے دن جب آتش جہنم کے شعلے بھڑک رہے ہوں گے تو تم میری امت کی بخشش کی دعاکرو۔ (۱)

 


(۱)ریاحین الشریعہ نقل از ابن جوزی ،ص/۱۰۶
 
۴ . دوست و دشمن پر انفاق۲. اخلاص عمل حضرت علی - سے سیکھیں
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma