۲۲ . ریا کاروں کا انفاق

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
دولت کا بهترین مصرف
الہٰی اورنمائشی انفا قروایات اسلامی میں انفاق کی قبولیت کے شرائط

<وَالَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ اٴَمْوَاْلَہُمْ رِئَا ءَ النَّاسِ وَلَاْ یُوٴْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَلَاْ بِالْیَوْمِ الْآخِرِ وَمَنْ یَّکُنِ الشَّیْطَانُ لَہ قَرِیْنًا فَسَآءَ قَرِیْناً#وَمَا ذَا عَلَیْہِمْ لَوْ اٰمَنُوْا بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ وَ اَنْفَقُوْا مِمَّا رَزَقَہُمُ اللّٰہُ وَکَانَ اللّٰہُ بِہِمْ عَلِیْمًا (سورئہ نساء:آیت۳۸۔۳۹)
اور جو لوگ اپنے اموال کو لوگوں کو دکھانے کے لئے خرچ کرتے ہیں اور اللہ اور آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ہیں انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ جس کا شیطان ساتھی ہو جائے وہ بد ترین ساتھی ہے ۔ان کا کیا نقصان ہے اگر یہ اللہ اور آخرت پر ایمان لے آئیں اور جو چیز اللہ نے ان کو بطور رزق دیا ہے اسے کس راہ میں خرچ کریں اور اللہ ہر ایک کو خوب جانتا ہے۔

الہٰی اورنمائشی انفا قروایات اسلامی میں انفاق کی قبولیت کے شرائط
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma