انفاق ،روایات اسلامی میں

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
دولت کا بهترین مصرف
۱۳ . انمول انفاق دلوں میں آیات قرآنی کا نفوذ

(۱) رسولخدا نے ارشاد فرمایا :
من اعطی درہماً فی سبیل اللہ کتب اللہ لہ سبعمائة حسنة(۱)
جو شخص راہ خدا میں ایک درہم بھی خرچ کرے گاپروردگار اس کے نامہٴ اعمال میں سات سو نیکیاں لکھے گا۔
قابل توجہ بات یہ ہے کہ روایات میں راہ خدا میں انفاق کے علاوہ کسی دوسرے عمل خیر کے بارے میں اس طرح کے عظیم ثواب کا ذکر نہیں ملتا لہٰذا یہ روایت انفاق کی ایک خاص اہمیت کو بیان کررہی ہے جبکہ یہ کمترین جزا اور ثواب ہے جو انفاق کرنے والوں کو عطا کیا جائے گا ورنہ ”وَاللّٰہُ یُضَاعِفُ لِمَنْ یَّشَآءُ “ کے مطابق کچھ افراد کو دو گنا یا کئی گنا ثواب ملے گا۔
۲) امیرالمومنین حضرت علی  نے ارشادفرمایا:
طوبیٰ لمن انفق الفضل من مالہ وامسک الفضل من کلامہ(۲)
کتنے اچھے ہیں وہ افرادجو اپنی ضرورت کے بعد بچے ہوئے ،مال کو انفاق کردیں اور فضول باتوں سے پر ہیزکریں۔
۳) امام علی  سے منقول ہے کہ آپ نے ارشادفرمایا:
لیس لاحد من دنیا الاما انفقہ علی اخراہ (۳)
دنیا سے ہر شخص کا وہی حصہ ہے جو اس نے اپنی آخرت کے لئےخرچ کیا ہے۔
۴) نیزارشاد فرمایا:
انما لک من مالک ماقدّمتہ لاخرتک واٴخّرتہ فللوارث(۴)
تمہارے مال میں بس وہی حصہ تمہارا ہے جو تم نے اپنی آخرت کے لئے بھیج رکھا ہے اور جو چھوڑ کر جاوٴ گے وہ وارثوں کا حصہ ہوگا۔
تجربہ اور مشاہدہ بھی اسی بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ بعض ورثہ میراث پر اس طرح دل باختہ ہو جا تے ہیں کہ صاحب مال کی طرف کم توجہ دیتے ہیں یہاں تک کہ اس کی واجبی وصیت پر بھی عمل نہیں کرتے ۔
۵) امام جعفر صادق نے ارشادفرمایا:
ملعون ملعون من وھب اللّٰہ لہ ما لاً فلم یتصدّق منہ بشیٓءٍ(5)
بارگاہ خدا سے نکالا ہوا اور ملعون ہے وہ شخص جسے خداوندعالم مال وثروت عطا کرے اور وہ اس میں سے راہ خدا میں خرچ نہ کرے ۔
۶) امام علی  ارشادفرماتے ہیں:
انّ العبد اِذامات قالت الملا ئکة ماقدم و قال الناس ما اٴخّر(6)
جب کوئی شخص اس دنیا سے فوت کر جاتا ہے تو فرشتے کہتے ہیں کہ مرنے والے نے آخرت کے لئے کیا بھیج رکھا ہے اور لوگ کہتے ہیں کہ وہ کیا چھوڑ کر گیا ہے۔
۷:۔ایک شخص امام موسیٰ کاظم کی خدمت میں آیا اور عرض کی: میرے کئی بچے ّہیں اور (اس وقت) سب کے سب بیمار ہیں ۔ آپ نے فرمایا :
داو وہم بالصّدقة فلیس شیء اسرع اجابة من الصّدقة ولا اجدیٰ منفعة علی المریض من الصّدقة(7)
راہ خدا میں صدقہ دے کر مریضوں کا علاج کرو ، دعا کی قبولیت کے لئے صدقہ سے بہتر کوئی چیز نہیں ہے اور بیماروں کے علاج کے لئے اس سے زیادہ مفید اور نفع بخش کوئی دوسری چیز نہیں ہے۔



 (۱)میزان الحکمة ،ح۲۰۶۲۴
(۲)بحارالانوار،ج/۹۶،ص/۱۱۷
(۳)غررالحکم
(۴)غررالحکم
(5)بحار الانوار،ج۹۶،ص۱۳۳
(6)بحارالانوار،ج۹۶،ص۱۱۵
(7)میزان الحکمة، ح ۱۰۳۶۶
۱۳ . انمول انفاق دلوں میں آیات قرآنی کا نفوذ
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma