۱۱ . کون لوگ آتش جہنم سے دور ہیں ؟

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
دولت کا بهترین مصرف
۱۲.بلند وبالا مقاصد تک پہنچنے کا راستہ ۱۰ . انفاق کرکے اپنے آپ کو خطروں سے بچائیں

< وَسَیُجَنَّبُھَا الْاَتْقیٰ۔الَّذِیْ یُوٴْ تِیْ مَالَہ یَتَزَکّٰی
اوراس (بھڑکتی ہوئی آگ) سے عنقریب صاحب تقویٰ کو محفوظ رکھا جائے گا۔جو اپنے مال کو دے کر پاکیزگی کا اہتمام کرتا ہے۔(سورئہ لیل آیت:۱۷،۱۸)
اس مقام پر قرآن مجید ان لوگوں کا ذکر کر رہا ہے جو جہنم کے بھڑکتے ہوئے شعلوں سے دور ہوں گے۔
تو ضیح
آیہٴ کریمہ میں لفظ( یَتََزَ کّٰی) قصد قربت اور خلوص نیت کی طرف اشارہ ہے چاہے یہ جملہ روحی اور معنوی رشد ونمو حاصل کرنے یا اموال کی پاکیزگی کے معنی میںہو۔ اس لئے کہ کلمہٴ ”تزکیہ“ رشدو نمو کرنے کے معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے اور پاک کرنے کے معنی میں بھی ۔
سورہٴ توبہ میں ارشاد ہوتا ہے:
<
’خُذْ مِنْ اَمْوَاْلِہِمْ صَدَقَةً تُطَہِّرُہُمْ وَتُزَکِّیْہِمْ بِہَا وَ صَلِّ عَلَیْہِمْ ٴاِنَّ صَلٰوتَکَ سَکَنٌ لَّھُمْ
پیغمبرآپ ان کے اموال میں سے زکوٰة لے لیجئے کہ اس کے ذریعہ یہ پاک و پاکیزہ ہو جائیں انہیں دعائیں د یجئے کہ آپ کی دعا ان کے لئے تسکین قلب کا باعث ہوگی۔ (سورہٴ توبہ آیت /۱۰۳)
اس کے بعد انفاق میںخلوص نیت پر مزید تاکید کےلئے فرماتا ہے: ”وَمَا لِاٴَحَدٍ عِنْدَہ مِنْ نِعْمَةٍ تُجْزَیٰ“
(جبکہ اس کے پاس کسی کا کوئی احسان نہیں ہے جس کی جزا دی جائے )بلکہ انسان کا مقصد صرف رضائے پروردگار کو حاصل کرناہےاَلِاَّابْتِغَاءَ وَجْہِ رَبِّہِ الْاَعْلیٰ“(سوائے یہ کہ وہ خدائے بزرگ کی مرضی کا طلبگار ہے۔)
دوسرے لفظوں میں لوگوں کے درمیان بہت سے انفاق ،اس کے اوپر کئے گئے انفاق کے جواب میں ہوتے ہیں اگر چہ حق شناسی اور احسان کا جواب احسان کے ذریعہ دینا ایک پسندیدہ کام ہے لیکن اس کاحساب متقین کے خالصانہ انفاق سے الگ ہے۔ اسی لئے مذکورہ آیات اس بات کو بیان کررہی ہےں کہ صاحبان تقویٰ کا دوسروں کے اوپر انفاق کرنا نہ ریا کاری کی بنا پر ہوتا ہے اور نہ ہی گذشتہ خدمات کے جواب میں ہوتا ہے بلکہ ان کا مقصدصرف اور صرف رضائے الٰہی کا حصول ہوتا ہے اور یہی وہ چیز ہے جو ان کے انفاق کو ایک خاص اہمیت عطا کرتی ہے۔
آیہٴ کریمہ میں لفظ”وجہ“ ذات کے معنی میں ہے اور اس سے مراد پروردگار کی رضایت اور خوشنودی ہے ۔
تعبیر”ربہ الاعلیٰ“ اس بات کی نشاندہی ہے کہ یہ انفاق معرفتخداکے ساتھ انجام پاتا ہے ۔ اس حا لت میں کہ وہ پروردگار کی ربوبیت سے بھی آگاہ ہےں اور اس کے بلند وبالا مقام و منزلت سے بھی باخبر ہےں ۔
اس کے ضمن میں ہر طرح کی غیر خدا کی نیت کی نفی بھی ہو رہی ہے جیسے خوشنامی اور لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کے لئے انفاق کرنا یامعاشرہ میں مقام و منزلت حاصل کرنے کے لئے اور اسی کے مثل دوسرے امور ۔ اس لئے کہ جملہاِلاَّابْتِغَآءَ وَجْہِ رَبِّہِ الْاَعْلیٰ“ کا مفہوم انفاق کے مقصد کوپروردگارعالم کی مرضی اور خوشنودی سے مخصوص کرنا ہے۔
انفاق، اسلامی روایات میں
خلوص نیت کے ساتھ راہ خدا میں انفاق اور بخشش ،محروم اور آبرو مند افراد کی مالی امداد کرنا ان امور میں سے ہے جن کی قرآن کریم میں برابر تاکید کی گئی ہے اور انہیں ایمان کی نشانیوں میں قرار دیا گیا ہے۔اور اسلامی روایات میں بھی اس کی کافی تاکید کی گئی ہے یہاں تک کہ اگر مالی انفاق رضائے الٰہی کے علاوہ کسی اورمقصد کے لئے نہ ہو اور ہر طرح کی ریا کاری ، احسان جتانے اور اذیت سے خالی ہو تو دین اسلام میں اسے بہترین اعمال میں سے قرار دیا گیا ہے۔
مندرجہٴ ذیل روایات کی طرف توجہ فرمائیں :
(۱) امام محمد باقرنے ارشاد فرمایا:
انّ احبّ الاَعمال الی اللّٰہ اِدخال السرور علی المومن،شبعہ او قضاء دینہ
پروردگار کے نزدیک ایک محبوب عمل (حاجت مند ) مو من کو سیر کرکے یا اس کے قرض کو ادا کرکے اسے خوش کرنا ہے۔(۱)
۲) رسول خد(صلی الله علیه و آله و سلّم)ارشاد فرماتے ہیں :
من الایمان حسن الخلق،واطعام الطّعام واِراقة الدماء
حسن خلق ، اطعام طعام (کھانا کھلانا) اور راہ خدا میں قربانی کرنا ایمان کی نشانیوں میں سے ہیں ۔ (۲)
۳) امام جعفر صادق نے ارشاد فرمایا:
مااریٰ شیئاً یعدل زیارةالموٴمن اِلاَّاطعامہ، وحقّ علی اللہ اَن یطعم من اطعم موٴمناً منطعام الجنّة۔ (3)
میںکسی بھی چیز کو مومن کی زیارت اور اس سے ملاقات کی مثل نہیں جانتا مگر اسے کھانا کھلانا ۔اور جو شخص کسی مومن کو کھانا کھلائے توپروردگار عالم پر حق ہے کہ اسے بہشت کے کھانے سے سیر کرے۔
۴:۔رسول خدا سے مروی ہے کہ ایک شخص نے آپ کے گھوڑے کی لگام کو پکڑ کر عرض کیا : یا رسول اللہ !”ایّ الاٴعمال افضل“ کون سا عمل ہر عمل سے بہتراور افضل ہے؟
آپ نے فرمایا: ”اطعام الطعام واطیاب الکلام (4)
لوگوںکو کھانا کھلانا اور ان کے ساتھ خوش کلامی کرنا۔
۵:۔رسول خدانے ارشاد فرمایا:
من عال اھل بیتٍ من المسلمین یومہم و لیلتہم غفراللّٰہ ذنوبہ (5)
جو شخص کسی ایک مسلم فیملی کو ایک شب وروزکھا نا کھلائے گا پروردگار اس کے گناہوں کو بخش دے گا۔
کتنا چھوٹا عمل اور کتنی عظیم جزا !!!؟



(1)بحار الانوار،ج۷۴،ص۳۶۵،ح۳۵
(2)بحار الانوار،ج۷۴،ص۳۶۵،ح۳۸
(3)اصول کافی،ج۲،باب اطعام الموٴمن،ح۱۷
(4)بحار الانوار،ج/۷۴،ص۳۸۸،ح۱۱۳
(5)بحارالانوار،ج۷۴،ص۳۸۹،ح۲

 

۱۲.بلند وبالا مقاصد تک پہنچنے کا راستہ ۱۰ . انفاق کرکے اپنے آپ کو خطروں سے بچائیں
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma