مسئلہ ۱۲۳ : شراب اور ہر وہ سیال چیز جو انسان کو مست کردے بناء براحتیاط واجب نجس ہے لیکن بھنگ و حشیش جو نشہ آور ہے لیکن ذاتا بہنے والی نہیں ہے وہ پاک ہے چاہے پانی ملاکر اس کو سیال بنالیں (پھر بھی پاک ہے) لیکن اس کا استعمال بہرحال حرام ہے۔
مسئلہ ۱۲۴ : وہ طبی و صنعتی الکحل جس کے بارے میں معلوم نہیں مست کرنے والی اور بہنے والی چیز سے بنایا گیا ہے وہ پاک ہے اسی طرح پرفیوم، عطر اور دوائیں جوطبی یا صنعتی الحکل سے مخلوط ہیں وہ (بھی ) پاک ہیں۔
مسئلہ ۱۲۵ : وہ تمام الکحل جو ذاتا پینے کے قابل نہیں یا اس میں زہر کا پہلو ہے نجس نہیں ہیں۔ لیکن جب بھی اس کو رقیق کردیں اور نشہ آور و پینے کے لائق ہوجائے اس کا پینا حرام ہے اور احتیاطا نجس کا حکم رکھتا ہے۔
مسئلہ ۱۲۶ : انگور کا شیرہ جب خود بخود جوش کھاجائے (ایسا جوش کھانا جو عموما شراب ہونے کا مقدمہ ہوتاہے) تو نجس بھی ہے اور حرام بھی ہے۔ لیکن اگر آک یا کسی اور چیز کی گرمی کی وجہ سے جو ش کھاجائے تو نجس نہیں ہے لیکن اس کا پینا حرام ہے۔ بناء براحتیاط واجب خرما، منقی اور کشمش کے شیرہ کا بھی یہی حکم ہے۔
مسئلہ ۱۲۷ : اگر کھجور، منقی، کمشمش کو غذامیں ڈال دیں اور وہ جوش کھاجائے تو اس کے کھانے میں کوئی اشکال نہیں ہے۔