بیت الخلاء کے احکام63-77

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
توضیح المسائل
استبراء :78-83پانی کے احکام :53-62

(پیشاب اورپاخانہ کرنا)
شرمگاہ کو چھپانا واجب ہے۔
مسئلہ63 ھرانسان کےلئےواجب ہےکہ دوسروں سےاپنی شرم گاه کوچھپائے, چاہے بیت الخلاء میں ہو یا کهیں اورخواه دیکهنےالا اس کامحرم ہى ہو,جیسے ماں,بہن یانامحرم, یہاں تک کہ ممیز (سمجهدار) بچوں سےبهى چهپاناواجب ہےالبتة میاں بیوى کےلیے ضرورى نهیں ہےکہ وه ایک دوسرےسےچهپائیں.
مسئلہ64: شرمگاه کوہرچیزسےچهپایاجایاسکتاہےیہاں تک کہ ہاتھ اورمٹیالے پانی سے بھی سے بهى چهپانا صحیح ہے.
مسئله65:پیشاب یاپاخانہ کرتےہوئےپشت بہ قبلہ اور رو بہ قبلہ نهیں بیٹهنا چاہیےپیشاب یاپاخانه کرتےہوئےپشت بہ قبلہ یا رو بقبلہ ہواور صرف شرمگاه کو موڑ لینا کافى نهیں ہے, البتة اگرجسم روبہ قبلہ یاپشت بقبلہ نہ ہوتواحتیاط واجب ہےکہ شرمگاه کو رو بہ قبلہ یا پشت بقبلہ نہ کرے.
مسئلہ66: پیشاب و پاخانہ کےمقام کو دھوتے وقت اور استبراء کرتے وقت روبہ قبلہ یاپشت بہ قبلہ ہونےمیں کوئى حرج نهیں ہے,لیکن استبراء کرتے وقت احتیاط واجب ہےکہ روبہ قبلہ یاپشت بہ قبلہ نہ ہو.
مسئلہ67 : احتیاط واجب ہےکہ بڑےلوگ پیشاب یاپاخانہ کےلئے بچوں کوروبہ قبلہ یاپشت بہ قبله نہ بٹهائیں,لیکن اگربچہ خودہى بیٹه جائیں توررکنا واجب نهیں ہے.مگر بھتر ہے۔
مسئلہ ۶۸ : جن گھروں میں کھڈیاں یا فلش رو بقبلہ یا پشت بقبلہ بنے ہوں خواہ جان بوجھ کر بنائے ہوں یا غلطی سے یا مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے ہو اس پر رفع حاجت کے لئے اس طرح بیٹھنا چاہئے کہ رو بقبلہ یا پشت بقبلہ نہ ہوں ورنہ حرام ہے۔
مسئلہ ۶۹ : اگر قبلہ معلوم نہ ہو تو معلوم کرنا چاہئے اور اگر معلوم کرنے کا کوئی ذریعہ نہیں تو اگر صبر کرسکتا ہے تو صبر کرنا چاہئے ورنہ اگر بہت ضروری ہے تو جس طرف بھی بیٹھے کوئی حرج نہیں ہے۔ ریلوں اور ہوائی جہازوں میں بھی اسی قاعدے پر عمل کرنا چاہئے۔
مسئلہ70 : چند جگہوں پر پیشاب یا پاخانہ کرناحرام ہے:
1- گلیوں اور ان سڑکوں پر جو لوگوں کی آمد و رفت کی جگه هو.
2 وه جگہ جومخصوص لوگوں کےلئےوقف ہو جیسےمدرسہ جو طالب علموں کےلئے وقف ہو. یا وہ مسجد جس کے پانی گرنے کی جگہ صرف نمازیوں کے لئے وقف ہو۔
۳۔ ہر مومن کی قبر یا کسی ایسی جگہ پر جو کسی مومن یا کسی مقدس جگہ کی بے احترامی کا سبب ہو۔
مسئلہ ۷۱ : پاخانہ کے مقام کو پانی سے بھی دھویا جاسکتا ہے اور تین ٹکڑے کاغذ، تین عدد پتھر یا تین کپڑے کے ٹکڑوں سے بھی پاک کیا جاسکتا ہے، البتہ اگر پاخانہ معمول سے زیادہ پھیل گیا ہو اور پاخانے کے مقام کے اطراف کو بھی آلودہ کردیا ہو یا کوئی دوسری نجاست مثلا خون وغیرہ پاخانے کے مقام سے باہر آئے یا الگ سے کوئی نجاست لگ جائے تو ان صورتوں میں صرف پانی ہی سے طہارت کی جاسکتی ہے۔
مسئلہ ۷۲ : جن صورتوں میں پانی کے علاوہ دوسری چیزوں سے پاخانے کے مقام کو صاف کیا جاسکتا ہے ان صورتوں میں بھی پانی سے دھونا بہتر ہے۔

مسئلہ۷۳: پیشاب کامقام پانى کےعلاوه کسى اور چیز سےپاک نهیں ہو سکتا اگر قلیل پانی سے دھوئیں تو دو مرتبہ دھونا واجب ہے لیکن ربڑ وغیرہ کا پائپ جو نل کی ٹونٹی میں لگا رہتا ہے(جس کا تعلق مسلسل سرکاری پائپ لائن سے ہوتا ہے) چونکہ جاری پانی کے حکم میں ہے اس لئے اس سے ایک مرتبہ دھونا کافی ہے۔
مسئلہ ۷۴ : پیشاب و پاخانہ کے مقام کو دھونے میں فطری وغیر فطری مقام میں کوئی فرق نہیں ہے۔ البتہ پیشاب و پاخانے کے غیر فطری مقام میں صرف پانی ہی سے طہارت کی جاسکتی ہے۔
مسئلہ ۷۵ : اگر پاخانے کے مقام کو پتھر کے تین ٹکڑوں یا کاغذ وغیرہ سے صاف کریں اور اس میں ایسے چھوٹے چھوٹے ذرات موجود ہوں جو عادتا پانی کے علاوہ کسی اور چیز سے دور نہیں ہوتے تو کوئی حرج نہیں ہے۔ اس سے نماز پڑھی جاسکتی ہے۔
مسئلہ ۷۶ : اگر ایک پتھر کے تین گوشوں سے طہارت کی جائے تو کافی ہے اسی طرح اگر کاغذ یا کپڑے کے تین گوشے ہوں اور ان سے طہارت کی جائے تو کافی ہے۔
مسئلہ77 : اکرشک ہوجائےکہ پیشاب وپاخانہ کےمقام کوصاف کیا تهاکہ نهیں تو احتیاط واجب یہ ہےکہ طهارت کرے.اگرنمازکےبعدشک کرے تو نماز صحیح ہے, لیکن بعد والى نماز کیلئے طهارت ضرورى ہے.
 

استبراء :78-83پانی کے احکام :53-62
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma