خدائی سرحدیں

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 01
جدایی مشروط اہل سنت کہ مفتی اعظم نے شیعہ نظریہ تسلیم کرلیا

اس آیت اور قرآن مجید کی دیگر بہت سی آیات میں قوانین الہی کے بارے میں ایک لطیف تعبیر نظر آتی ہے اور وہ ہے حد اور سرحد ۔ اس طرح قوانین کی نافرمانی اور مخالفت سرحد سے تجاوز شمار ہوتاہے۔ حقیقت میں انسان جو کام انجام دیتاہے اس میں ان مقامات ممنوعہ کا ایک سلسلہ موجود ہوتاہے جہاں داخل ہونا بہت زیادہ خطرناک ہے۔ قوانین و احکام الہی ان مقامات کی نشاندہی کرتے ہیں اور ان مقامات کی پہچان کیلئے ان قوانین میں بہت سی علامات بیان کی گئی ہیں۔ سورہ بقرہ کی آیت ۱۸۷ میں ارشاد فرمایاگیاہے:
”تِلْکَ حُدُودُ اللهِ فَلاَتَعْتَدُوہَا“
یہ خدائی سر حدیں ہیں ان کے قریب نہ جاؤ۔
کیونکہ ان سرحدوں کے قریب جانے والا گرنے کے بھی نزدیک ہوجاتاہے ۔ اہل بیت کے طریقوں سے مروی احادیث میں ہم دیکھتے ہیں کہ انہوں نے مشتبہ مقامات پر جانے سے منع فرمایاہے اور ارشاد فرمایاہے کہ ایسا کرنا سرحد کے قریب جانے کے مترادف ہے ممکن ہے کہ سرحد کے قریب پہنچ کر انسان قدم اس طرف رکھ لے۔ اور ہلاکت و نابودی کا شکار ہوجائے۔
۲۳۰۔ فَإِنْ طَلَّقَہَا فَلاَتَحِلُّ لَہُ مِنْ بَعْدُ حَتَّی تَنکِحَ زَوْجًا غَیْرَہُ فَإِنْ طَلَّقَہَا فَلاَجُنَاحَ عَلَیْہِمَا اٴَنْ یَتَرَاجَعَا إِنْ ظَنَّا اٴَنْ یُقِیمَا حُدُودَ اللهِ وَتِلْکَ حُدُودُ اللهِ یُبَیِّنُہَا لِقَوْمٍ یَعْلَمُونَ
ترجمہ
۲۳۰۔ اگر (دو مرتبہ طلاق دینے اور پھر رجوع کرلینے کے بعد پھر) اسے طلاق دے تو اس کے بعد وہ عورت اس پر حلال نہیں ہوگی مگر یہ کہ اس کے علاوہ کسی شوہر سے شادی کرے (اور وہ اس سے جنسی ملاپ کرے۔ بعد ازاں وہ دوسرا شوہر بھی) اسے طلاق دے دے تو کوئی حرج نہیں کہ وہ دونوں ایک دوسرے کی طرف رجوع کریں (اور عورت اپنے پہلے شوہر سے پھر سے شادی کرلے) جب کہ انہیں امید ہو کہ وہ حدود الہی کا احترام کریں گے اور یہ اللہ کی حدود ہیں۔ جنہیں خدا آگاہ لوگوں سے بیان کرتاہے۔
شان نزول
ایک عورت پیغمبر اکرم کی خدمت میں حاضرہوئی۔ کہنے لگی: میں اپنے چچازاد رفاعہ کی بیوی تھی۔ اس نے مجھے تین مرتبہ طلاق دی تو ومیں نے ایک اور شخص عبد الرحمن سے شادی کرلی۔ اتفاقا اس نے بھی مجھے طلاق دے دی لیکن اس دوران میں اس نے مجھ سے ہم بستری نہیں کی۔ کیا اب میں پہلے شوہر کی طرف لوٹ سکتی ہوں؟
آنحضرت نے نفی میں جواب دیا اور فرمایا کہ پہلے شوہر سے تیری شادی اسی صورت میں صحیح ہے جب نئے شوہر نے تجھ سے مباشرت کی ہو۔
اس واقعے کے بعد مندرجہ بالا آیت نازل ہوئی -
 

جدایی مشروط اہل سنت کہ مفتی اعظم نے شیعہ نظریہ تسلیم کرلیا
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma