مشعر الحرام

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 01
درس یگانگی و اتحادعرفات کو عرفات کیوں کہتے ہیں

مشعر الحرام۔۔۔۔۔۔ کے نام بارے میں بھی کہا گیا ہے کہ وہ جگہ شعائر حج کا مر کز ہے اور ان عظیم و پر شکوہ آسمانی مراسم کی نشانی ہے۔
لیکن یہ نہیں بھو لنا چاہئیے کہ مشعر شعور کی مادہ سے ہے۔ اس تاریخی رات( دس ذی الحجہ کی رات) جب زائرین خانہ خدا اور عرفات میں اپنا تربیتی پرواگرام مکمل کر نے کے بعد ادھر کوچ کرتے ہیں ۔ رات ڈھلے سے صبح تک نرم پتھروں پر تاروں بھرے آسمان تلے ، ایک ایسی سرزمین پر جو محشر کبری کا نمونہ اور قیامت عظمی کا ایک مظہر ہوتی ہے۔ لوگ ہر طرف یوں پھیلے ہو تے ہیں جیسے ٹھا ٹھیں مار نے والے سمندر کی طوفانی موجیں ہوں ۔ صبح تک لوگوں کی آوازیں اس سرزمین پرسنائی دیتی رہتی ہیں۔
جی ہاں آلائشوں سے پاک اس پاکیزہ اور ہلا دینے والے ما حول میں ، احرام کے معصومانہ لباس میں ، نرم کنکر یو ں پر بیٹھا انسان اپنے اند یوں محسوس کر تا ہے جیسے فکر و شعور کے تازہ چشمے ابل رہے ہوں اور ان کا پانی دل کی گہرائیوں میں گرر ہا ہو اور وہ اپنے اندر سے ان جھرنوں کی آواز صاف طور پر سن رہا ہو۔ ہاں اسی جگہ کو مشعر کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔


 

درس یگانگی و اتحادعرفات کو عرفات کیوں کہتے ہیں
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma