ایک سوال کا جواب:

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 01
 تطوع کسے کہتے ہیں: صفا و مروہ کے کچھ اسرار و رموز:

یہاں ایک سوال سامنے آتاہے کہ فقہ اسلامی کے نقطہ نظر سے صفا و مروہ کے در میان سعی کرنا واجب ہے چاہے حج کے اعمال بجالانا ہوں یا عمرہ کے ۔ لیکن (لا جناح) کے لفظ کا ظاہری مفہوم یہ ہے کہ صفا و مروہ کے در میان سعی کرنے میں کوئی حرج نہیں اور یہ وجوب پردلالت نہیں کرتا۔
اس سوال کا جواب ان روایات سے واضح طور پر مل جاتاہے جو شان نزول کے ضمن میں بیان کی جاچکی ہیں۔ مسلمان یہ گمان کرتے تھے کہ ان دو پہاڑیوں پر ایک عرصہ تک اساف اور نائلہ بت گڑے رہے ہیں اور کفار سعی کرتے وقت انہیں مس کرتے تھے لہذا یہ اس قابل نہیں کہ مسلمان ان کے در میان سعی کریں۔ اس آیت میں ان سے کہا گیاہے کہ کوئی حرج نہیں تم سعی کرو چونکہ یہ پہاڑیاں شعائر اللہ میں سے ہیں۔ لا جناح ۱
در اصل اس کراہت اور ناپسندیدگی کو واضح طور پر دور کرنے کے لئے آیاہے تا کہ اس کی اصل شرعی حیثیت واضح کرے ، علاوہ ازیں قرآن میں بہت سے واجب احکام اس انداز سے بیان ہوئے ہیں۔ مثلا نماز مسافر کے بارے میں ہے:
وَإِذَا ضَرَبْتُمْ فِی الْاٴَرْضِ فَلَیْسَ عَلَیْکُمْ جُنَاحٌ اٴَنْ تَقْصُرُوا مِنْ الصَّلاَةِ
اگر سفر میں ہوتو کوئی حرج نہیں کہ نماز قصر کرلو۔ (نساء ۔ ۱۰۱)
حالانکہ یہ واضح ہے کہ مسافر پر نماز قصر واجب ہے نہ یہ کہ قصر پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔ قاعدة لفظ (لا جناح) ان مواقع پر بولاجاتاہے جہاں سننے والے کا ذہن پہلے سے اس چیز کے بارے میں پریشان ہو اور وہ منفی احساسات رکھتاہو لہذا قرآن کی یہ روش بعض واجب احکام بیان کرنے کے بارے میں بھی ہے۔
امام باقر نے بھی ایک حدیث میں اس روش کی طرف اشارہ فرمایا ہے جو کتاب من لا یحضر میں منقول ہے۔


 

۱- (جناح، کا اصل معنی ہے ایک طرف میلان، چونکہ گناہ انسان کو حق سے منحرف اور باطل کی طرف مائل کردیتاہے اسی لئے اسے جناح کہاجاتاہے

 تطوع کسے کہتے ہیں: صفا و مروہ کے کچھ اسرار و رموز:
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma