قرآن اور مسئلہ شفاعت

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 01
(۱) شفاعت کا حقیقی مفہوم : یہودیوں کے باطل خیالات

اس میں شک نہیں کہ خدائی سزائیں اس جہان میں ہوں یا قیامت میں ، ان میں انتقال کا پہلو نہیں ہے ۔ وہ سب در حقیقت قوانین کے اجراء اور اطاعت کی ضمانت ہیں اور نتیجے کے طور پر تمام پہلوؤں میں ترقی اور تکامل ہے ۔لہذا جو چیز اس ضامن اجراء کو کمزور کرے اس سے احتراز و اجتناب ضروری ہے تاکہ لوگوں میں گناہ کی جراٴت پیدا نہ ہو ۔ لیکن دوسری طرف واپس لوٹنے اور اصلاح کرنے کے راستے ، گناہگاروں کے لئے کلی طور پر بند نہیں ہونے چاہئیں شفاعت صحیح معنی کے لحاظ سے تعمیر اور اصلاح کے لئے ہے اور گناہگاروں اور ناپاکیوں سے آلودہ افراد کی واپسی کا وسیلہ ہے لیکن غلط مفہوم کے اعتبار سے گناہ کا شوق پیدا کرنے اور جراٴت دلانے کا سبب بنتی ہے ۔
جو لوگ شفاعت کے مختلف پہلوؤں اور اس کے صحیح مفاہیم کو ایک دوسرے سے جدا نہیں سمجھ سکے وہ بعض اوقات مسئلہ شفاعت کے سرے سے منکر ہوگئے ہیں اور شفاعت کو سلاطین اور ظالم حکام کے سامنے ایک دوسرے کی سفارش اور پارٹی بازی کے برابر سمجھتے ہیں اور بعض اوقات وہابیوں کی طرح مندرجہ بالا آیت کے الفاظ ”
لا یقبل منھا شفاعة“ سے مراد لیتے ہیں کہ قیامت میں کسی کی سفارش قبول نہ ہوگی ۔ دوسری آیات کی طرف توجہ کیے بغیر اسے دستاویز قرار دے کر شفاعت کا مکمل انکار کردیتے ہیں ۔
مخالفین شفاعت کے اعتراضات کا خلاصہ یہ ہے :
(۱) شفاعت کا عقیدہ کوشش اور جستجو کی روح کو کمزور کر دیتا ہے ۔
(۲) شفاعت کا عقیدہ پسماندہ اور طوائف الملوک کے شکار معاشرے کی عکاسی کرتا ہے ۔
(۳) شفاعت کا عقیدہ ایک قسم کا شرک ہے اور چند اشخاص کی پرستش کے مترادف ہے۔
(۴)شفاعت کا عقیدہ گناہ کا شوق دلاتا ہے اور ذمہ د اریوں سے غفلت کا سبب بنتا ہے۔
(۵)شفاعت کے عقیدہ کا مفہو م یہ ہے کہ خدا کے احکا م بدل جائیں اور خداکا ارادہ وفرمان متغیر ہو جائے ۔
لیکن جیسا کہ ہم بتائیں گے کہ یہ اعتراضات اس لئے پیدا ہو ئے ہیں کہ شفاعت کے قر آنی مفہو م کو عوام میں رائج کجرو سفارشوں کی طرح سمجھ لیاگیا ہے ۔
یہ مسئلہ چونکہ منفی اورمثبت جہات کے لحاظ سے خصوصی اہمیت کا حامل ہے لہذا ضروری ہے کہ مفہوم شفاعت ، فلسفہ ء شفاعت ، عالم تکوین میں شفاعت ، قرآن و حدیث میں شفاعت اور شفاعت اور توحید و شرک کے متعلق بحث کی جائے تاکہ ہر قسم کا ابہام جو مندرجہ بالا اور دیگر آیات میں اس سلسلے میں دکھائی دیتا ہے دور ہوسکے ۔
 

(۱) شفاعت کا حقیقی مفہوم : یہودیوں کے باطل خیالات
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma