۳۔ جادو کی تاثیر

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونه جلد 27
۴۔ حا سدوں کا شر ۲۔آیات کا تنا سب

ہم نے پہلی جلد میں، سورہ بقرہ کی آیہ ۱۰۲و ۱۰۳کے ذیل میں ،گز شتہ اور موجود زمانہ میں جادو کی حقیقت کے بارے میں ،اور اسلام کی نظر میں جادو کے حکم ،اور اس کے اثر کرنے کی کیفیت کے سلسلے میں تفصیلی بحث کی ہے ،اور ان مباحث میں ہم نے جادو کی تاثیر کو اجمالی طور پر قبول کیا ہے ،لیکن اس صورت میں نہیں، جیسا کہ خیا لی پلاؤ پکانے والے ،اور بہیودہ لوگ اس کے بارے میں باتیں کرتے ہیں ۔زیادہ وضاحت کے لیے اسی بحث کی طرف رجوع کریں ۔
لیکن وہ نکتہ جس کا ذکر کرنا یہا ں ضروری ہے یہ ہے کہ اگر وہ زیر بحث آیات میں پیغمبر اکرم کو یہ حکم دے رہا ہے کہ جادو گروں کے جادو یا اس کے مانند چیزوں سے خدا کی پناہ مانگو تو اس کا یہ مفہوم نہیں ہے کہ پیغمبر پر انہو ںنے جادو کر دیا تھا ۔ بلکہ اس کی ٹھیک مثال یہ ہے کہ پیغمبر کی غلطی اور خطا و گناہ سے بھی خدا کی پناہ ما نگتے تھے ۔یعنی خدا کے لطف سے استفادہ کرتے ہوئے ان خطرات سے بچے رہیں ۔اور خدا کا لطف نہ ہوتا تو آپ پر جادو کے اثر کرنے کا امکان تھا یہ بات تو ایک طرف رہی ۔
دوسری طرف ہم پہلے بھی یہ بیان کر چکے ہیں کہ اس بات کے لیے کوئی دلیل نہیں ہے کہ ”النفا ثات فی العقد “سے مراد جادو گر ہوں ۔
 

۴۔ حا سدوں کا شر ۲۔آیات کا تنا سب
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma