سورہ و العادیات کے مطالب

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونه جلد 27
اور اس کی فضیلت  سورہ العٰدیٰت

اس برے میں کہ یہ سورہ  مکہ “ میں نازل ہوا ،یا  مدینہ“ میں مفسرین کے در میان شدید اختلاف ہے ۔ بہت سوں نے تو اسے مکی شمار کیا ہے جب کہ ایک جماعت اسے مدنی سمجھتی ہے
آیات کے مقطع کا مختصراور چھوٹا ہونا اور قسموں پر تکیہ ، اور اسی طرح مسئلہ معاد کے بارے میں بیان ایسے قرائن ہیں جو اس کے  مکی“ ہونے کی تاکید کرتے ہیں ۔
لیکن دوسری طرف سے اس سورہ کی قسموں کا مضمون ، جہاد کے مسائل سے زیادہ مناسبت رکھتا ہے ، جیسا کہ انشاء اللہ تفصیل کے ساتھ بیان ہوگا ، اسی طرح وہ روایات جو کہتی ہیں کہ یہ سورہ جنگِ ذات السلاسل“ کے بعد نازل ہوا ہے ۔
( یہ وہ جنگ ہے جو ہجرت کے آٹھویں سال واقع ہوئی تھی، اور اس میں کفار کے بہت سے گروہ قیدی بنائے گئے تھے، اور انہیں محکم رسیوں سے باندھا گیا تھا، لہٰذا اس کانام  ذات السلاسل“ ہوگیا ، جس کی تفصیل انشاء اللہ آیات کی تفصیل میں آئے گی)۔
یہ اس سورہ کے مدنی ہونے پر گواہ ہے ، یہاں تک کہ اگر ہم اس سورہ کے آغاز کی قسموں کو حاجیوں کے منیٰ و مشعر کی طرف جانے پر ناظرسجھیں، تب بھی یہ مدینہ ہی کے ساتھ مناسبت رکھتاہے ۔
یہ ٹھیک ہے کہ مراسم حج اپنی اکثر فروعات کے ساتھ زمانہٴ جاہلیت کے عربوں میں بھی۔ سنتِ ابراہیمی کی اقتداء کرنے کی وجہ سے رواج رکھتے تھے لیکن وہ خرافات کے ساتھ ایسے آلودہ ہوچکے تھے کہ یہ بات بعید نظر نہیں آتی ہے کہ قرآن نے ان کی قسم کھائی ہو۔
ان تمام جہات کی طرف توجہ کرتے ہوئے ہم اس کے  مدنی “ ہونے کو تر جیح دیتے ہیں ہم نے جو کچھ بیان کیا ہے اس سے سورہ کے مطالب بھی واضح ہو گئے ہیں ۔ کہ آغاز میں کچھ بیدار کرنے والی قسموں کا ذکر کرتا ہے ۔ اور ا س کے بعد نوع انسان کی چند کمزوریوں ، مثلاً بخل او ر دنیا پرستی کو درمیان میں لے آتاہے ، اور انجام کار مسئلہ معاد پر ایک مختصراور گویا اشارے اور بندوں پر خدا کے علمی احاطہ پر سورہ کو ختم کرتاہے
 

اور اس کی فضیلت  سورہ العٰدیٰت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma